مودی اور ٹرمپ کے شیطانی اقدامات قائد اعظم کی سچائی کی توثیق ہے، عالمی دنیا کرسمس کے موقع پر امریکی و صیہونی عزائم کے خلاف آواز بلندکرے ،آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

ڈومور کے امریکی مطالبات دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی پون لاکھ قربانیوں کی توہین ہے

اسلام حضرت عیسٰی ؑ کی تعلیمات کا پاسبان ہے کرسمس کے موقع پر دنیا کو جنگ میں جھونکنے کے امریکی و صیہونی عزائم کے خلاف آواز بلندکی جائے
پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی کی گئی تو پوری قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ حیدر ی ضرب سے دشمنوں کو عبرت بنادے گی، رضاکاروں سے خطاب 

اسلا م آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علما بورڈ کے سرپرست اعلیٰ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغاسید حامدعلی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ ڈومور کے امریکی مطالبات دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی پون لاکھ قربانیوں کی توہین ہے امریکہ ویت نام سے لیکر شام عراق افغانستان تک ہر ملک میں شکست سے دوچار ہوا دوسروں کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانے کا عادی امریکہ اپنی شکست کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالے،ڈونلڈ ٹرمپ القدس کو صیہونی کا دارالحکومت بنا کرگریٹر اسرائیل اور مودی کو تھپتھپا کر اکھنڈ بھارت کے دیرینہ منصوبے مکمل کرنا چاہتا ہے، مودی اور ٹرمپ کے شیطانی اقدامات قائد اعظم و اقبال کے نظریات کی سچائی کی توثیق ہے مسلم ممالک نظریہ پاکستان کو رہنما بنالیں تو کوئی طاقت مسلمانوں کا بال بیکا نہیں کر سکتی،پاکستان اپنے نظریہ اساسی اسلام ایٹمی قوت اور سی پیک منصوبہ کی وجہ سے شیطانی قوتوں کو بری طرح کھٹکتا ہے، امریکہ اور بھارت وطن عزیز کو 71والا پاکستان یا لیبیا شام نہ سمجھیں، پاکستان کو خلاف کوئی مہم جوئی کی گئی تو پوری پاکستانی قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ حیدر ی ضرب سے دشمنوں کو عبرت بنادے گی،اسلام حضرت عیسی کی تعلیمات کا پاسبان ہے امریکی اقدامات حضرت عیسی کی تعلیمات کے منافی ہیں مسیحی برادری کرسمس کے موقع پر دنیا کو جنگ میں جھونکنے کے امریکی و صیہونی عزائم کے خلاف آواز بلند کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ابراہیم سکاؤٹس اور مختار فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کے بعد پاکستان ایسے لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا جو استعماری قوتوں کے نجس جانور نہلاتے اور انکے بوٹ پالش کرتے تھے۔جنہوں نے خوب پاکستان کو لوٹا اور دوسری جانب ہمارا ازلی دشمن آغاز ہی سے ہاتھ دھو کر پاکستان کے پیچھے پڑ گیا۔ کئی جنگیں مسلط کیں اور پاکستان کودولخت کروا دیا۔

انہوں نے کہاکہ ملک دولخت ہونے کی ایک بڑی وجہ طویل عرصہ تک آمرانہ نظام مسلط رہنے کے سبب پیدا ہونیوالا احساس محرومی بھی تھا۔انہوں نے کہاکہ سقوط ڈھاکہ کے بعد سیاستدانوں نے سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 73 کے آئین کو وجود دیا جس میں سرکاری مذہب اسلام کو قراردیا گیا۔وہاں آئین کے227آرٹیکل کے تحت واضح کیا گیا کہ قرآن وسنت کی وہی تعبیر مستند ہوگی جو ہر فرقے کے نزدیک معتبر ہوگی اور یوں تمام مسالک و مکاتب کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کی ضمانت دی گئی لیکن شیطانی قوتوں نے جمہوریت پر شب خون مروا دیا اور منتخب وزیر اعظم کو تختہ دار پر چڑھا کر پاکستان کو ایک بار پھر آمریت کے اندھیروں میں دھکیل دیا گیا، ڈکٹیٹر نے شیطانی قوتوں کے ایما پر ہی افغانستان سے روس سے انخلاء کیلئے جہاد کے نام پر افغانستان کی جنگ میں پاکستان کو داخل کردیا ۔روس تو افغانستان سے چلا گیا لیکن آج تک اس کی تبا ہ کاریاں پاکستان بھگت رہا ہے۔کلاشنکوف،ہیروئن،دہشتگردی اور عصبیتوں کے ناسور پاکستان کے گلے پڑگئے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ضیائی مارشل لا نے علامہ اقبال اور قائد اعظم کے اصولوں سے انحراف کرتے ہوئے پاکستان کو گروہی اسٹیٹ بنانے کا اعلان کرکے پاکستان کی نظریاتی اساس پر ایک اور کاری ضرب لگانے کی کوشش کی جسے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے ناکام کردیا۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام پاکستان کی اساس قرارپایا گویا وطن عزیز کا سیاسی ،معاشی ،معاشرتی نظام اللہ کی رشد و ہدایت پر ہے اس کا ماخذ قرآن و سنت کو گردانا گیا ہے۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جنا ح نے مختلف مواقع پر نظریہ پاکستان کی کھل کر تشریح کی۔23مارچ1940کو مسلم لیگ کے27ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اعظم نے واضح کردیا تھا کہ اسلام او ر ہندو دھرم دو مذاہب نہیں دو مختلف معاشرتی نظام ہیں اور کوئی بھول میں نہ رہے کہ ہندو مسلم مل کر مشترکہ قومیت تشکیل کرسکیں گے،یاد رکھا جائے مسلمان ایک الگ قوم ہیں جن کیلئے ایک الگ وطن ضروری ہے،ایک موقع پر فرما یا کہ پاکستان کا مطالبہ زمین کا ٹکڑا حاصل کرنا نہیں بلکہ ایک تجربہ گاہ کا حصول تھا جہاں اسلام کے اصولوں کو آزمایا جاسکے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد تمام شیطانی قوتوں نے اپنا واحد نشانہ اسلام کو بنا لیا۔جیسا کہ مغربی لکھاری شیرین ہنٹر نے مغرب اور اسلام کا مستقبل میں یہ واضح لکھ دیا کہ کمیونزم کے انہدام سے پیدا ہونے والے خلا کو اب اسلام پر کرے گا جو نیا مثالی دشمن امیدوار ہے چنانچہ استعماری سرغنہ امریکہ اور اسکے پٹھوؤں نے اسی مفروضے کی بنا پر مسلم ملکوں کے خلاف ایسا معاندانہ رویہ اپنایا کہ شہروں کے شہر اور ملکوں کے ملک تباہ کرڈالے ، امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کرکے افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے مسلم حکمران خواب غفلت کا شکار ہیں۔عرب لیگ مسلمانوں میں تفریق کیلئے بنا ئی گئی۔او آئی سی بھی آج تک کوئی کارنامہ سرانجام دینے سے عاری ہے۔استنبول اجلاس بھی نشتتند ،گفتتند،خوردند ،برخاستند کے سوا کچھ حاصل نہ ہوسکا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.