ملت جعفریہ کے حقوق کی پامالیاں ؛ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال سے مختار آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
اسلام آباد (ولایت نیوز )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال نے مختار آرگنائزیشن (ایم او) پاکستان کے سیکرٹری جنرل ذولقرنین حیدر کی سرکردگی میں وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ مکتب تشیع کے مذہبی اور انسانی حقوق کے حوالے سے تحفظات کو متعلقہ اداروں تک پہنچایا جائے گا۔
ایم او پاکستان کے وفد نے سینیٹر ولید اقبال کو ملت جعفریہ کے حقوق کی پامالیوں اور متعصبانہ رویے کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ روایتی ماتمی جلوسوں، چارد یواری میں مجالس کے بانیان پر بے جا مقدمات قائم کئے گئے ہیں جو کہ بنیادی مذہبی اور انسانی حقوق کی خلافورزی ہے۔
وفد نے بتایا کہ یکساں نصاب تعلیم پرملت جعفریہ کے تحفظات دور کئے بغیر اسے نافذ کردیا گیا ہے جو کہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یکساں نصاب پر مخصوص مکتب ِفکر کی چھاپ کو ہٹا کر تمام کے نزدیک قابل قبول بنایا جائے۔
وفد نے ملک میں تکفیریت کے بھرتے ہوئے رجحان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق کسی مسلمہ مکتب کو کافر کہنا جرم ہے مگر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تکفیری نعروں پر حکومت کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہ لانے سے قوم میں تشویش پائی جاتی ہے۔
وفد نے سینیٹر ولید اقبال کو بتایا کہ ملک میں شیعہ مقدسات اور اہل بیت کی توہین کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی۔ ایم او پاکستان نے ولید اقبال نے مکتب تشیع کیلئے انکے عقائد کے مطابق قانون سازی پر اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔
سینیٹر ولید اقبال نے شرکائے وفد کے موقف سے قتفاق کیا کہ نظریہ پاکستان کے مطابق تمام فرقوں کو ان کے مذہبی اور آئینی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جانی چاہئے۔

