عزاداری پر پابندیاں ، بانیان و ذاکرین پر بے جا مقدمات: محرم سے قبل مسائل عزاداری کے حل کیلئے ٹی این ایف جے کے وفد کی وزیر داخلہ سے ملاقات

ولایت نیوز شیئر کریں

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفد کی آمدہ محرم الحرام اور مکتب ِتشیع کو درپیش مسائل کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ملاقات
عزاداری ِ حسین ؑ پر ناروا پابندیوں اور متعصبانہ یکساں نصاب تعلیم کا خاتمہ کیا جائے، اولیائے کرام کے بند مزارات کھولے جائیں۔ حسن کاظمی
نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عملدرآمد پائیدار امن کی سبیل ہے،کالعدم جماعتوں کو آہنی شکنجے میں جکڑا جائے۔ ٹی این ایف جے کا مطالبہ
آئین پاکستان کے مطابق تمام مکاتب فکر کے حقوق کی یکساں طور پر ادائیگی حکومت کا نصب العین ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ
ٹی این ایف جے کے مطالبات سے متفق ہیں، مسائل کے حل کیلئے مثبت اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ کی یقین دہانی

اسلام آباد (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے نمائندہ وفد نے مرکزی سیکرٹری تعلقات عامہ سید حسن کاظمی کی قیادت میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے ملاقات کی۔ملاقات میں آمد محرم الحرام ایام عزائے حسینی ؑ کے حوالے سے درکار خصوصی انتظامات، مکتب تشیع کو درپیش مسائل کے حل اور مذہبی و آئینی حقوق کی ادائیگی سمیت اہم قومی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور تحریری طور پر سفارشات و تجاویز پیش کی گئیں۔

ٹی این ایف جے کے وفد میں حسن کاظمی کے ہمراہ، علامہ سید محسن علی ہمدانی، علامہ بشارت حسین امامی، علامہ سید تصور حسین نقوی، راجہ ذوالفقار علی اور مالک اشتر شامل تھے۔

ملاقات کے دوران ڈی جی وزارت داخلہ ، مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سید ذیشان نقوی اور وزارت داخلہ کے سینیئر حکام بھی موجود تھے۔

ملاقات میں ٹی این ایف جے کے وفد کی جانب سے باور کروایا گیا کہ محسن ِ انسانیت حضرت امام حسین ؑ کی یاد میں منعقد ہونیوالی مجالس و جلوسہائے عزا ؑ اسلام کی شوکت اور انسانی اقدار کے تحفظ و بقاء کے عظیم مظاہر ہیں جن میں ہر مذہب و مسلک کا پیروکارشریک ہوتاہے تاہم گذشتہ چند برسوں کے دوران عزاداری حسین ؑ کے مجالس و جلوسوں پر ناروا پابندیاں عائد کی گئیں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے چاردیواری کے اندر منعقد ہونیوالی مجالس عزا کو روکا گیا، پرامن علماء و ذاکرین پر ضلع بندیاں عائد کی گئیں اور بیگناہ بانیان و عزاداران کے خلاف بے جا مقدمات قائم کیئے گئے۔

وفد نے مطالبہ کیا کہ حکومت 21 مئی 1985 کے موسوی جونیجو معاہدے کے مطابق عزاداری کے پروگراموں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ناروا پابندیوں کا خاتمہ کرے۔اس موقع پر و فد نے وفاقی وزیر داخلہ کی توجہ قومی یکساں نصاب تعلیم کے نام پر جاری کیے گئے متنازعہ و متعصبانہ کورس کی جانب مبذول کروائی او ر تعلیمی اداروں میں جماعت اول تا جماعت پنجم پڑھائے جانیوالے نام نہاد یکساں نصاب تعلیم کو قرآن و سنت کی تعلیمات سے متصادم، غیر جمہوری و غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے اور شیعہ دینیات بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ موجودہ حکومت کی جانب سے جماعت ششم تا ہشتم متنازعہ قومی یکساں نصاب کے تحت شائع ہونیوالی کتب کی اشاعت منسوخ کرنے کے اقدام کو سراہا گیا۔

وفد نے بعض مقامات پر بیگناہ افراد کے نام شیڈول فورمیں ڈالے جانے کی نشاندہی کرتے ہوئے بیگناہوں کے نام نکالنے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے وزیر داخلہ کو سانحہ راجہ بازار میں بے گناہ افراد کو ملوث کئے جانے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور اصل مجرم پکڑے جانے کے بعد بے گناہوں کو مقدمات سے فارغ کرنے کا مطالبہ کیا۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفدنے شدت پسندی، تکفیریت، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عملدرآمد یقینی بنانے پر زور دیا اور اسے ملک میں پائیدار امن کے قیام کا واحد راستہ قرار دیتے ہوئے کہیں اصل اور کہیں نام تبدیل کر کے کام کرنیوالی کالعدم دہشتگرد جماعتوں پر آہنی گرفت کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ ریاستی اداروں اور کمیٹیوں کو کالعدم گروپوں کے عہدیداران سے پاک کرنے کا مطالبہ کیا۔

ٹی این ایف جے کی جانب سے اسلام آباد میں مزار سخی سید محمود بادشاہ، مزار بابا شاہ عبد الطیف المعروف حضرت بری امام، لاہور میں دربار بی بی پاک دامنہ ؑ اور پارہ چنار میں مزار بادشاہ انور غگ سمیت اولیائے کرام کے مزارات کو زائرین کیلئے کھولنے اور ان پر میلاد، عزاداری اور عرس کے پروگرام بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

وفدنے معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے نتیجے میں نعرہ حیدری مارنے پر ایک مزدور کے بہیمانہ قتل کی جانب بھی وزارت داخلہ کے ذمہ داران کو متوجہ کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اہلبیتؑ اطہار سے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کیا اور ٹی این ایف جے کی جانب سے پیش کردہ مطالبات سے اتفاق کر تے ہوئے مسائل کے حل اور تجاویز پر ٹھوس اقدامات اور مثبت پیشرفت کا یقین دلایا۔ راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کے مطابق تمام مکاتب فکر کے حقوق کی یکساں ادائیگی حکومت کا نصب العین ہے جسے یقینی بنایا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.