عشرہ صادقِ آلؑ محمدکے پروگراموں کو منظم و مرتب کرنے کیلئے کنوینروں کا تقرر
حضرت امام جعفر صادقؑ نے مدینہ منورہ میں حوزہ علمیہ قائم فرمایا،آپ کے ارشادات علوم کا سرچشمہ ہیں۔ علامہ صادقی
مجالس عزا،ماتمی جلوسوں میں دہشت گردی کے خاتمہ اور وطن عزیز پاکستان کے استحکام و ترقی کیلئے دعا ئیں مانگی جائیں۔ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (ولایت نیوز )عشرہ صادقِ آل محمدکمیٹی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا اہم اجلاس کنوینر حجۃ الا سلام علامہ گفتار حسین صادقی کی صدارت میں منعقدا جس میں قائد ملتِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اعلان کے مطابق 15تا25شوال حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے سلسلہ میں عشرہ صادق آل محمد ؐکے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پروفاقی دارالحکومت اسلام آباد، آزادکشمیر سمیت تمام صو بوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق علامہ بشارت امامی اسلام آباد،علامہ سید حسین مقدسی پنجاب،سردار ابوالحسن قزلباش کیبرپختونخوا،علامہ سید وقار حسن تقوی سندھ،سردارابوزاہران جعفری بلوچستان،اخوند غلام محمد امونی گلگت بلتستان ،سیدساجد کاظمی آزاد کشمیر کیلئے کنوینر نامزد کئے گئے جبکہ عالمی عشرہ صادق آل محمدؐ کی اوورسیز کمیٹیوں کے کنوینرزبھی نامزدکئے گئے ۔اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے علامہ صادقی نے کہا کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضہ کو احسن طریقے سے نبھایا جو دنیائے دین و شریعت کیلئے قابلِ تاسی و تقلید ہے۔آپ ؑ نے ہزاروں کی تعداد میں ایسے شاگر د پیدا کیے جن کے روشن کردہ چراغوں سے شرق و غرب اور شمال و جنوب اس وقت بھی منور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر دور کے آمروں اور جابروں کی طرح عہد حاضر میں بھی استعماریت اسلام کے آفاقی پیغام کی روشنی پھیلاتے ہوئے ان چراغوں کو گل کرنے کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کررہی ہے ،مگر وہ بھول میں ہیں’ پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صادق آل محمد نے مدینہ منورہ میں حوزہ علمیہ قائم فرمایا جہاں ہزاروں طلاب آپ سے فیضیاب ہوئے صرف معارف علوم اسلامی اور فقہ سے منسلک چار ہزار سے زائد طلباء نے آپ کے سامنے زانوے ادب طے کیا ،آپ کے ارشادات ان تمام علوم کا سرچشمہ ہیں ۔آپ علم حدیث اور روایت کے مختلف شعبوں کے موسس قرارپائے ۔معارف اسلامی اور حدیث کے چار سو اصول جو ہماری کتب احادیث کا سرچشمہ ہیں ۔آپ نے علم کے وہ چراغ روشن کئے جن میں محمد بن مسلم ،ہشام بن سالم اور ابو حنیفہ بھی شامل ہیں جو اپنے ادوار میں علوم کے استاد کہلائے۔صرف علم اصول اور فقہ ہی نہیں بلکہ علم الاجسام،علم شیمیا اور علم کلام میں جابر بن حیان اور ہشام بن حکم جیسے سپوت آپ نے دنیا کو ودعیت فرمائے جنہیں آج دنیائے علم اپنا استاد گردانتی ہے ۔فقہ جعفریہ آپ ہی سے منسوب ہے جو اس وقت دنیائے قانون سازی میں توجہ کا مرکز ہے ۔علامہ صادقی نے کہا کہ تمام فرزندانِ توحید پر لازم ہے کہ وہ ان ہستیوں کے سیرت و کردار کو مشعلِ راہ بنائیں ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عشرہ صادق آل محمدؐکے موقع پر خصوصی اقدامات کرے ،ذرائع ابلاغ مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کو بھرپور کوریج دیں ،عوام خودبھی چوکنا رہے اور ہر شے پردین وشریعت کو ترجیح دیں۔قرارداد میں اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ قائد ملتِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے عالم اسلام کی سربلندی ‘وطن کے استحکام و مضبوطی اور انسانیت کی بھلائی کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کی جائیں گی ۔