تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ”یا ثارۃ الحسینؑ” کا علم بلند کرنے کا اعلان: نظریہ عزیز ترین ہے مزید خاموش نہیں رہ سکتے،علامہ حسین مقدسی ؛ تحفظ عزاداری یکشن کمیٹی قائم
تحریک نفاذفقہ جعفریہ کاآئینی و مذہبی حقوق کیلئے ”یا ثارۃ الحسینؑ” کا علم بلند کرنے کا اعلان
جب ہم تہیہ کر لیتے ہیں پھرپیچھے نہیں ہٹتے ہیں ہر کوچہ، گلی چوک سے یا حسینؑ کی صدائیں بلند ہوں گی، علامہ آغاسیدحسین مقدسی
تحفظ عزاداری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مرکزی نائب صدر ٹی این ایف جے باوا فرزند علی شاہ کاظمی ہوں گے،
فکر موسوی پر گامزن ہیں وطن عزیز کے نظریہ کو بچانے کیلئے ہر آئینی راستہ اختیار کریں گے،مختلف ذرائع سے متوجہ کیا لیکن غیر آئینی ایس اوپیز پر پنجاب حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی
جس ملک کی بنیادوں میں حسینیت ؑہے اس میں ذکر حسین ؑ پر پابندی مسترد کرتے ہیں،عمران خان کا نافذ کردہ متعصبانہ فرقہ وارانہ یکساں نصاب تعلیم وعدوں کے باوجود واپس نہیں لیا گیا
محرم الحرام کے دوران چاردیواری کے اندر مجالس پرلاتعداد ایف آئی آرز درج کی گئیں،کالعدم تنظیموں کے ذریعے مکتب تشیع کے فقہی مسائل پر فیصلے کروائے جارہے ہیں
قربانی کے ہر محاذ کو اپنے خون سے سینچا،ہمیں دیوار سے لگانے کے خواہشمند علیؑ والوں کی تاریخ سے ناواقف ہیں،پاکستان میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں
ضیائی ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچا کر پاکستان کو بدنام کرنا چاہتی ہیں،متنازعہ ایس او پیز کے نفاذ کیلئے شرپسندوں سے مجرمانہ گٹھ جوڑ کیا گیا
پنجاب کے غیور عزادار کال کے منتظر وہ صوبے کے ہر چوک ہر سڑک کو عزاء خانہ بنا سکتے ہیں،نہ قید خانوں سے ڈرتے ہیں نہ موت سے، ہم نے حسینی محاذ ایجی ٹیشن میں ہر جیل کو عزا خانہ بنادیا تھا
امریکہ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کی بالادستی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،مسلم امہ میں کمزوری و ضعف دور کرنے کا راستہ سیرت ابوطالبؑ پر عمل میں ہے
ہم نے ملک کی سلامتی اور امن کو ہمیشہ ترجیح دی ہے،شاید برسراقتدار شیعوں کی تاریخ سے آگاہ نہیں۔ سربراہ تحریک کا یوم الحزن پر میڈیا و عزاداروں سے خطاب
وصال نگہبان رسالتؐ ؐحضرت ابو طالب ؑ کی مناسبت سے ملک بھر میں مجالس و ماتمی جلوسوں میں شرکاء کاعہدوپیمان ہم وطن کے محافظ ہیں،اپنے آئینی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے
راولپنڈی ( ولایت نیوز )تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہاہے کہ آئینی و مذہبی حقوق کے لئے ”یا ثارۃ الحسین” کا علم بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں،جب ہم تہیہ کر لیتے ہیں کہ تو ہر کوچہ سے یا حسین کی صدائیں بلند ہوں گی،فکر موسوی پر گامزن ہیں وطن عزیز کے نظریہ کو بچانے کیلئے ہر آئینی راستہ اختیار کریں گے، مراسلوں، قراردادوں کے ذریعے متوجہ کیا لیکن غیر آئینی ایس اوپیز پر پنجاب حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی ایکشن کمیٹی قائم کردی جس کے چیئرمین نائب صدر ٹی این ایف جے باوا فرزند علی شاہ کاظمی ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نگہبان رسالتؐ حضرت ابو طالب کے وصال کی مناسبت سے ایام الحزن کے مرکزی ماتمی احتجاجی جلوس کی قیادت کرتے ہوئے عزاداروں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جس ملک کی بنیادوں میں حسینیت ؑہے اس میں ذکر حسین ؑ پر پابندی مسترد کرتے ہیں،عمران خان کا نافذ کردہ متعصبانہ فرقہ وارانہ یکساں نصاب تعلیم وعدوں کے باوجود واپس نہیں لیا گیا،محرم الحرام کے دوران چاردیواری کے اندر مجالس پرلاتعداد ایف آئی آرز درج کی گئیں،کالعدم تنظیموں کے ذریعے مکتب تشیع کے فقہی مسائل پر فیصلے کروائے جارہے ہیں،وطن و انسانیت دشمنوں کالعدم تنظیموں کو مکتب تشیع سے نتھی نہ کیا جائے عزاداری اور میلاد النبیؐ پر کسی قوت کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے،نصاب تعلیم میں عیارانہ ڈنڈی ماری گئی، تاریخی حقائق کو مسخ کیا گیا،ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، درجہ اول کے شہری کے طور پر اپنا آئینی حق مانگتے ہیں،قربانی کے ہر محاذ کو اپنے خون سے سینچا،ہمیں دیوار سے لگانے کے خواہشمند علیؑ والوں کی تاریخ سے ناواقف ہیں،پاکستان میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں کچھ طاقتیں ضیائی ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچا کر پاکستان کو بدنام کرنا چاہتی ہیں،متنازعہ ایس او پیز کے نفاذ کیلئے شرپسندوں سے مجرمانہ گٹھ جوڑ کیا گیا،یہ تمام صورتحال آج ہمیں اس مقام پر لے آئی ہے کہ ہم پنجاب حکومت کی ناروا ایس او پیز، زیادتیوں اور قانونی اور آئینی حقوق سلب کرنے پر قوم کو لائحہ عمل دیں، پنجاب کے غیور عزادار کال کے منتظر وہ صوبے کے ہر چوک ہر سڑک کو عزاء خانہ بنا سکتے ہیں،نہ قید خانوں سے ڈرتے ہیں نہ موت سے، ہم نے حسینی محاذ ایجی ٹیشن میں ہر جیل کو عزا خانہ بنادیا تھا،مسلم امہ میں کمزوری و ضعف دور کرنے کا رستہ سیرت ابوطالبؑ پر عمل میں ہے،امریکہ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کی بالادستی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،بعض اسلامی ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کر رکھا ہے حتیٰ کہ اسرائیل کے خلاف احتجاج کی بھی اجازت نہیں دے رہے،امریکا نے چالیس ہزار فوج اسرائیل کو بھیج رکھی ہے بھارت نے کمانڈوز اسرائیل بھیج رکھے ہیں،حماس وحزب اللہ کے سربراہان کو شہید، کر دیا گیا ہے، اسماعیل ہانیہ اور حسن نصراللہ نے جام شہادت نوش کیا۔

علامہ حسین مقدسی نے کہا کہ حضرت ابو طالبؑ کفار مکہ کے سامنے نبی کریم کی ڈھال بنے رہے،حضرت ابوطالبؑ کی کفالت کو قرآن میں اللہ نے اپنی کفالت قرار دیا،شعب ابی طالب ؑ میں عم رسول نے تحفظ رسالت کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔
علامہ مقدسی باورکرایاکہ پنجاب حکومت دانش و بصیرت سے کام لے، ہمارے دروازے گفت وشنید کے لیے کھلے اور سودے بازی کے لیے نہیں،اگر کسی کی خواہش کہ ہم پابندی و گرفتاری سے خائف ہوجائیں وہ بھول میں ہے،ہم جیلو سے گھبرانے والے نہیں، شہادت و زندان ہمارے لئے باعث سعادت ہے، ہم موسوی کردار کے وارث ہیں،جیلوں کو عزاء خانوں میں بدل سکتے ہیں،ہم کٹ سکتے ہیں مر سکتے ہیں عزاداری پر پابندی قبول نہیں،ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک متنازعہ ایس او پیز واپس نہیں لیے جاتے،آئینی ترمیم سے معاملہ مشکوک بنا دیا گیا ہے، متفقہ آئیں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور مسلمہ مکاتب کو حقوق دینے ہوں گے،کالعدم تنظیموں کو نظریاتی کونسل اور رویت ہلال کمیٹی سے نکال کر مکاتب کے نمائندہ جماعتوں سے ارکان لینے ہوں گے۔
علامہ مقدسی نے واضح کیاکہ مسلم امہ کے فرضی بیانات اسرائیل کو شہہ دے رہے ہیں، مسلم امہ یکجا ہوجاے تو اسرائیل نابود ہوجاے گا،بیت المقدس کی آزادی صرف ایک دو تنظیموں پر فرض نہیں، ہر مسلمان پر فرض ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایامِ عزاء حسینی میں ہماری ترجیح عزاداری رہی، ہر سال ہم ضابطہ عزاداری جاری کرتے ہیں،وفاق اور صوبوں میں عزاداری سیل قائم ہوتے رہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان رضاکارانہ طور پر قیام امن کے لیے خود کو پیش کرتی رہی۔
علامہ مقدسی نے افسوس کااظہارکیاکہ پنجاب حکومت نے اس سال بجائے تعاون عزاداری سیل قائم کرنے کے بجائے عزاداری پر پابندیوں کو ایس او پیز کے تحت روا رکھا۔ غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی ایس او پیز جاری کیے۔ ملک کی اساسی تشخص کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، بنیاد اسلام بل اور کبھی نصاب جاری کیا، کبھی توہینِ و تقدس کی تعارف کے بغیر فوجداری قانون بنایااور عزاداری سید الشہداء پر قدغن لگانا شروع کی،مذہبی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی،ہم حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ متعصبانہ رویہ کیوں روا رکھا گیا،کیااس لیے کہ ملک کو فرقہ وارانہ ریاست بنانے کی مخالفت پر ایسا ہو رہا ہے،بانیان و عزاداری و ذاکرین کوتنگ نہ کیا جائے، ہمارے پر امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

سربراہ ٹی این ایف جے نے واضح کیاکہ ہم نے ملک کی سلامتی اور امن کو ہمیشہ ترجیح دی ہے،شاید برسراقتدار شیعوں کی تاریخ سے آگاہ نہیں، ہم وطن کے محافظ ہیں وطن عزیز ترین ہے، حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ مسلم حکمران جو بھی پالیسی اپناتے رہیں امت مسلمہ کشمیر و فلسطین کی آزادی دستبردار نہیں ہوگی۔درایں اثنا مرکز مکتب تشیع میں موصولہ اطلاعات کیمطابق پاکستان کے تمام شہروں قصبوں اوردیہات میں ایام الحزن کی مناسبت سے مجالس و جلوس کا انعقاد کیا گیا جن میں حضرت ابوطالب ؑ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا