ایس سی او اکٹھ پر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا موقف سامنے آگیا

ولایت نیوز شیئر کریں

ایس سی او ممبر ممالک کا اسلام آباد میں اکٹھ خطے میں پاکستان کی اہمیت تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ
حکومت ایس سی او فورم سے بھرپور معاشی و تجارتی فوائد حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرے، علامہ سید حسین مقدسی
جلد بازی میں قانون سازی سے نیے مسائل جنم لیں گے، حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام گیارہویں جانشینِ رسولؐ ہیں جو سیرت النبیؐ کا عملی نمونہ ہیں، سربراہ ٹی این ایف جے کا خطاب
ملک بھر میں محافل میلاد، دینی تقربیات کا انعقاد، 12 ربیع الثانی کو یومِ عزا، 13-14ربیع الثانی ایامِ ثاراۃ الحسینؑ منایا جائیگا

راولپنڈی (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا ہے کہ ایس سی او ممبر ممالک کا اسلام آباد میں اکٹھ خطے میں پاکستان کی اہمیت تسلیم کرنے کے مترادف ہے، حکومت ایس سی او فورم سے بھرپور معاشی و تجارتی فوائد حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرے، ایس سی او رکن ممالک دفاع و سیکورٹی کو بھی یقینی بنانے پر توجہ دے، وطنِ عزیز میں ترقی، خوشحالی اور سیاسی استحکام کے لئے حکمران اور ادارے وسعت قلبی کا مظاہرہ کریں، امام حسن عسکری علیہ السلام الٰہی جاہ و جلالت کے مظہر اور محافظِ دین و شریعت ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جانشینِ رسولِؐ خدا حضرت امام حسن عسکریؑ کی ولادتِ پُرنور کی مناسبت سے عالمگیر ایامِ عسکریؑ کے اختتامی روز ہیڈکوراٹر مکتبِ تشیُع میں خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ مقدسی نے کہا کہ اقوامِ عالم کی تمام تر توجہ معاشی سرگرمیوں پر مرکوز ہیں، بدلتی کامرس نے دنیا بھر میں جہاں معیارِ زندگی بلند کیا ہے وہیں یہ سوچ پیدا کی ہے کہ تنازعات و اختلافات کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی مساوی عملداری سے معاشی سرگرمیاں تیز کی جا سکتی ہیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو تنزل پذیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کی توجہ عدل و انصاف کی فراہمی کے بجائے عجلت میں آئینی ترامیم پر مرکوز ہے، جبکہ جلدبازی میں قانون سازی سے نئے مسائل جنم لیں گے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام گیارہویں جانشینِ رسولؐ ہیں جو سیرت النبیؐ کا عملی نمونہ ہیں۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ وطنِ عزیز کی سلامتی‘دفاع اور استحکام کیلئے مشاہیرِ دین و وطن کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہوئے کسی قسم کی قربانی سے ہرگز دریغ نہیں کیا جائیگا۔ شہادتِ معصومۂ قم بنتِ امام موسیٰ کاظمؑ کی مناسبت سے 12ربیع الثانی کو ’یومِ عزا‘ اور 13-14 ربیع الثانی کو تاریخ کی سب سے بڑی توہینِ رسالتؐ کے خلاف قیام کی یادگار کو ‘ایامِ لثاراۃ الحسینؑ‘ کے طور پر منائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.