تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پنجاب کے نمائندہ وفد کی گورنر پنجاب سے ملاقات،عزادارن کے خلاف بے جا مقدمات کے خاتمے کا مطالبہ
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پنجاب کے نمائندہ وفد کی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ملاقات، اہم تجاویز و سفارشات پیش کی گئیں
عزادارن کے خلاف بے جا مقدمات کے خاتمے ، سرکاری شیڈول کی غلطیوں کو دور کر کے روایتی مجالس و جلوس کےو تحفظ دیا جائے
منافرت انگیزی میں کالعدم جماعتیں ملک دشمن ایجنسیوں کی آلہ کار ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے مطابق عملی پابندی عائد کی جائے
کالعد م تنظیموں کے عہدیداران کی حکومتی اداروں اور اجلاسوں میں موجودگی شدت پسندوں کی سرکاری سرپرستی کا باعث ہے، تدارک کیا جائے
آئین مخالف نام نہاد تحفظ بنیاد اسلام بل کے انسداد میں گورنر پنجاب کا مثبت کردار لائق تحسین ہے۔تحریک نفاز فقہ جعفریہ پنجاب
گورنر کی جانب سے جانب سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے پیش کردہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی
لاہور ( ولایت نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پنجاب کے نمائندہ وفد نے لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ملاقات کی، وفد میں صوبائی ترجمان و سیکرٹری عزاداری حسن کاظمی، علامہ سید زاہد عباس کاظمی، سید قمر حسنین نقوی، علامہ کرامت دمشقی اور سید کامران حیدر نقوی شامل تھے۔ملاقات میں صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں مجالس و جلوسہائے عزا کے مسائل اور انکے انعقاد میں درپیش رکاوٹیں، عزاداران و بانیان کے خلاف ناروا مقدمات کا اندراج، منافرت انگیزی کی حالیہ لہر میں کالعدم گروپوں کے گھناﺅنے کردار اور مکتب ِتشیع کے حقوق سے متعلق دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ تحریری طور پر سفارشات بھی پیش کی گئیں۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی جانب سے ٹی این ایف جے کے پیش کردہ مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے ان پر عملدرآمد اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی۔
ملاقات میں ٹی این ایف جے کی جانب سے باور کروایا گیاکہ ایام عزائے حسینی سمیت سال بھر عزاداری و میلاد کے پروگراموں کو 21 مئی1985کے موسوی- جونیجو معاہدے کے مطابق تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ بعض مقامات پر سرکاری شیڈول میں غلطیوں کے باعث روایتی مجالس و جلوس کو شامل نہیں کیا گیا جسکے باعث نچلی انتظامیہ کی جانب سے پروگراموں کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈالی جا تی ہیں لہٰذا سرکاری شیڈول کی غلطیوں کو درست کر کے پروگراموں کے انعقاد میں حائل رکاٹیں دور کی جائیں۔ صوبائی سطح پر قائم کردہ حکومتی کنٹرول رومز کو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ساتھ مربوط بنایا جائے تاکہ عزاداران و بانیان کو درپیش مسائل کا بروقت اور احسن طور پر حل ممکن ہو سکے ۔
اس موقع پر وفد نے ساہیوال، وہاڑی، گجرات، بھکر، منڈی بہاﺅالدین، اوکاڑہ، ننکانہ سمیت دیگر علاقوں سے ٹی این ایف جے کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کو موصول ہونیوالے عزاداری کے مسائل کے حل، چاردیواری کے اندر مجالس کے انعقاد پر بے جا پابندیاں اور نارووال میں مقامی پولیس کی جانب سے خواتین سے بدسلوکی کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی سمیت مختلف مقامات پر بانیان وعزاداران کے خلاف درج کی گئی ناروا ایف آئی آرز ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔وفد نے باور کروایا کہ ملک میں منافرت انگیزی کی لہر میں پاکستان دشمن بیرونی ایجنسیاں ضرور ملوث ہیں تاہم کالعدم جماعتیں اور گروپ ان کے مقامی آلہ کار وں کاکردار ادا کر رہے ہیں ، جبکہ سرکاری اجلاسوں، کانفرنسوں میں شمولیت اور سرکاری سطح پر قائم کونسلوں، کمیٹیوں اور بورڈز میں کالعدم گروپوں کی موجودگی انتہا پسندوں کو ریاستی حمایت و طاقت فراہم کر نے کا موجب ہے، لہٰذا نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل کرتے ہوئے حکومتی اداروں کوکالعدم جماعتوں سے پاک کر کے انکی جگہ مکاتب کی حقیقی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔ اسکے علاوہ شیڈول فور میں پھنسے بعض محب وطن اور بیگناہ افراد کے ناموں کے انخلاءکا مطالبہ بھی کیا گیا۔
وفد نے نام نہاد تحفظ بنیاد اسلام بل کے حوالے سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے کردار کو سراہا اور باور کروایا کہ تحفظ بنیاد اسلام کے نام پر لایا گیا بل پاکستان کے آئین اور جمہوریت پر گھناﺅنا حملہ اور حکومت کے خلاف سازش تھی جسکے تدارک کیلئے گور نر پنجاب کا کردار لائق تحسین ہے۔ گورنر پنجاب نے گفتگو میں تمام مکاتب فکر کے حقوق کی یکساں ادائیگی یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور پیش کردہ مسائل کے حل کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔