مسلمان ہوشیار باش! عالمی شیطان اپنی اسلحہ ساز فیکٹریوں کو چالو رکھنا اور مسلم ریاستوں میں میدان کارزار گرم رکھنا چاہتا ہے۔ قائد ملت جعفریہ آغاحامد موسوی کامرکزی عہدیداران سے خطاب

ولایت نیوز شیئر کریں

اسلام آباد(ولایت نیوز ) سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ قائد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغا سیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ بیرونی امداد کے بل بوتے پر کام کرنے والے گروپوں کی لڑائی کو مسلکی جنگ قرار نہیں دیا جا سکتا ، علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جسکی تعبیر قائد اعظم محمد علی جنا ح نے کی جو مسلک کے لحاظ سے سنی اور شیعہ تھے، جسطرح پاکستان کی تاسیس دونوں مسلمہ مکاتب نے مل جل کر کردار ادا کیا تھا اُسی طرح دفاع وطن کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے ٹی این ایف جے کے مرکزی عہدیداران اور ذیلی شعبہ جات کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آقای موسوی نے واضح کیا کہ اسلام ہر قسم کی عصبیتوں ، نفرتوں، گروہیت اور فرقہ وراریت کو کنڈم کرتا ہے ۔اُنہوں نے باور کرایا کہ آمر مطلق جنرل ضیا ء الحق نے اقتدار پر شب خون مار کر جب پاکستان کو گروہی اسٹیٹ بنانے کا اعلان کیا تو اُسوقت علی مسجد سے ہم نے آواز بلند کر کے ضیائی سازش کو یہ کہہ کر ناکام بنایا کہ وطن عزیز کو گروہی اسٹیٹ بنانا نظریہ پاکستان کو سبوتاژ کرنا اور اقبال و قائد کے فرمودات سے کھلا انحراف ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ سیاہ مارشل لائی اعلان کیخلاف تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے بھر پور احتجاج کر کے جولائی 1980ء میں اسلام آباد سیکرٹریٹ پر علم لہرایا، بعدازاں 1983ء میں گورنر پنجاب کے ذریعے پولیس ایکٹ 1861میں ترمیم کر کے مذہبی جلوسوں کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی توٹی این ایف جے نے 8ماہ پر مشتمل پر امن ایجی ٹیشن کے ذریعے حکومت کو مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا اور 21مئی 85ء کے جو نیجو موسوی معاہدے کی نتیجہ میں طے پایا کہ تمام مذہبی لائسنسی اور روایتی جلوس بلا روک ٹوک برآمد ہو ں گے، نیز ٹی این ایف جے کی کوششوں سے آئین کے تحت مملکت سرکاری مذہب کوئی فرقہ نہیں بلکہ اسلام ہے ، آئین کی دفعہ 227کے تحت قرآن و سنت کی وہی تشریح مستند کہلائے گی جو کسی مسلمہ مکتب کے نزدیک معتبر ہو گی ۔ آقای موسوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پاکستان کو آج تک دل سے تسلیم نہ کرنے ولا مشترکہ ازلی دشمن ہمیشہ کیطرح بھائی کو بھائی سے لڑانے اوربیگناہوں کا خون بہانے کی کوششوں میں مصروف ہے ، ہم آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ وطن عزیز میں کوئی مکتبی تنازعہ نہیں اور نہ ایسا ہونے دیا جائے گا اس ضمن میں تمام سازشیں اور شرارتیں مل جل کر اتحاد کی قوت سے ناکام بنا دی جائیں گی ۔ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عالمی استعمار نے لڑاؤ اور حکومت کرو کا پرانا ہتھیار اُٹھا لیا ،اسوقت مسلم ممالک میں سفارتی تعلقات کو توڑا جا رہا ہے یہ سب کچھ ریاض کانفرنس کے بعد ٹرمپ ڈپلومیسی کا کیا دھرا ہے لہٰذا مسلمان ہوشیار باش ، مسلم امہ اپنے وسیع تر اجتماعی مفاد ،عالم اسلام کیخلاف سازشوں کا توڑ کرنے کیلئے سر جوڑ لے ورنہ تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ پچاس سالہ تاریخ میں غیر مسلم ممالک کے درمیان اختلافات کے باوجود کبھی میدان کارزار نہیں سجایا گیا لیکن مسلمانوں کو زیر کرنے کیلئے کبھی عراق کو کویت میں گھسایا گیا کبھی ایران پر چڑھائی کرا ئی گئی ،کبھی اپنے مفادات کیلئے دیگر مسلم ممالک پر یلغار کروائی گئی ، نائن الیون کا ڈرامہ رچا کر افغانستان کو تہس نہس کیا گیا ، عراق پرکیمیاوی ہتھیاروں کا الزام لگا کر تیل کی پیداوار پر قبضہ کر لیا گیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی نصف درجن سے زائد مسلم ممالک کا امریکہ میں داخلہ بند کر دیا اور اسلامی دہشتگردی کی اختراع ایجاد کی ، دور ہ سعودی عرب کر کے اپنی پرستی میں اسلامی عرب امریکی اتحاد وجود میں لا کر 12ارب ڈالر کا معاہد کر کے اُسے داعش کیخلاف جنگ میں مد د کا نام دیا ، عالمی شیطان اپنی اسلحہ ساز فیکٹریوں کو مزید چالو رکھنا اور مسلم ریاستوں میں میدان کارزار گرم رکھنا چاہتا ہے ، حالیہ ٹرمپ مودی ملاقات میں بھارت کو سچا دوست کہنا ، پہلے سے موجود معاہدوں کے باوجود اربوں کھربوں کے مزید معاہدے ، جہازوں کی فراہمی الغرض امریکہ بھارت گٹھ جوڑ دنیائے انسانیت کیلئے خطرہ عظیم ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.