مختارؒ نے توہین رسالتؐ کے ابدی آئین پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا، آئینی و اقتصادی بحران تشویشناک ہے، ملکی سالمیت کو ہر شے پر ترجیح دی جائے، علامہ آغا سید حسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

حضرت مختار ثقفیؒ نے توہین رسالتؐ کے ابدی آئین پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جس سے دشمنانِ دین اور گستاخانِ رسالتؐ ہمیشہ خوفزدہ رہے
ملک میں جاری آئینی و اقتصادی بحران تشویشناک ہے، تمام محب وطن قوتیں ملکی سالمیت کو ہر شے پر ترجیح دیں۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی
پوری قوم دہشتگردی کے اس عفریت کو کچلنے کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے،سربراہ ٹی این ایف جے کا مجلسِ مختارِ آلِ محمدؐ سے خطاب
مختار فورس کے قیام کا مقصد ایسی تنظیم جو الٰہی حکم کے تحت رضاکارانہ طور پر خدمات سر انجام دے
یومِ مختارِِ آلِ محمدؐ“ عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا، مختار فورس والنٹیئرز کا دین و وطن کیلئے قربانی دینے کا عزم، سلامی پیش کی گئی
بِلا تفریق مذہبی تقاریب و شعائر اللہ کی حفاظت کیلئے مختار فورس کے رضا کاروں کی خدمات لائقِ تحسین ہیں۔ مجالس سے علماء کا خطاب

راولپنڈی (ولایت نیوز ) قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کا قائم کردہ یومِ مختارِ آلِ محمدؐ بسلسلہ شہادت حضرت مختار ثقفیؒ منگل کو مذہبی جذبے اور عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر مجالسِ عزا، دعائیہ اجتماعات میں علماء و ذاکرین نے دین و شریعت کیلئے حضرت مختارؒ ثقفی کے گراں قدر کارناموں پر روشنی ڈالی اور مظلومین کے مصائب و آلام کے خاتمے اور عالمِ اسلام کے اتحاد کیلئے دعائیں کیں۔ ایم ایف وی کے زیرِ اہتمام ہیڈ کوارٹر مکتبِ تشیُع علیؑ مسجد میں مرکزی مجلسِ مختارِ آلِ محمدؐ منعقد کی گئی جس سے علماء، ذاکرین، مذہبی اسکالرز اور سربراہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے خطاب کِیا۔

علامہ مقدسی نے کہا کہ وطن عزیز میں موجودہ اقتصادی بحران تشویشناک ہے، تمام محب وطن قوتیں ملکی سالمیت کو ہر شے پر ترجیح دیں۔ ملک کو درپیش غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ذاتی مفادات سے بالا تر اقدامات کی ضرورت ہے۔ سیاسی مکافات عمل کے بے رحم شکنجوں سے نظام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، حضرت مختار ثقفیؒ نے توہین رسالت کے ابدی آئین پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جس سے دشمنانِ دین اور گستاخانِ رسالتؐ ہمیشہ خوفزدہ رہے۔

علامہ حسین مقدسی نے ملک میں دہشت گردی کی وارداتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ازلی دشمن کی بزدلانہ حرکت ہے، پاکستان کا امن و استحکام ملک دشمن عناصر کو کھٹکتا ہے، آج پوری قوم دہشت گردی کے اس عفریت کو کچلنے کیلئے پاک فوج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمرانوں کو اپنی سیاسی ترجیحات سے باہر نکل کر قومی اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرنا، ایک قوم کی حیثیت سے عساکرِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہو گا تا کہ دشمن کو قوم کے دفاعِ وطن کیلئے سیسہ پلائی دیوار بننے کا ٹھوس پیغام جا سکے، بے شک عساکرِ پاکستان ہر محاذ پر دشمن کے دانت کھٹے کر رہی ہیں تاہم کسی بھی حوالے سے عساکرِ پاکستان کی حوصلہ شکنی نہ ہونے دینا ہماری قومی ذمہ داری ہے، سیاسی قیادتوں کو پاک فوج میں کمزوری پیدا کرنے کے دشمن کے عزائم ہر صورت پیشِ نظر رکھنے چاہئیں ہمیں وطن سلامتی ہی ہر چیز پر مقدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کو معاشرے میں سرایت کرنے سے روکنے کیلئے قوم کے ہر فرد کو افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنا ہو گا اسی صورت میں ہی قوم کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے، اگر حکومت ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئی تو پاکستان کا رعب ہر کُھلے اور چُھپے ہوئے دشمن کے دل اور اعصاب پر ثبت ہو جائے گا، بِلاتفریق مذہبی تقاریب و شعائر اللہ کی حفاظت کیلئے مختار فورس کے رضا کاروں کی خدمات لائقِ تحسین ہیں، خانوادہئ رسولؐ اللہ کی محبت کا مرکز، پاکیزگی کا سرچشمہ اور عظمتوں کا آستانہ ہے، مختار ثقفیؒ نے تاریخ کے بد ترین ظلم کا شکار خانوادہئ رسولؐ کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں، مختارؒ زندگی و آخرت میں کامران رہا، استعماری ریشہ دوانیوں اور بھارتی کارستانیوں کے مقابلے کیلئے حکمران جرأتِ مختارؒ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مختار ثقفیؒ وہ مردِ جری ہے جس نے گستاخانِ رسولؐ اور شہدائےؑ کربلا کے قاتلوں سے انتقام کیلئے اپنی تحریک کا محور کتاب اللہ، سنتِ رسولؐ، خونِ حسینؑ کا قصاص اور کمزوروں مظلوموں کے دفاع کو قرار دیا، 13 رمضان الکریم تاریخ کے اس عظیم سُورما کی تاریخِ شہادت ہے جس نے اپنی حُسنِ تدبیر سے واقعہئ کربلا کے مجرمین کو موت کے گھاٹ اتار کے کربلا کی تلخ یادوں میں قدرے تسکین کا سامان فراہم کِیا۔ انہوں نے کہا کہ وطنِ عزیز، اسلام اور پیروانِ اہلبیتِ اطہارؑ و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کو درپیش حالات کے مدِ نظر اور دشمن کی چال بازیوں کے مقابلہ کرنے کیلئے مختار فورس ایک ایسی رضا کار تنظیم کا قیام تھا جو الٰہی حکم کے تحت خدمات سر انجام دے۔
علامہ مقدسی نے کہا کہ حضرت مختار ثقفیؒ کو مسجدِ کوفہ میں سفیرِ حسینیتؑ حضرت مسلمؑ ابنِ عقیلؑ کے پہلو میں سپردِ خاک ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ مسجدِ کوفہ وہ عظیم المرتبت مسجد ہے جس کے بارے میں امام محمد باقرؑ سے روایت ہے کہ مسجدِ کوفہ جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے۔ امام صادقؑ نے فرمایا ”کوئی عبدِ صالح نہیں گزرا بلکہ کوئی نبیؑ نہیں گزرا جس نے مسجدِ کوفہ میں نماز ادا نہ کی ہو۔ اس مسجد میں بغیر تلاوت بیٹھے رہنا بھی عبادت ہے“۔ جس مختارؒ کو اس جنتِ ارضی مسجد میں دائمی جگہ نصیب ہو اس کی عظمت کا اندازہ کون لگا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.