عید پرکشمیر فلسطین میں ہولی :عالمی منافقت کورونا سے زیادہ تباہ کن ہے، عید الفطر سادگی سے منائی جائے ، آغا حامد موسوی
عید پر فلسطینیوں کشمیریوں کے خون سے’ہولی‘ عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے منہ پر طمانچہ ہے،قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
فلسطینیوں کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے عید سادگی سے منائی جائے، عید الفطر کے اجتماعات میں مظلومین سے یکجہتی کی آواز بلند کی جائے
نیتن یا ہو کو الیکشن جتوانے کیلئے صیہونیوں نے مشرق وسطی کو آگ اور خون میں جھونک دیا، مودی نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا
امریکہ اسرائیل و بھارت جیسے عالمی دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے کولیشن کیوں تشکیل نہیں دی جاتی جو عراق و افغانستان کیلئے بنائی گئی
عالمی منافقت کورونا سے زیادہ تباہ کن ہے جسے ختم کئے بغیر دنیا میں بہتا ہوا خون نہیں روکا جا سکتا،امریکہ نے بیت المقدس میں مستقل جنگ و جدل کا دروازہ کھولا
عید الفطر کے روز فرشتے گناہوں کی بخشش کی صدائیں بلند کرتے ہیں، حقیقی عید انہی کی ہے جو خوشیوں میں غریبوں ناداروں کا خیال رکھتے ہیں، پیغام عید الفطر
اسلام آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عید کے موقع پر مظلوم کشمیریوں فلسطینیوں کے خون سے کھیلی جانے والی ہولی عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، نیتن یا ہو کو الیکشن جتوانے کیلئے صیہونیوں نے مشرق وسطی کو آگ اور خون میں جھونک دیا ہے، فلسطینیوں کشمیریوں اور دہشت گردی کے متاثرین سے یکجہتی کیلئے عید سادگی سے منائی جائے، مودی نے پونے دو سال سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کو لات مار کر مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیاہے لیکن تمام عالمی اداروں کے لب سلے ہیں، اسرائیل و بھارت جیسے عالمی دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے کولیشن کیوں تشکیل نہیں دی جاتی جو عراق و افغانستان کیلئے بنائی گئی،عالمی منافقت کورونا سے زیادہ تباہ کن ہے جسے ختم کئے بغیر دنیا میں بہتا ہوا خون نہیں روکا جا سکتا،امریکہ نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیکر مستقل جنگ و جدل کا دروازہ کھول دیا ہے، عید الفطر کے روز فرشتے گناہوں کی بخشش کی صدائیں بلند کرتے ہیں مظلوموں کی مدد کرکے اللہ کی رحمت سے دامن بھرے جا سکتے ہیں حقیقی عید انہی کی ہے جو خوشیوں میں غریبوں ناداروں کا خیال رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے پیغام عیدالفطر میں کیا جو جمعرات کو پاکستان بھر میں پاکستان بھر میں منائی جائے گی۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ فرمان امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ ہے کہ جو مسلمانوں کے امور کا اہتمام کئے بغیر بح وشام کرے وہ مسلمان نہیں جب ایک دن بھی برادران اسلامی کے امور سے عدم توجہی کی اجازت نہیں تو عید کے موقع پر کیسے ہوسکتی ہے،تمام مسلمان ایک جسد کی مانند ہیں اگر ایک عضو درد میں مبتلا ہو تو پورا جسم اس کا درد محسوس کرتا ہے ایسے ہی اگر ایک خطے کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کا قہر برسایا جا رہا ہو تو دوسرے اس سے بیگانہ نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ جب صبح عید فطر کا دن آتا ہے تو خداوند اپنے تمام فرشتوں کو شہروں میں نازل کرتا ہے اور وہ جگہ جگہ کھڑے ہو کر ندا دیتے ہیں کہ: اے امت محمدؐخداوند کی طرف عید کی نماز پڑھنے کیلئے نکل پڑو کیونکہ خداوند بہت زیادہ اجر دینے والا اور بڑے بڑے گناہوں کو بخشنے والا ہے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عید الفطر روز جزاء کی مانند ہے عید الفطر کی فضیلت و عظمت کے بارے میں حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے فرمایا کہ ’اے لوگو!یہ ایک ایسا دن ہے کہ جس میں نیک لوگ اپنی جزاء پائیں گے اور برے لوگوں کو سوائے مایوسی اور نامیدی کے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور یہ دن قیامت کے دن سے مشابہت رکھتا ہے، گھر سے نکل کر جب عیدگاہ کی طرف آؤ تو اس وقت کو یاد کرو جب قبروں سے نکل کر خدا کی طرف جارہے ہو گے اور جب نماز عید کے لیے کھڑے ہو تو اس وقت کو یاد کرو کہ جب خدا کے سامنے کھڑے ہوگے اور نماز کے بعد جب اپنے گھروں کی طرف جاؤ تو اس وقت کو یاد کرو کہ جب تم اپنی منزل کی طرف جارہے ہو گے اور یاد رکھو اس وقت تمہاری منزل بہشت ہونی چاہیے، اے لوگو سب سے کم جو چیز روزہ دار مردوں اور عورتوں کو دی جائے گی وہ یہ کہ ایک فرشتہ ماہ مبارک رمضان کے آخری روزے کو نداء دے گا اور کہے گا:اے بندگان خدا تمہیں بشارت دیتا ہوں کہ تمہارے پچھلے گناہ معاف ہوگئے ہیں پس آگے کی فکر کرو کہ کیسے باقی زندگی گذاروگے‘۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ہر صاحب ایمان کو عید الفطر کا فلسفہ سمجھ کر ان رحمتوں برکتوں اور اجر عظیم کو دامن میں سمیٹنا ہو گا۔