
پی ٹی آئی حکومت کالعدم جماعتوں سے بلیک میل ہورہی ہے ، امن دوست قوتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، آغا حامد موسوی
بولان میں غریب کان کنوں کے بہیمانہ قتل پر اہل سیاست و حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
صرف اہل تشیع نہیں بلا تفریق مسلک ملک ومذہب ہر مظلوم کی حمایت میں آواز بلند کرتے رہیں گے یہی حسینیت کا تقاضا ہے
پاکستان کو پراکسی جنگوں کا اکھاڑہ بنانے والوں کو’محترم‘اور وطن کے وفاداروں کو’مجرم‘بنایا جارہا ہے، حکومت کو بلیک میل ہورہی ہے
کالعدم جماعتوں کے خلاف اشتہار نکالنا کافی نہیں‘ نظریاتی کونسل، امن کمیٹیوں علماء بورڈ سے نکالا جائے،وزیر اعظم نااہل مشیروں سے بچیں
یکساں نظام تعلیم ہر پاکستانی شہری کا مطالبہ تھا لیکن یکساں نصاب کو مذاق بنا دیا گیا، امن دوست قوتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے
سنی شیعہ یکجہتی کا نشان سبیلوں کو بند کروادیا گیا چاردیواری کے اندر مجالس کو پابند کیا گیا لیکن کالعدم تنظیموں کی ریلیاں روکنے والا کوئی نہیں
سیدہ زینب ؑ وامام زین العابدین ؑ نے دین کی دائمی تبلیغ کا سامان کیامظلوموں کو ظلم سے نبردآزما ہونے کا حوصلہ بخشا، عشرہ بیمار کربلا کمیٹی سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مارواڑ بولان میں غریب کان کنوں کے بہیمانہ قتل پر اہل سیاست و حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،صرف اہل تشیع نہیں بلا تفریق مسلک ملک ومذہب ہر مظلوم کی حمایت میں آواز بلند کرتے رہیں گے یہی حسینیت کا تقاضا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کالعدم جماعتوں کے ہاتھوں مسلسل بلیک میل ہو رہی ہے پاکستان کو پراکسی جنگوں کا اکھاڑہ بنانے والوں کو’محترم‘اور مادر وطن سے محبت کرنے والوں کو’مجرم‘بنایا جارہا ہے، کالعدم جماعتوں کے خلاف محض اشتہار نکالنا کافی نہیں انہیں نظریاتی کونسل، امن کمیٹیوں علماء بورڈ سے بھی نکالا جائے، یکساں نظام تعلیم ہر پاکستانی شہری کا مطالبہ رہا لیکن یکساں نصاب کو مذاق بنا دیا گیا ہے عمران خان نااہل مشیروں کے چنگل سے نکلیں سیدہ زینب بنت علی ؑ و امام زین العابدین علیہ السلام نے عزاداری کی بنیاد رکھ کر دین اسلام کی دائمی تبلیغ کا سامان کر دیا اورمظلوموں کو ظلم سے نبردآزما ہونے کا حوصلہ بخشا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عشرہ بیمار کربلا کمیٹی کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ وطن عزیز میں ایک روش چل نکلی ہے کہ جب تک دھرنے اور ہڑتالیں نہ کی جائیں کسی کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی فتنہ پروروں کو پروموٹ کرکے امن دوست قوتوں اور جماعتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ہر شہر ہر صوبے میں انتظامیہ متشدد متعصب نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے سامنے امن و امان کی بھیک مانگتی نظر آتی ہے، حکومت کا کوئی پسندیدہ شیڈول فور یا پابندی کی زد میں آئے تو فوری معافیاں تلافیاں شروع ہوجاتی ہیں لیکن غریبوں کا نام اگر شیڈول فوریا پابندی میں ناجائز بھی ڈال دیا جائے تو وہ عدالتوں اور وکیلوں کے خرچے اٹھانے کے قابل بھی نہیں ہوتے، باربار ارباب اختیار کو متوجہ کررہے ہیں کہ مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کا یہ فرمان نہ بھولیں کہ حکومتیں کفر پر تو باقی رہ سکتی ہیں ظلم کے ساتھ باقی نہیں رہ سکتیں، حکومتیں اور الیکشن جیتنے کے بجائے دلوں کو جیتنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ کالعدم جماعتوں کے پریشر پر سنی شیعہ یکجہتی کا نشان سبیلوں کو بند کروادیا گیاگھروں امام بارگاہوں کی چاردیواری کے اندر مجالس و جلوسوں کو پابند کیا گیا لیکن کالعدم تنظیمیں متواتر ریلیاں نکال رہی ہیں انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ امام زین العابدین علیہ السلام نے آزادی اظہار کی پابندیوں کے دور میں اپنی دعاؤں کے ذریعے امت مسلمہ کی ہدایت کا سامان کیا، رسالۃ الحقوق کے ذریعے انسانوں کو زندگی گزارنے کا اسلامی سلیقہ سکھایا اور فتنہ و فساد سے آزاد معاشرے کی تشکیل کی بنیادیں فراہم کیں، امام زین العابدین ؑ نے وارث خون شہدائے کربلا ہونے کا حق ادا کردیا آج پوری کائنات میں آزادی و حریت کے ترانے اورلبیک یا حسین ؑ کی صداؤں کی گونج زینب و زین العابدین ؑ کی ہی مرہون منت ہے۔
