دو ارب مسلمان توہین رکوانے میں ناکام؛ تنہا حضرت ابوطالبؑ نے خاتم النبیینؐ کی نگہبانی کی، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
مغربی معاشرے میں پھیلتی انتہا پسندی مغربی ملکوں کو ہی کچل ڈالے گی،قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدموسوی
کینیڈا میں مسلم خاندان پر حملہ مغربی تہذیب کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، عالمی ادارے اسلاموفوبیا روکنے کیلئے اقدامات کریں
اسلام شعب ابیطالبؑ سے کربلا تک قربانیوں کے عظیم سلسلے کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے کوئی حملہ اسلام کو زیر نہیں کر سکتا
حضرت ابو طالب ؑ نے تن تنہا آخری دم تک خاتم النبیینؐ کی نگہبانی کی، دو ارب مسلمانوں کی توہین رکوانے میں ناکامی لمحہ فکریہ ہے؟
مربی رسول ؐ نے کمالات مصطفوی ؐ کا گواہ بن کر تبلیغ اسلام میں بنیادی کردار ادا کیا، ہر عاشق رسول نبی کریم ؐ کے اخلاق حسنہ کو عام کرے
شان مصطفی ؐ میں گستاخیاں رکوانے کیلئے شعب ابیطالب ؑ کا جذبہ اپنا نا ہوگا ، قائدملت جعفریہ کا یوم نگہبان رسالت پر محفل سے خطاب،یکم ذیقعد یوم عظمت نسواں منایا جائیگا
اسلام آباد (ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ شان مصطفی ؐ میں گستاخیاں رکوانے کیلئے شعب ابی طالب ؑ کا جذبہ اپنا نا ہوگا عالمی ادارے اسلاموفوبیا روکنے کیلئے اقدامات کریں، مغربی معاشرے میں پھیلتی انتہا پسندی مغربی ملکوں کو ہی کچل ڈالے گی،کینیڈا میں مسلم خاندان پر حملہ مغربی تہذیب کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔
آغا حامد موسوی نے کہا کہ ذات ابو طالب ؑ عشق رسالت ؐکا استعارہ ہے تنہا حضرت ابو طالب ؑ نے آخری دم تک خاتم النبیینؐ کی نگہبانی کیدو ارب مسلمانوں کی توہین رکوانے میں ناکامی لمحہ فکریہ ہے، اوآئی سی شان مصطفوی میں گستاخیاں رکوانے کیلئے بیانات نہیں عملی اقدامات کرے، شعب ابی طالب یہ پیغام دے رہا ہے کہ کشمیر و فلسطین میں صیہونیوں اور مہاسبھائیوں کے حصار ہوں یا گستاخانہ خاکوں کی درندگی کوئی حربہ اسلام کے پیغام امن و محبت کو عام ہونے سے نہیں روک سکتا۔
دین اسلام شعب ابی طالب سے کربلا اور طائف سے کشمیر و فلسطین تک قربانیوں کے عظیم سلسلے کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے کوئی آزمائش مصیبت اور حملہ اسلام کو زیر نہیں کر سکتا ،یکم ذیقعد معصومہ قم حضرت فاطمہ بنت امام حضرت موسیٰ کاظم ؑکے جشن ولادت کے موقع پر امت مسلمہ کے مصائب و آلام اور آفات وبلیات سے نجات کیلئے حضرت معصومہ کریمہ اہلبیت ؑ سے توسل کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عم رسول ؐ اولین نعت خوان نبیؐ حضرت ابو طالب ؑ کے یوم ولادت کی مناسبت سے ملک گیر ’یوم نگہبان رسالت ؐ‘ کے موقع پر محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت ابو طالب نے بچپن سے بعثت تک اور بعثت سے شعب ابی طالب کی کٹھن ترین آزمائش تک رسول خداؐکی نگہبانی کی۔کبھی اپنے دالان میں تو کبھی بطحا کی وادیوں میں کبھی تجارت کے سفر میں کبھی دشمنوں کو حق کی تبلیغ کی رزم گاہوں میں ذات مصطفوی ؐ سے وابستہ معجزات و کمالات کا مشاہدہ کیا اور کمالات مصطفوی ؐ کا گواہ بن کر تبلیغ اسلام میں بنیادی کردار ادا کیااپنے کلام کے ذریعے شان مصطفی ؐ کے ترانے حبشہ سے شام تک عام کردیئے۔انہوں نے کہا کہ حضرت ابو طالب ؑ کا شمار فصحائے عرب میں ہوتا تھا شعر کہنے پر قدرت وقوت ِتامہ رکھتے تھے نبی کریم کے جمال و کمال کے مشاہدات کو دیکھ کر حضرت ابو طالب ؑنے جو کلام ارشاد فرمایا وہ تاریخ اسلامی اور عربی ادب کا انمول سرمایہ ہے تمام مورخ محقق اور محدث اس امر پر متفق ہیں کہ شان رسالت میں اولین نعتیہ کلام ختمی مرتبت کے کفیل حضرت ابو طالب نے ارشاد فرمایا۔ صحیح بخاری سمیت تمام کتب احادیث و تاریخ میں آنحضرت ؐ کی زندگی کے مختلف مراحل میں حضرت ابو طالب کا تحریر کردہ گران مایہ کلام شامل ہے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ شعب ابی طالب میں 3 سال تک نبی کریم صلی اللہ ولیہ وآلہ وسلم اور ان کے جانثاروں کا بے پناہ سختیاں برداشت کرنا اور اسیری کی زندگی گزارنا تا ابد مسلمانوں کیلئے ایک لافانی درس کی حیثیت رکھتا ہے وہ دین اسلام جسے شیطنت کے چیلے کفار مکہ کی گھاٹیوں میں دفن کردینا چاہتے تھے خاندان ابو طالب ؑ کے ایثار و قربانی کی بدولت دنیا کے گوشے گوشے کو منور کر رہا ہے۔ شعب ابی طالب میں حضرت ابو طالب نے شان مصطفوی میں جو اشعار کہے وہ عربی ادب اور اسلامی تاریخ میں آج بھی جگمگا رہے ہیں۔ حضرت ابو طالب کے ولولہ انگیز اشعار بنی ہاشم کو گرماتے۔اور فرماتے محمد ؐ کی محبت لوگوں کے دل میں ہے اور یہ اللہ کا عطیہ ہیں خدا کی قسم ہم محمد مصطفیؐ کو زمانہ کے ہاتھوں میں نہیں دیں گے ابھی تو نہ گردنیں کٹی ہیں نہ چمکتی تلواروں کے اٹھانے والے ہاتھ اٹھے ہیں۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عہد حاضر میں جب دشمنان ناموس رسالت ؐ ناپاک خاکوں اور دیگر مہمات کے ذریعے مقام مصطفی ؐ پر حملوں میں مصروف ہیں حضرت ابو طالب کی راہ پر چلتے ہوئے ہر عاشق رسول ؐ کا فرض ہے کہ انسانیت کے نجات دہندہ فخر موجودات حضرت محمد مصطفی ؐ کے خصائل و کمال اور اخلاق حسنہ کو عام کرے تاکہ نہ صرف باطل پرو پیگنڈہ ناکام ہو سکے بلکہ ہر ہدایت کے متلاشی کو دنیا و آخرت میں کامیابی کی مصطفویؐ منزل کا سرا غ مل سکے۔