ہر نفرت پھیلانے والے کی مذمت:اجماع وہی قابل قبول ہے جس میں اہلبیتؑ شامل ہوں،عزاداری میں مداخلت کی سازش کئی سالوں سے پنپ رہی ہے، آغا حامد موسوی؛ 8 محرم کا مرکزی جلوس
عصبیتوں اور نفرتوں کو کبھی پروان نہیں چڑھنے دیں گے،بے نامی اشتہاروں پر پابندی لگائی جائے،قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
ہر نفرت پھیلانے والے کی مذمت کرتے ہیں،عزائے حسینی ؑ میں مداخلت کی سازش کئی سالوں سے پنپ رہی ہے حکومت ذمہ داریاں پوری کرے
مقام صحابہؓ کے قائل ہیں اسی لئے یوم صحابیتؓ مناتے ہیں اجماع وہی قابل قبول ہے جس میں اہلبیت ؑ شامل ہوں، محرم کو ہوا بنانے کا سلسلہ ترک کیاجائے
دین ہماری طاقت ہے ہمیں کو رونا سے کوئی خطرہ نہیں، ایسے اقدامات اور ایس او پیز بنائے جائیں جو ممکن العمل ہوں، نعرہ رسالت ؐ و نعرہ حیدری ؑ بحال کرایا جائے
بھارت کی طرح پاکستان میں بھی عزاداری کو قدغنوں کا سامنا ہے دشمن کو خوش ہونے کا موقع نہ دیا جائے،عقائد مسلط نہ کئے جائیں، میڈیا وعزاداروں سے خطاب
آغا موسوی کی قیادت مرکزی جلوس علم وذوالجناح میں گہوارہ شہزادہ علی اصغر ؑ کے تبرکات شامل، محمدی چوک میں زنجیر زنی،سیکیورٹی اداروں کے بہترین انتظامات
اسلام آباد ( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عصبیتوں اور نفرتوں کو کبھی پروان نہیں چڑھنے دیں گے، ہمارے ٹکڑے ہو جائیں اسلام و پاکستان کے ٹکڑے نہیں ہونے دیں گے ہر نفرت پھیلانے والے کی مذمت کرتے ہیں، عزائے حسینی ؑ میں مداخلت کی سازش کئی سالوں سے پنپ رہی ہے حکومت بھی سوشل میڈیا کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرے، بے نامی اشتہاروں پر پابندی لگائی جائے پاکستان کو کافرستان کہنے والے آج بھی ملکی یکجہتی اور امن کے درپے ہیں، ہر فرد ومسلک اپنا عقیدہ بیان کرنے کی آزادی ہے لیکن عقائد مسلط نہ کئے جائیں،فوج سے نعرہ رسالت ؐ و نعرہ حیدری ؑ بحال کرایا جائے، دین ہماری طاقت ہے ہمیں کو رونا سے کوئی خطرہ نہیں، ایسے اقدامات اور ایس او پیز بنائے جائیں جو ممکن العمل ہوں،مقام صحابہؓ کے قائل ہیں اسی لئے یوم صحابیتؓ مناتے ہیں، فقہ جعفریہ کے نزدیک وہی اجماع قابل قبول ہے جس میں اہلبیت ؑ شامل ہوں، صحا ح ستہ کے مطابق بھی رسول ؐ نے قرآن و اہلبیت ؐ اور قرآن و سنت کا ترکہ چھوڑاانہی کے ساتھ متمسک رہیں گے، بھارت کی طرح پاکستان میں بھی عزاداری کو قدغنوں کا سامنا ہے دشمن کو خوش ہونے کا موقع نہ دیا جائے، حسین ؑ سے محبت اللہ اور رسول ؐکی خوشنودی کی ضمانت ہے محرم کو ہوا بنانے کا سلسلہ ترک کیاجائے ۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے 8محرم الحرام کو مرکزی امام بارگاہ جامعۃ المرتضی جی نائن فور سے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس ذوالجناح کے دوران خیبر چوک میں قومی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان اور پاکستان بھر سے آئے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔


صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شا ہ موسوی نے کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراؑ کی شان میں گستاخی سے شروع ہونے والا شرانگیزیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہاعصبیت کی تعریف یہ ہے کہ کسی ظلم میں اپنے رشتہ دار ہم قبیلہ ہم مسلک کی تائیدکی جائے جو ہمیں کبھی قبول نہیں ہمیں ظلم سے نفرت کا ڈھنگ امیر المومنین علی ابن ابی طالب اور ظالموں سے ٹکرانے کا سلیقہ امام حسین ؑ نے سکھایا۔


انہوں نے کہا کہ تما م اہلسنت محققین اور مورخین کے مطابق حضرت عمر خطاب ؓ نے ذوالحجہ میں شہادت پائی لیکن اس کے باوجود میلاد النبی ؐ اور عزاداری کے جلوسوں کی مخالف قوتوں نے شرنگیزی اور عزاداری میں مداخلت کیلئے یکم محرم کو جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے حکومت سراغ لگائے کہ کون سا خفیہ ہاتھ اس سازش کوپروان چڑھا رہا ہے متواتر اخبارات میں بے نام اشتہارات شائع ہوتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ دوقومی نظریے پر حملے کے ردعمل میں وجود میں آئی جب ڈکٹیٹر نے پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنانے کا اعلان کیا، 8مہینے پرامن حسینی محاذ ایجی ٹیشن کرکے میلاد النبیؐ اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی ختم کروائی جس میں اہلسنت اور عیسا ئیوں نے بھی رضاکارانہ گرفتاریاں دیں اور ثابت کیا حسین رب حسین سب کا ہے، حسین ؑ سے دشمنی نہ کی جائے اگر نئی آبادیاں اور مساجد بن سکتی ہیں تو پھر نئی مجالس و جلوس پر پابندی کیوں لگائی جارہی ہے گھروں میں داخل ہو کر مجالس و جلوس کو روکا گیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت آدم علیہ السلام سے جب ترک اولی ہوا تو حضرت جبرائیل نے انہیں بارگاہ ایزدی میں توبہ و قبولیت کیلئے پنجتن پاک کے اسماء سکھائے اور کہاکہ خاتم الانبیاء محمد مصطفی ؑ، علی المرتضی ؑ حضرت فاطمہ زہراؑ، حضرت امام حسن ؑ و امام حسین ؑ کے وسیلے سے دعا مانگو جب حضرت آدم ؑ کی زبان پر حضرت امام حسین ؑ کا نام آیا تو ان کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو جاری ہوگئے، انہوں نے جب سبب دریافت کیا تو حضرت جبرائیل ؑنے بتایا کہ یہ خاتم الانبیاء کا نواسہ حسین ؑ ہے جسے بھوکا پیا سا شہید کیا جائے گا، نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ جو حسین پر گریہ کرے گا اسے ہاتھ پکڑ کر جنت میں لے جاؤں گا، کیونکہ حسین ؑ ہی جنت کے سردار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امام زین العابدین ؑ نے بعد از شہادت امام حسین ؑ چالیس سال گریہ کیا اشکوں سے خون جاری رہا خادم نے پوچھا کہ کیوں اتنا گریہ کرتے ہیں تو فرمایا یعقوب نبی کا یک یوسف جدا ہو اباقی سارے پشر ان کے پاس تھے وہ جانتے تھے بیٹا زندہ ہے پھر بھی شدت گریہ سے کمر خمیدہ ہوگئی بال سفید ہوگئے میرے یوسف ؑجیسے 72میری آنکھوں کے سامنے بھوکے پیاسے ذبح کردیئے گئے میں گریہ کیوں نہ کروں؟ اسی گریہ و ماتم کا نام عزاداری ہے جو تمام انبیاء نے کیا اسی عزاداری نے دین اور حسینیت کی حفاظت کی ورنہ یزیدیت و ملوکیت اسلام کی بنیادوں کو پامال کرڈالتی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شیعہ سنی وحدت پر کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

درایں اثناء قائد ملت جعفریہ آغا سیدحامد علی شاہ موسوی کی قیادت میں ماتمی جلوس نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتا ہوا اپنے مقررہ راستوں سے گزر کر محمدی چوک جی نائن ٹو پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگیاجہاں ہزاروں عزاداران حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید قمرحیدرزیدی نے کہا کہ مظلوم کربلا کا غم حیات ہے نجات ہے انہوں نے مصائب شہزادہ علی اکبر و حضرت عباس علمدار ؑ بیان کئے ۔


اس موقع پر عزاداران حسین ؑ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام کی سربلندی،وطن عزیز کے دفاع اور شیعہ سنی اخوت و یگانگت کے فروغ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا،کشمیر و فلسطین سمیت مظلومین جہاں کی تائید و حمایت جاری رکھی جائے گی اور آٹھ ربیع الاول تک جاری ایام عزاء کے دوران قائد ملت جعفریہ آغا سیدحامدعلی شاہ موسوی کے ضابطہ عزاداری پرکاربند رہیں گے۔

بعدازاں عزاداروں نے زنجیر زنی کرکے مظلوم کربلا کا پرسہ پیش کیا۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کراچی کمپنی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح کے درجنوں ماتمی دستوں نے ماتمداری میں شرکت کی۔جلوس کے تبرکات میں شبیہ ذوالجناح،علم مبارک،گہوارہ علی اصغر ؑ اور مہندی شہزادہ قاسم ؑ شامل تھے۔مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،ایم او،ابراہیم سکاؤٹس،مختار جنریشن،مختار فورس نے جلوس کے انتظامات میں حصہ لیا جبکہ خواتین کیلئے ام البنین ڈبلیو ایف کی رضاکاروں نے سیکیورٹی فرائض سر انجام دیئے۔دورانِ جلوس مختار سٹوڈنٹس ٓرگنائزیشن نے سبیل حسینی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ اسلام آباد کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کے اراکین اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے علاوہ پولیس کی بھاری جمعیت تمام راستے جلوس کے ہمراہ موجود تھی۔اختتامی دعا علامہ سیدزاہد عباس کاظمی نے کرائی اور شید شجاعت علی بخاری نے جلوس عزا کے لائسنسدار و میزبان قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب سے جلوس کے شرکاء، سبیلیں اور خدمات انجام دینے والے اہلسنت برادران ، ماتمیوں،عزاداران اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
