حکمران جرات مختارؒاختیار کریں ،کالج ویونیورسٹی کی سطح پر دہشت گردی سے مقابلہ کی تربیت لازمی قراردی جائے، آغا حامد موسوی
ازلی دشمن کے مقابلے کیلئے حکمران جرات مختارؒاختیار کریں ، آغاحامدموسوی
حضرت مختار ثقفی ؒ نے تاریخ انسانیت کی سب سے بڑی توہین رسالت ؐ کے خلاف قیام کیا ،جس نے خانوادہ ٔ رسول ؐکے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں
پاکستان کو استعمار کا سامنا ہے جن کا سب سے بڑا ہتھیاردہشتگردی اور انتہا پسندی کا فروغ ہے تدارک کی تدبیرکرنا ہو گی
ناصرآل ؑمحمدؐنے جان قربان کردی لیکن ظالمین سے سمجھوتہ نہیں کیا جو زندگی وآخرت میں کامران رہا ،یوم مختار آل محمد ؐ پرقائدملت جعفریہ کاپیغام
یوم مختارِ آل محمدؐ‘‘عقیدت واحترام کیساتھ منایاگیا، مجالس عزا ، دعائیہ اجتماعات میں کروناسے نجات کیلئے دعائیں
مختارؒ ثقفی ؒ کے کارناموں پر علماء کاخراج تحسین ، مختار فورس والنٹیئرزکادین ووطن کیلئے قربانی دینے کاعزم ، سلامی پیش کی گئی
اسلام آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اعلان کے مطابق حضرت مختارثقفی ؒکی شہادت کی مناسبت سے سوموارکو ’’یوم مختارِ آل محمدؐ‘‘مذہبی جذبے اورعقیدت واحترام کیساتھ منایاگیا۔اس موقع پراحتیاطی تدابیرپرعمل کرتے ہوئے مجالس عزا، دعائیہ اجتماعات میںعلماء وذاکرین نے دین وشریعت کیلئے حضرت مختارؒ ثقفی کے گراں قدرکارناموں پرروشنی ڈالی اورمظلومین کے مصائب وآلام بالخصوص وبائی مرض کروناکے خاتمے ا ور عالم اسلام کے اتحاد کیلئے دعائیں کیں۔
ایم ایف وی کے زیراہتمام مرکزی مجلس مختارآل محمدؐ میں ٹی این ایف جے کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کاخصوصی پیغام پڑھ کرسنایاجس میںانہوں نے کہاکہ حضرت مختار ثقفی ؒ نے تاریخ انسانیت کی سب سے بڑی توہین رسالت ؐ کے خلاف قیام کیا، اپنی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کے بدترین ظلم کا شکار خانوادہ ٔ رسول ؐکے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں،حضرت مختارثقفیؒ نے جان قربان کردی لیکن ظالمین سے سمجھوتہ نہ کیا جو زندگی وآخرت میں کامران رہا ، استعماری ریشہ دوانیوں اور ازلی دشمن کی کارستانیوں کے مقابلے کیلئے حکمران جرات مختارؒاختیار کریں ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بدترین دشمنوں کا سامنا ہے جن کا سب سے بڑا ہتھیاردہشت گردی اور انتہا پسندی کا فروغ ہے دشمن کے تمام تر ہتھکنڈوں کے تدارک کی تدبیریں تیار رکھنا ہوں گی،، کالج ویونیورسٹی کی سطح پر دہشت گردی سے مقابلہ کی تربیت لازمی قراردی جائے،
سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ دشمنان اسلام نے دہشت گردی کا ہتھیار استعمال کرتے ہوئے مسلم ممالک کے چپے چپے کو خون سے رنگین کردیا ہے اور ایک ایسا منافقانہ طریقہ ایجاد کیا کہ ان دہشت گردوں کو مسلمانوں کے سر ہی تھونپ دیاگیا ،دوسری جانب اسلام کے نام پر قائم ہونے والے وطن عزیزپاکستان کاوجود اسلام دشمن قوتوں کو کیسے برداشت ہو سکتا تھا یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان سے ہی وہ اسے مٹانے کے درپے ہیں ،وہ قوتیں پاکستان کو دولخت کرنے میں تو کامیاب ہو گئیں لیکن ان کی بے چینی اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب وہ بچا کچھا پاکستان خطہ ارضی کی واحد ایٹمی قوت بن گیا لہذا پاکستان کو اندر باہر سے مٹانے کی کوششیں مزید زور لگا رہی ہیں
۔ قائدملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ خداوندعالم سورہ مبارکہ انفال میں حکم فرماتا ہے کہ ’’اور تیار کروان (دشمنوں )کیلئے جس قدر قوت (تیار کرسکتے ہو) اور بندھے ہوئے گھوڑے تاکہ ان کے ذریعے اپنے اور خدا کے دشمنوں پر رعب رہے ،اور کچھ دوسروں پر بھی جو ان کے علاو ہ ہیں ،تم انہیں نہیں جانتے ،اللہ انہیں جانتا ہے‘‘لہذا ملک گیر سطح پر رضاکاروںکو منظم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ اگر دشمن دہشت گردی کا ہتھیار استعمال کرے تو اس کے مقابلہ کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ایک ایسی رضاکارقوت موجود ہو جو دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنا دے کیونکہ ہر فرد کا دفاع کرنا افواج کیلئے ممکن نہیں لیکن اگر ہر فرد رضاکار بن کر اپنے دشمنوں سے آگاہ ہوجائے تو اسے مار بھگانا بہت آسان ہے ،ثانیا دشمن اگر کمزور عضو سمجھ کر شہری آبادیوں پر حملے کی جسارت کرے تو یہ رضاکارامدادی خدمات سرانجام دے سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ امیر کائنات حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے قوم کو خبردار کیا تھاکہ ’’جب تک مصیبت نہیں آجاتی ہم خطرہ محسوس نہیں کرتے ‘‘ لہذا وطن عزیز ، اسلام اور پیروان ہلبیت اطہار و پاکیزہ صحابہ کبار ؐکو درپیش حالات کے پیش نظر مختار فورس کے قیام کا مقصد دشمن کی چال بازیوں کے مقابلہ کیلئے ایک ایسی رضا کار تنظیم کا قیام تھا جو الہٰی حکم کے تحت خدمات سر انجام دے ۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت مختار ثقفی کو عظیم المرتبت مسجد کوفہ میں سفیر حسینیت حضرت مسلم ابن عقیل ؑ کے پہلو میںسپرد خاک ہونے کا شرف حاصل ہواجوبقول امام محمد باقر ؑ مسجد کوفہ جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے ۔امام صادق ؑ نے فرمایا ’’کوئی عبد صالح نہیں گذرا بلکہ کوئی نبی نہیں گذرا جس نے مسجد ِکوفہ میں نماز ادا نہ کی ہو۔اس مسجد میں بغیر تلاوت بیٹھے رہنا بھی عبادت ہے ۔‘‘جس مختار کواس جنت ارضی مسجد میں دائمی جگہ نصیب ہو اس کی عظمت کا اندازہ کون لگا سکتا ہے ۔درایں اثنا ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں موصولہ اطلاعات کے مطابق ملک کے تمام شہروں میں یوم مختار آل محمد ؐ کی مجالس منعقد ہوئیں جن میں کروناسمیت تمام امراض سے نجات کیلئے ، آپریشن ردالفسادکی حتمی کامیابی ،اقتصادی راہداری منصوبہ کی تکمیل ،پاکستان کے استحکام اور عالم اسلام کی یکجہتی کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔