
حلف نامے نا منظور؛عزاداری میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں کریں گے ، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی نے 17نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا
نئی حکومت نے تاحال محرم کے حوالے سے تجاویز کا جواب نہیں دیا،عزاداری ازروئے قرآن اور آئین بنیادی حقوق میں شامل ہے
حرمین شریفین نہیں حکمرانوں کو خطرہ ہے، امریکہ چین کو ایک پلڑے میں رکھنا زیادتی ہے،افغانستان منی بھارت بن چکا ہے
علماء بورڈ امن کمیٹیوں نظریاتی کونسل میں کالعدم جماعتوں کی شمولیت لمحہ فکریہ ہے، حکومت اتحادیوں اور جماعت سے بلند ہو کر فیصلے کرے
ایران نے ہمیشہ مشکل میں ساتھ دیا سفارتی برف پگھلنا خو ش آئند ہے
مجالس عزاد جلو س کے سلسلے میں مئی85ء معاہدے پر عمل کیا جائے ، حکومت محرم کنٹرول روم تشکیل دیکرTNFJ سے مربوط کرے
عشرہ محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل کرکے نواسہ رسولؐ کی یاد کو ترجیح دی جائے محبت و اخوت کو عام کیا جائے ، ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب
راولپنڈی(ولایت نیوز )تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی نے ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آمدہ محرم الحرام کیلئے 17نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا،عزاداری ازروئے قرآن اور آئین پاکستان بنیادی حقوق میں شامل ہے ،کسی قسم کی رکاوٹ رخنہ قبول نہیں کریں گے،عزاداری امام حسین ؑ ظلم کیخلاف عالمگیر سرمدی احتجاج اور ہماری شہ رگِ حیات ہے،محرم الحرام کی مجالس عزاد جلوسہائے عزا کی برآمدگی کے سلسلے میں 21مئی85ء کے معاہدے پر عمل کیا جائے ،وفاقی وزارتِ داخلہ اور صوبائی سطح پر حکومت محرم کنٹرول روم تشکیل دے جسکی میڈیا پر تشہیر کی جائے اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کیساتھ منسلک و مربوط رکیا جائے تاکہ عزاداروں کے ممکنہ مسائل حل ہوسکیں ، شہادت حسینؑ کا لازوال درس آج بھی پورے عالم اسلام اور وطن عزیز پاکستان کے باسیوں کیلئے نمونہ عمل ہے۔
اس موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی نے کہا کہ نئی حکومت نے تاحال محرم الحرام کے حوالے سے ہماری تجاویز کا جواب نہیں دیا حکومت کو آزمارہے ہیں،حکومت پورے ملک کی ہے اتحادیوں اورجماعت سے بلند ہو کر فیصلے کرے،ٹرین سروس سمیت زائرین کے مسائل کے حل کیلئے ہماری تمام تجاویز پر عمل کیا جائے، ایران نے ہمیشہ مشکل میں ساتھ دیا سفارتی برف پگھلنا خو ش آئند ہے،متحدہ علماء بورڈ امن کمیٹیوں نظریاتی کونسل میں من پسند اور کالعدم جماعتوں کے افراد کی شمولیت لمحہ فکریہ ہے ایسے افرادحکومت کے نمائندے ہو۔سکتے ہیں مسالک مکاتب کے نہیں ہیں،خاکوں کے مسئلے پر اوآئی سی نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا 39ملکی اتحاد کہاں ہے، حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں حکمرانوں کو خطرہ ہے، امریکہ چین کو ایک پلڑے میں رکھنا زیادتی ہے،افغانستان منی بھارت بن چکا ہے تعلقات بہتر بنائے جائیں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،85کے موسوی جونیجو معاہدے کی موجودگی میں کسی جلوس کو نہیں روکا جا سکتا،عزاداری پرحلف نامے قبول نہیں دھرنے والوں نے کونسا حلف دیا تھا،وزیر اعظم نے کہا تھا امریکہ سے جان چھڑائیں گے حکمران عوام کو خارجہ پالیسی پر سچ بتائیں،حکومتیں کالعدم گروپوں کو پریشر گروپ کے طور پر استعمال کرتی ہیں ہم کسی کیلئے استعمال نہیں ہوئے نہ ہوں گے اقلیتیں اگر آئین پاکستان اور پاکستان کو تسلیم کریں تو ان کے حقوق کی ادائیگی لازم ہے کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے سوا کوئی حل قبو ل نہ کیا جائے۔
ضابطہ عزاداری کے نکات میں قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے مطالبہ کیا کہ سیاسی جماعتیں عشرہ محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں اور نواسہ رسولؐ کی یاد کو ترجیح دیں، مقامی اور اعلیٰ سطح تک انتظامیہ کو عزاداروں اور بانیان مجالس و جلوس کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت کی جائے تاکہ عزاداری کے امور عزت و حرمت سے اداکیے جاسکیں، ملکی امن و امان کو یقینی اور پائیدار بنانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے ،ممنوعہ گروپوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے اور حکمران و سیاستدان انہیں سیاسی حلیف بنانے سے اجتناب کریں۔انسدادِ دہشتگردی ایکٹ پر سختی کیساتھ عملدرآمد کیا جائے،کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے، یہ امر نہایت قابل تشویش ہے کہ بہت سے بیگناہ پرامن اور عزت دار شہریوں کے نام جن کا کالعدم گروپوں سے کوئی تعلق نہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے گئے ہیں اور یہ سلسلہ تاہنوز جاری ہے لہذا اس زیادتی کا ازالہ کیا جائے، تمام مکاتب فکر اپنے عقائد و نظریات کا مثبت انداز میں ابلاغ کریں اوراپنا عقیدہ چھوڑیں مت اور کسی کے عقیدے کو چھیڑیں مت کو شعار بنائیں، علمائے کرام ،واعظین اور ذاکرین اتحاد و یکجہتی اور حسینیت ؑ کے پیغام محبت و اخوت کو عام کریں اور اپنے خطابات میں دین و وطن کی بقاء4 وسلامتی کو عنوان قراردیں، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا شہدائے کربلا کی قربانیوں کو مثبت انداز میں اجاگر کریں ،لہوو لعب کی ترغیب سے اجتناب کریں۔عشرہ محرم میں موسیقی ،ڈرامے ، طربیہ اور کھیل کے پروگرام بند رکھے جائیں، کوئی ایسا حکم لاگو نہ کیا جائے جس سے کسی کی حق تلفی ہو،انتظامیہ خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کرے، حساس مقاما ت پر مجالس اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت روشنی و صفائی کا بندوبست کیا جائے بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے۔بانیان مجالس و جلوس خود بھی انتظامات کریں، اگر خدانخواستہ کوئی نا خوشگوار واقعہ رونما ہو تو مقامی انتظامیہ اور تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کی مقامی محرم کمیٹی کے ذریعے حل کروایا جائے،بصورتِ دیگر مرکزی محرم کمیٹی ،کنٹرول روم سے رجوع کیا جائے، بانیانِ مجالس و جلوسہائے عزا ء اور تمام اہل وطن اندرونی و بیرونی دشمنوں پر کڑی نظر رکھیں اور چوکنا رہیں تاکہ بدخواہ عناصر سے نمٹا جاسکے۔ حکومت اور میڈیا کالعدم دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں سے پہلو بچائیں اور انکی حوصلہ شکنی کریں۔ مجالس عزاء اور ماتمی جلوسوں کے دوران نظم و نسق اور وقت کی پابندی کو ملحوظ رکھا جائے اور روح عزاداری کے منافی کوئی کام نہ کیا جائے، خواتین مخدراتِ عصمت و طہارت اورمرد حضرات اہلبیتؑ اطہار و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہوں،تمام مکاتب کی عزت حرمت کا ہر طرح احترام کیا جائے۔ بانیان مجالس ضابطہ عزاداری پر خود بھی عمل کریں اور دوسروں کو اسکا پابند بنائیں ، اربابِ حکومت دیہہ سے لے کر اعلیٰ سطح پر ضابطہ عزاداری کی پاسداری کرے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اسلام شہداء کے ماہ و سال اورایام کی یاد کو فضل و شرف بخشتا ہے اسی بناء پر ماہِ محرم کربلا کے حیات آفریں واقعات کی یاد دلانے والا مہینہ قرارپایا ہے۔سید الشہداء امام عالی مقام حضرت حسین ؑ ابن علی علیہ السلام کی باعزت حیات و شہادت نے مسلمانوں کی زندگی کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ہے جس نے کروڑوں انسانوں کو اپنی قربانیوں،ایثار اورصبروبرداشت کاگرویدہ بنا لیا ہے۔معرکہ جاوداں کربلا تاریخ انسانیت کے تمام سانحات و دلخراش حادثات کے درمیان آفتاب و ماہتاب کی طرح روشن رہا ہیخداو رسول ؐ کے حقیقی نمائندے حضرت امام حسین ؑ کی دلیرانہ نبردآزمائی نے عوام کو انسان دوستی اور حقوقِ بشر کی حمایت کا عظیم درس دیا ۔ دنیا بھر کے آزادی کے خواہاں حریت پسند اگر چاہیں تو اس گراں قدر درسگا ہ سے جوش و ولولہ ،شجاعت و جرات کے مکمل مواقع کا سنہری نمونہ حاصل کرسکتے ہیں اور اسے اپنی انقلابی حیات کا شعار قراردے سکتے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران اخبارا ت و ٹی وی چینلز کے نمائندگان کے علاوہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مرکزی عہدیداران، ذیلی تنظیموں کے سربراہان اور علمائے کرام کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی بلندی درجات ، پاکستان کے استحکام عالم اسلام کی سربلندی اور صحافی برادری سمیت پوری قوم کی سلامتی کیلئے دعا کی ۔