حسین ؑ کا ماتم نہ کم ہوگااورنہ کبھی بندہوگا،عزاداروں کو دھمکانا بند کیاجائے،جو صحابہؓ کی توہین کرے ہم میں سے نہیں تاریخ کا بیان توہین نہیں، آغا حامد موسوی کا ضابطہ عزاداری

ولایت نیوز شیئر کریں

محرم الحرام کیلئے 16 نکاتی’ضابطہ عزاداری ‘کا اعلان ؛ عزاداروں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بند کیاجائے قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
دین و وطن کی بقاء و استحکام اور دشمن کو نابود کرنے کیلئے ذکر ِ حسین ؑ کو زندہ جاوید رکھا جائے ، تمام مکاتب فکر کے عقائد و نظریات کا احترام کیا جائے
مشاہیر کی گستاخی ہمارے ایمان اور پاکستان کی اساس پر حملہ ہے جو صحابہؓ کی توہین کرے ہم میں سے نہیں ، تاریخ کے بیان کو توہین نہ گردانا جائے
 ماسک لگا کر کوئی ذاکر مجلس نہیں پڑھ سکتا قابل عمل ایس او پیزبنائی جائیں، ، فوج کی مذمت پاکستان کی مذمت ہے،آئمہ اہلبیتؑ کی توہین پر حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا
، افغانستان کے حالات سے خوفزدہ نہیں بڑے بڑے ظالم مٹ گئے ذکر حسینؑ آج بھی باقی ہے،طالبان عدل و انصاف کو ترجیح دیں، کشمیر الیکشن میں ایس او پیزکہاں تھیں؟
پاکستان شیعہ یا سنی نہیں اسلامی سٹیٹ ہے ایک عقیدہ دوسرے پر مسلط نہیں ہونے دیں گے ، تحریک انصاف‘ انصاف کرے،نصاب کمیٹی کا سربراہ متعصب شخصیت کو بنایا گیا
 ممنوعہ جماعتوں کو دائیں بائیں بٹھایا جاتا ہے محب وطن لوگوں کی بات سننے کو تیار نہیں اسی سبب بہاولنگر دہشت گردی ہوئی ، فورتھ شیڈول بیگناہوں پر استعمال کیا جارہا ہے
 حکومت مئی 85ء کے معاہدے کی پاسداری کرے وفاق اور صوبوں میں عزاداری کنٹرول روم قائم کیے جائیں حساس شہر فوج کے حوالے کئے جائیں ، ایکشن پلان پرمکمل عمل کیا جائے
عشرہ محرم کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے،واک تھرو گیٹ، ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں،عوام چوکنا رہیں ،سیاسی سرگرمیوں سے اجتناب کیا جائے
عشرہ محرم کے دوران ہونیوالے امتحانات ملتوی کیے جائیں،ذاکرین و واعظین پر پابندیوں اور زبان بندیوں کے بجائے انہیں ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے
ضابطہ عزاداری تمام مکاتب فکر کیلئے قابلِ عمل ہے عزاداران،سیاستدان اور حکمران ضابطہ عزادی پرعمل کرکے دشمن کی ہر سازش کو ناکام کردیں،ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے آمدہ محرم الحرام1443ء کیلئے پالیسی پر مشتمل 16 نکاتی’ضابطہ عزاداری ‘کا اعلان کردیا ، ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری ہماری شہ رگ حیات اور بنیادی حق ہے کسی قسم کی رخنہ اندازی ہم نے نہ پہلے برداشت کی نہ اب کریں گے عزاداروں کو شیڈول فور سے ڈرانے دھمکانے اور امام بارگاہوں کے اندر عزاداریاں روکنے کا نوٹس لیا جائے دین و وطن کی بقاء ،استحکام اور دشمن کو نابود کرنے کیلئے ذکر ِ حسین ؑ کو زندہ جاوید رکھا جائے عزاداری کوخاتون جنت فاطمہ زہرا ؑ کی دعا ہے،مظلوم حسین ؑ کا ماتم نہ کم ہوگااور نہ کبھی بندہوگا۔

آغا حامد موسوی کا کہنا تھا کہ ماسک لگا کر کوئی ذاکرمجلس نہیں پڑھ سکتا ایس او پیز کو قابل عمل بنایا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کے حالات سے خوفزدہ نہیں بڑے بڑے ظالم مٹ گئے ذکر حسین عزاداری آج بھی باقی ہے  طالبان اپنے نام کی لاج رکھتے ہوئے عدل و انصاف کو ترجیح دیں،

جو صحابہؓ کی توہین کرے ہم میں سے نہیں ، تاریخ کے بیان کو توہین نہ گردانا جائے  پیغمبر اسلام ؐ ، آل محمد ؐاور پاکیزہ صحابہ کبار ؓ کی شان میں کسی قسم کی گستاخی اور توہین ہمارے ایمان او ر وطن کی اساس پر حملہ ہے ،آئمہ اہلبیتؑ کی توہین پر حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

ضابطہ عزاداری کے نکات بیان کرتے ہوئے آغا حامد موسوی نے مطالبہ کیا کہ جلوسہائے عزا کی برآمدگی کے سلسلے میں حکومت21مئی 85ء کے معاہدے کی پاسداری کرے،مجالس اور ماتمی جلوسوں میں وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کو ملحوظ رکھا جائے،مجالس عزا کے مقامات اور جلوس کے راستوں پر روشنی و صفائی کے موثر انتظامات کیے جائیں، عزاداروں کے ممکنہ مسائل کے حل کیلئے وزارتِ داخلہ ،وفاقی دارالحکومت،تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان میں عزاداری سیل کنٹرول روم قائم کیے جائیں تو8ربیع الاول تک کام کریں اور انکی بذریعہ میڈیا تشہیر کی جائے کنٹرول رومز کو ٹی این ایف جے کی مرکزی محرم کمیٹی عزاداری سیل سے مربوط کیا جائے ،شورش زدہ اور حساس شہروں کو فوج کے حوالے کیا جائے اور ماتمی جلوسوں،مجالس عزا کے دوران قبل ازوقت موثر حفاظتی اقدامات کیے جائیں،کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔

اس موقع پر مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ جو فوج کی مذمت کرتا ہے پاکستان کی مذمت کرتا ہے، کالعدم جماعتوں کی پذیرائی تشویشناک ہے بہاولنگر امام بارگاہ  میں اسی لئے دہشت گردی ہوئی کہ ہرحکومتی و امن کمیٹی میٹنگ میں کالعدم جماعتیں شریک ہیں ،حکومت آئے روز ممنوعہ جماعتوں کو بلاتی ہے محب وطن لوگوں کی بات سننے کو تیار نہیں ان حالات میں گستاخی  کے واقعات کیسے ختم ہوسکتے ہیں، متحدہ علماء بورڈ کا چیئر مین  کالعدم جماعتوں کی پذیرائی کرنے والی متنازعہ شخصیت کو بنایا گیا  ، کشمیر و سیالکوٹ الیکشن مہم میں ایس او پیز کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا جو عزاداروں پر لاگو کی جارہی ہیں ، وزیر اعلی کی موجودگی میں ہوائی فائرنگ کا ہونا سوالیہ نشان ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا کہنا تھا کہ پاکستان شیعہ یا سنی سٹیٹ نہیں اسلامی سٹیٹ ہے اس کے باوجود ایک فقہ کو دوسرے پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،ہماری موجودگی میں کوئی ایک عقیدہ دوسرے پر مسلط نہیں کر سکتا،نصاب کمیٹی کا سربراہ متعصب شخصیت کو بنایا گیا جس کا نتیجہ متعصبانہ نصاب کی صورت نکلا،کشمیر الیکشن میں دہشت گردوں نے حصہ لیا انہیں ممبر بنوایا گیا، تحریک انصاف ، انصاف کرکے دکھائے، امریکہ نے افغانستان آکر بھی مسائل پیدا کئے جاتے ہوئے بھی مسائل پیدا کر گیا، فدیناہ بذبحعظیم  کی تکمیل امام عالی مقام حسین ؑ ابن علی ؑ نے کربلائے معلی میں اپنے عظیم خون سے کی ،شہادت حسین ؑ ابن علی ؑ نے دین و شریعت کے گلستان میں ابدی و سرمدی روشنی بکھیر دی۔

ضابطہ عزاداری کے نکات کی وضاحت کرتے ہوئے آغا سید حامد علی شاہ موسوی ے مزید کہا کہ انسدادِ دہشتگردی ایکٹ اور نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل کیا جائے تاکہ آپریشن ردالفساد حتمی کامیابی سے ہمکنار اور ملک امن کا گہوارہ بن جائے۔سرکاری طور پر کالعدم قراردیئے گئے دہشتگرد گروپوں ،انکے سہولت کاروں اور بڑوں پر سخت ہاتھ ڈالا جائے اور ان سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔کوئی ایسا آرڈر جاری نہ کیا جائے جس سے عزاداروں اور کسی شہری کی حق تلفی ہو،دوران مجالس تمام تر حفاظتی انتظامات کو قبل از وقت یقینی بنایا جائے۔مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے ،اگر خدانخواستہ کوئی مسئلہ درپیش ہو تو پہلے عزاداری کے پروگرام کو عزت و حرمت کیساتھ اختتام پذیرکرکے مسئلہ خوش اسلوبی کیساتھ حل کیا جائے۔عشرہ محرم کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے۔بانیان مجالس خودبھی حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں،واک تھرو گیٹ، ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں،عوام چوکنا رہیں ،مشکوک افراد اور اشیاء پر کڑی نظر رکھیں۔تمام مکاتب فکر کے عقائد و نظریات کا احترام کیا جائے  آئمہ اہلبیت کی سیرت پر چلتے ہوئے اپنے عقیدے کا مثبت اندازمیں پرچار کیا  جائے ،وطن عزیز کی بقاء و سلامتی کو ہر شے پر ترجیح دی جائے،کسی دوسرے کے عقائد و نظریات میں مداخلت نہ کی جائے۔دوران عشرہ محرم سیاسی سرگرمیوں سے اجتناب کیا جائے اور عزاداری کو مقدم رکھا جائے،محرم شہدائے کربلا کی قربانیوں سے منسوب ہے لہذا میڈیا چاند رات سے یوم عاشورہ تک واقعات کربلا کو اجاگر کرے، الیکٹرانک میڈیا ڈراموں،کھیلوں ،موسیقی اور طربیہ پروگراموں سے اجتناب کریں،اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کریں،خواتین مخدراتِ عصمت و طہارت اور مرد حضرات مشاہیر اسلام کی سیرت پر عمل پیرا ہوں۔

ضابطہ عزاداری میں آغا حامد موسوی نے مطالبہ کیا کہ  تعلیمی اداروں میںعشرہ محرم کے دوران ہونیوالے امتحانات ملتوی کیے جائیں،ذاکرین و واعظین پر مختلف اضلاع میں داخلے کی پابندیوں اور زبان بندیوں کے بجائے انہیں ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے،یہ امر تشویشناک ہے کہ بعض مقامات پر فورشیڈول کا قانون بیگناہوں پر استعمال کیا جارہا ہے اور محض خانہ پری کی جارہی ہے لہذا حکومت اس پر نظر ثانی کرے ،سب کو ایک لاٹھی سے نہ ہانکے اور بیگناہوں ،پرامن شہریوں کو شیڈول فور سے فوری نکالا جائے کیونکہ اس سے جہاں نیشنل ایکشن پلان کی ساکھ مجروح ہورہی ہے وہاں اصل دہشتگردوں کو بلواسطہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ فورتھ شیڈول کا بیگناہوں پر استعمال تشویشناک ؛ محض خانہ پری کی جارہی ہے لہذا حکومت اس پر نظر ثانی کرے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے  کہا کہ ضابطہ عزاداری تمام مکاتب فکر اور تمام جملہ مذاہب و ادیان کے پیروکاروں کیلئے قابلِ عمل ہے تما م عزاداران،سیاستدان اور حکمران ضابطہ عزادی پرعمل کرکے دشمن کی ہر سازش کو ناکام کردیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.