غم حسین ؑ سلامت ۔۔ملتان پارٹی کے 21 ماتمدار ٹریف حادثے میں فدیہ حسینؑ ہو گئے ؛ ماتمی شہیدِ راہ عزاداری ہیں، آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

‘بیٹھا پتر قضا دی زین اتے پیو آہدا ہا تیں نئیں ولڑاں ‘ ملک بھر کی ماتمی انجمنیں ملتان پارٹی کے نوحے پڑھ کر  گریہ و ماتم کرتی رہیں

ڈیرہ غازی خان ( ولایت نیوز)غازی گھاٹ کے قریب  ملتان روڈ پر دو مسافر بسوں میں تصادم میں  شہید ہونے والے ماتمیوں کی تعداد 21 تک جا پہنچی۔ ماتمیوں کا تعلق ملک کی معروف ماتمی تنظیم اسیر بغداد ملتان پارٹی سے تھا جو ڈیرہ غازی خان سے پرسہ داری کے بعد واپس آرہے تھے ۔ شہید ہونے والوں میں 3 سگے بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے 13 افراد بھی شامل ہیں۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامددعلی شاہ موسوی نے  شہید ماتمیوں کو فدیہ حسین ؑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماتمی تنظیم اسیر بغدادؑ کے ماتمی شہید راہ عزاداری ہیں جو پرسہ داری کیلئے جاتے ہوئے شہید ہوئے ۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی جانب سے  بارگاہ حسینیت میں مقبول عزاداروں کی رسومات تعزیت فرزند زہرا ؑ امام حسین کے سوگ کے اختتام 8ربیع الاول کے بعد ادا کی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ حدیث میں وارد ہوا ہے من مات علی حب آل محمد مات شہید جو محبت اہلبیت میں مرا شہید ہوتاہے پروردگار عالم ماتمی سنگت اسیران بغداد کے شہداء کو بتوسل اسیر بغداد جوار شہدائے کربلا میں جگہ عطا فرمائے اور زخمیوں کو بحق بیمار کربلا صحت کاملہ عاجلہ عطا فرمائے آمین بحق طٰہٰ وآل ےٰسین

عزاداروں کو درپیش حادثے کی خبر پورے ملک میں جنگل کی آک کی طرح پھیل گئی ۔ ماتمی تنظیمیں اور سنگتیں ملتان پارٹی کا مشہور نوحہ ّّبیٹھا پتر قضا دی زین اتے ۔ پیو آہدا ہا تیں نئیں ولڑاں ” (شہزادہ علی اکبر ؑ قضا کی زین پر سوار ہوئے تو امام ؑ نے فرمایا اکبر تم واپس نہیں آؤ گے ۔۔۔۔) پڑھ کر شہدائے کر بلا کو یاد کرکے گریہ و ماتم کرتی رہیں ۔

جنوبی پنجاب کی ماتمی تنظیموں کے سینکڑوں افراد ملتان اور ڈیرہ غازی خان کے ہسپتالوں میں پہنچ گئے ۔

کمشنر ڈیرہ غازی خان طاہر خورشید کے مطابق حادثہ ملتان روڈ پر تھانہ دراہمہ کے قریب پیش آیا، جہاں مظفر گڑھ سے کراچی جانے والی نجی کمپنی کی مسافر بس موٹرسائیکل سوار کو بچاتے ہوئے تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر ڈی جی خان سے ملتان جانے والی بس سے جا ٹکرا گئی۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق 20 افراد کی  میتوں کو ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے، تاہم ایک لاش کی تاحال شناخت نہ ہوسکی، حادثے کے 35زخمی اسپتال میں زیرعلاج ہیں، جس میں سے 5کی حالت تشویشناک ہے۔

انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ حادثے کے بعد 41 زخمی اور 13 لاشیں ٹیچنگ اسپتال لائی گئیں تھیں، جس کے بعد 8 زخمیوں کی موت دوران علاج ہوئی، مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 12افراد بھی شامل ہیں، جن کا تعلق ملتان سے ہے، مرنے والوں میں 3سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ ورثا کا کہنا ہے کہ جاں بحق12افراد کی نماز جنازہ 22 اکتوبر کو شام چار بجے ادا کی جائے گی۔

قبل ازیں حادثے کی اطلاع ملتے ہی ٹیچنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ کمشنر ڈی جی خان طاہر خورشید ،ڈپٹی کمشنر علی اکبر بھٹی اور ڈی پی او عمران یقعوب سمیت دیگر ضلعی افسران اسپتال پہنچ گئے اور امدادی کاروائیوں کی نگرانی کرتے رہے۔

وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزادر کے چھوٹے بھائی سردار جعفر بزدار ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ڈیرہ غازی خان کے عہدیداران بھی حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ٹیچنگ اسپتال پہنچ گئے، جہاں انہوں زخمیوں کی عیادت کی اور علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.