جمال خاشقجی قتل کے تانے بانے امریکہ سے ملتے ہیں سعودیہ کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے حجاز سے امریکی آثار مٹائے جائیں، آغا حامد موسوی
سرزمین حجاز سے نبویؐ آثار کے بجائے امریکی آثار مٹائے جائیں،صیہونی منصوبوں کیخلاف ایران اور سعودی عرب متحد ہو جائیں
جنت البقیع سمیت تمام مقامات مقدسہ کی عزت و حرمت بحال کی جائے, بحرین قطیف عوامیہ کے عوام کو ان کا بنیادی حق دیا جائے
مسلم ریاستیں یمن شام میں مداخلت بند کریں، امریکی گود میں جانے کا خمیازہ پاکستان دہشت گردی اور معاشی بدحالی کی صورت بھگت رہا ہے
مسلم فرمانروا امریکہ نہیں اللہ کے بندے بنیں، استعمار سے نجات کا واحد راستہ کربلا ہے، عشرہ اسیران کربلا آرگنائزنگ کمیٹی کے عہدیداران سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی ٰ و تحریک نفا ذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسو ی نے کہا ہے کہ گریٹر اسرائیل کی تکمیل کیلئے امریکہ مشرق وسطی میں میں نئی بساط بچھا رہا ہے جمال خاشقجی قتل کے تمام تانے بانے امریکہ سے ملتے ہیں تاکہ سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے ۔
امریکہ صدام والی داستان دہرا رہا ہے صیہونی و استعماری منصوبوں کیخلاف سعودی عرب اور ایران امریکہ کے خلاف متحد ہو جائیں جنت البقیع سمیت تمام مقامات مقدسہ کی عزت و حرمت بحال کی جائے سرزمین حجاز سے نبویؐ آثار کے بجائے امریکی آثار مٹائے جائیں ، بحرین قطیف عوامیہ کے عوام کو ان کا بنیادی حق دیا جائے ،کشمیر و فلسطین کی آزادی کیلئے امت مسلمہ متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے ،مسلم ریاستیں یمن شام میں مداخلت بند کریں مسلم حکمران تعمیری تنقید کرنے والوں کو تہہ تیغ کرنے کا سلسلہ ترک کردیں، اگر مسلم ممالک نے امریکہ روس سے تعلقات رکھنے ہیں تو برابری کی بنیاد رکھیں مسلم فرمانروا امریکہ نہیں اللہ کے بندے بنیں، استعمار سے نجات کا واحد راستہ کربلا ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے عشرہ اسیران کربلا آرگنائزنگ کمیٹی کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہاکہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد پاکستان نے امریکہ کو سپر طاقت بنوایا، ہماری بدقسمتی کہ شروع سے امریکہ کی گود میں چلے گئے جس کا خمیازہ آج ہم دہشت گردی اور معاشی بدحالی کی صورت بھگت رہے ہیں آج بھی مسلم حکمرانوں کی اکثریت امریکہ کا نام جپتی ہے ، یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ امریکہ ہی نے صدام سے پہلے ایران پر حملہ کروایا پھر اسے عراق میں مداخلت پر مائل کیا، اور پھر صدام کو ختم کرنے کیلئے امریکہ تمام خلیجی ریاستوں میں براجمان ہو گیا، ساڑھے تین درجن ممالک کی فوج بنی جو صدام کو ختم نہ کرسکی کیونکہ امریکہ صدام کو ختم کرنا ہی نہیں چاہتا تھا اس کا مقصد صدام کے بہانے گریٹر اسرائیل کیلئے چیلنج بننے والی پوری عرب دنیا پر اپنا تسلط قائم کرنا تھا اور صدام کا ہوا دکھا کر دیگر عربوں کو مرعوب و مغلوب کرنا تھایہ کام مکمل ہو جانے پر صدام کا پتہ گول کردیا گیا جو بھی امریکی کیمپ میں رہا اس کا انجام یہی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ فلسطین کی آزادی کی تحریک کو کچلنا چاہتا تھااور اس میں سب سے مضبوط کیل صدام کے کویت پر حملے کے بعد ٹھونکا گیا، یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت بنوانا امریکہ کا نصب العین تھا ۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا اسرائیلی دارلحکومت کو یروشلم منتقل کرنے کے خلاف تھی لیکن امریکہ نے سب کو جوتی کی نوک پر رکھا ، صیہونیت امریکہ پر حکومت کررہی ہے جس کا ایجنڈا مسلمانوں کی تباہی ہے اسی بناء پر ٹرمپ نے سعودی بادشاہ کو یہ پیغام دیا کہ امریکہ کا ممنون ہونا چاہئے جس سعودی بادشاہت کو تحفظ فراہم کررہا ہے سعودی عرب کیئے امریکی احسانات کا بدلہ چکانے کا وقت آگیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عزائم کے راستے میں دوست دشمن جو بھی آئے وہ ان کا نام و نشان مٹاتا رہا ہے لاہور اسلامی سربراہی کانفرنس کو اسرائیل کیلئے خطرہ سمجھتے ہوئے امریکہ نے ذوالفقار علی بھٹو اور شاہ فیصل اور آخر میں قذافی کو ان کے اپنے لوگوں سے مروا دیااور ضیاٗ الحق جو امریکہ کا محسن تھا جب امریکہ کا اس سے مقصد پورا ہو گیا تو ضیاء الحق کے ساتھ اپنا سفیر بھی مروا دیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ، عالم اسلام کو اللہ نے ہر طرح کی نعمات سے نوازاہے عالم اسلام کے پہاڑ سونا اگل رہے ہیں زمین کی زرخیزی قابل رشک ہے لیکن اس کے باوجود مسلم ممالک عالم اسلام کے دست نگر ہیں اگر مسلم ممالک اپنی بقا و سلامتی چاہتے ہیں تو عالمی شیطانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔