اسلام آباد 9محرم مرکزی جلوس،ہزاروں عزاداروں کی شرکت؛ چاردیواری کے اندر مجالس روکنا انسانی حقوق کی پامالی ہے جلوسوں میں شرانگیزیوں کا نوٹس لیا جائے ، علامہ امامی

ولایت نیوز شیئر کریں

حسینیت دین کی پاسبان ہے سجدہ خالق میں سر کٹاکے امام حسین ؑ نے پیغام توحید و رسالت کو ابد تک کیلئے جاوداں کر دیا،علامہ بشارت امامی
بنوں میں راہ حسینیت پر چلتے ہوئے دہشت گردوں کے مقابلے میں شہیدہونے والے پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں
عمان مسقط میں مجلس عزا کے دوران شہید ہونے والے پاکستانیوں کے خانوادوں کی داد رسی کی جائے، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مسلم ممالک مشترکہ پالیسی اپنائیں
چاردیواری کے اندر مجالس کو روکنا انسانی حقوق کی پامالی ہے وزیر اعظم گذشتہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کو جاری رکھنے کے بجائے ان کاتدارک کریں
میلاد اور عزاداری کا انعقاد کرنے والوں کو شیڈول فور میں ڈالنا افسوسناک ہے کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہوں کو شیڈول فور میں پابند کیا جائے
ایام عزا کے دوران علامہ حسین مقدسی کے جاری کردہ ضابطہ عزاداری پر بھر پور عمل درآمد کریں گے، امن کے دشمنوں کو شیعہ سنی یکجہتی سے ناکام بنادیا جائے گا
کوہاٹ، ہری پور، ڈی آئی خان اور دیگر مقامات پر جلوسوں کے دوران شر انگیزی افسوسناک ہے،حکومت فوری نوٹس لے
یوم عاشور پر حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے

اسلام آباد( ولایت نیوز) دین اسلام کی بقا وسربلندی کیلئے عاشورہ 61ھ کو کربلا کے میدان میں دی جانے والے امام حسین ؑ اور ان کے جانثاروں کی لازوال قربانی کو خراج پیش کرنے کیلئے 9محرم الحرام کو اسلام آباد کا مرکزی جلوس علم و ذوالجناح مرکزی امامبارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے نکالا گیاجس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔

جلوس کے آغاز پر جی سکس ٹو چوک اور مختار فورس و مختارسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے عزاداری کیمپ پر عزاداروں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ حسینیت دین کی پاسبان ہے روز عاشورہ کا آغازحضرت علی اکبر کی اذان سے ہوا اور عصر عاشور سجدہ خالق میں سر کٹاکے امام حسین ؑ نے پیغام توحید و رسالت کو ابد تک کیلئے جاوداں کر دیا، آپریشن عزم استحکام کا آغاز اسلام آباد سے ہونا چاہئے پورے ملک میں دائرہ پھیلا جائے،بیرونی ممالک سے امداد لینے والے وطن عزیز میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں، وادی کبیر اومان میں مجلس عزا کے دوران شہید ہونے والے پاکستانیوں کے خانوادوں کی داد رسی کی جائے انتہاپسندی و دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے تمام مسلم ممالک مشترکہ پالیسی اپنائیں، بنوں میں راہ حسینیت پر چلتے ہوئے دہشت گردوں کے مقابلے میں شہیدہونے والے پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، پرامن میلاد اور عزاداری کا انعقاد کرنے والوں کو شیڈول فور میں نہ ڈالنا افسوسناک ہے کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہوں کو شیڈول فور میں پابند کیا جائے، کوہاٹ، ہری پور، ڈی آئی خان اور دیگر مقامات پر جلوسوں کے دوران شر انگیزی افسوسناک ہے حکومت نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ عزت احترام کے ساتھ رہنا چاہتے ہو سر اٹھا کر زندگی گزارنا چاہتے ہو تو اس کا راستہ کربلا سے گزرتا ہے کبھی کسی باطل کے سامنے سر نہ جھکانا یہی کربلا کا درس ہے، انہوں نے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا فرمان دہرا یا کہ جیسے س ش جدا نہیں ہو سکتے شیعہ سنی بھی علیحدہ نہیں ہو سکتے۔چاردیواری کے اندر مجالس کو روکنا انسانی حقوق کی پامالی ہے وزیر اعظم گذشتہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کو جاری رکھنے کے بجائے کا تدارک کریں عزاداروں پر قائم ایف آئی آرز کا خاتمہ کیا جائے، ایام عزا کے دوران علامہ حسین مقدسی کے جاری کردہ ضابطہ عزاداری پر بھر پور عمل درآمد کریں گے، امن کے دشمنوں کو شیعہ سنی یکجہتی سے ناکام بنادیا جائے گا۔

علامہ بشارت امامی نے کہا کہ امام حسین ؑ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہیں نبی کریم ؐنے اپنی زبان چوسا چوسا کر پالا حضرت علیؑ اور بتول ؑکی آغوش میں پرورش پائی یہی وجہ ہے کہ جب شریعت کا مذاق اڑانے والا تخت پر متمکن ہوا اس نے مسلمانوں سے بیعت لینے کے بعد مدینے میں نواسہ رسول سے سوال کیا کہ یا بیعت کرو یا سر دے دو تو نبی کی گود کے پالے حسین ؑ نے فرمایا میرے جیسا تیرے جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا۔ حسینؑ نے 28رجب کو نانا کا مدینہ چھوڑ دیا اور اپنے خانوادہ عصمت و طہارت کو لیکر مکہ روانہ ہوگئے ۸ ذوالحجہ کو بندھے احرام کھول کر کعبہ کی حرمت بچانے کیلئے حج کو عمرے میں تبدیل کردیا اور عازم کربلا ہو گئے۔ اور عاشورہ کر کربلا میں وہ قربانی دی جس پر شہادتیں بھی ناز کریں گی۔

ٹی این ایف جے کے سیکرٹری جنرل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشور پر حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ون ٹو چوک میں مختار سٹودنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے وسیع و عریض عزاداری کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں جلوس کے شرکا ء کی لنگر کے ساتھ تواضع کی گئی۔اس موقع پر لال کوارٹر میں زنجیر زنی اور ون ٹو ون چوک پر مجلس بپا کی گئی۔زنجیر زنوں کی سہولت کیلئے ابراہیم اسکاؤٹس کی جانب سے فرسٹ ایڈ میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا تھا۔جلوس میں علم غازی عباس علمدار ؑ،ذوالجناح و دیگر تبرکات شامل تھے۔

راستے میں جگہ جگہ سبیل و لنگر کے کیمپ لگائے گئے تھے۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ لال کوارٹر میں اختتام پذیر ہوا۔اس موقع پر سیکورٹی فورسز نے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے۔مختار ایس اور مختار فورس والینٹرز،ابراہیم اسکاوٹس،ام البنین ڈبلیو ایف سمیت دیگر تنظیموں نے بھی سیکیورٹی چیکنگ میں معاونت کے فرائض سرانجام دیئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.