دینی حقوق کی خاطر آبرومندانہ حکمت عملی کا اعلان کریں گے، علامہ مقدسی ؛ لبنان کشمیرغزہ پاراچنارپر بے حسی سوالیہ نشان؟
فلسطین لبنان میں اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی پر عالمی اداروں کی بے حسی مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ علامہ آغاسیدحسین مقدسی
پارہ چنار، وزیرستان کی مخدوش صورت حال سیاسی ابتری سے مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں،پاراچنار کے عوام کو پاکستان کا درجہ اول کا شہری سمجھا جائے
حضرت ابو طالبؑ ؑکی وفات عالمگیرایام الحزن کے پروگراموں میں دنیائے مظلومیت کیساتھ یکجہتی، دہشتگردی سے نجات کیلئے دعائیں مانگی جائیں
عزاداری اور آئینی قانونی حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پاکیزہ دینی حقوق کی خاطر آبرومندانہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا
حکومت ایام الحزن کے موقع پر ملک بھر میں لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کرے۔ سربراہ تحریک کااجلاس سے خطاب
راولپنڈی ( ولایت نیوز)تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہاہے کہ ریاست کے ستونوں میں جاری کشمکش نے اساسِ مملکت کو خطرات سے دوچار کر رکھا ہے، آئینی عدالت قائم ہو نہ ہو عدل و انصاف کا قیام ضروری ہے کیونکہ مولائے کائنات علی ابنِ ابی طالب کے فرمان کا ماحصل ہے کہ حکومتیں کفر کے ساتھ تو قائم رہ سکتیں ہیں لیکن عدل کے بغیر و انصاف کے بغیر نہیں، بدقسمتی سے ملکی سیاست سے دانش و بصیرت رخصت ہو چکی ہے سب ذاتی جماعتی و مفاداتی ڈگڈگی بجا رہے ہیں، 1973 کا متفقہ آئین وفاق کی علامت اور اکائیوں کے اعتماد کا مظہر ہے اسے مزید موم کی گڑیا نہ بنایا جائے، حکومت و اپوزیشن اور تمام سیاسی قوتیں بصیرت کیساتھ ساتھ وسعت قلبی، عفو و درگز سے کام لیں، پارہ چنار، وزیرستان اور سرحدی علاقوں کی مخدوش صورت حال سیاسی ابتری سے مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں، پاراچنارمیں جنگ بندی کے لئے پاک فوج،کرم ملیشیا کو اختیارات دئیے جائیں،عساکر پاکستان اعلیٰ روایات کو برقرار رکھے اور محب وطن عوام کی امیدوں پر پورا اترے۔
ہیڈکوارٹر مکتب تشیع علی مسجد راولپنڈی میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسین مقدسی نے کہا کہ نظریہ و وطن سے محبت اور پاسداری کا درس آقای حامد موسوی کی وصیت و نصیحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یاد رکھے عزاداری اور آئینی قانونی حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، عزاداری ہماری عبادت ہے اور اس کی راہ میں جو روکاوٹیں پنجاب حکومت کے عاقبت نااندیش مشیروں کی وجہ سے کھڑی کی گئیں اس پر عنقریب لائحہ عمل دیں گے۔ آغا مقدسی نے کہا کہ جو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی تاریخ سے آگاہ نہیں وہ ضیائی مارشل لاء کی ایجی ٹیشن کی تاریخ کا مطالعہ کر لے۔ انہوں نے کہا کہ ایامِ عزاء کے دوران موصولہ رپورٹس اور حالات کا جائزہ لے لیا ہے اب حتمی فیصلے کا وقت آن پہنچا ہے قوم تیار رہے ان شاء اللہ پاکیزہ دینی حقوق کی خاطر آبرومندانہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ محسن اسلام حضرت ابو طالب ؑکی خدمات تاریخ اسلام کا روشن باب ہیں، سرکاردوعالم ؐکی حضرت ابو طالب ؑ سے عقیدت و محبت کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ختمی مرتبت ؐ نے آپؑ کے سال وفات کو عام الحزن قراردیا لہذا حضور اکرمؐ کی پیروی کرتے ہوئے22تا26ربیع الاول حضرت ابو طالب ؑکی وفات حسرت آیات کو قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے قائم کردہ عالمگیر ایام الحزن منا کر دنیائے مظلومیت کیساتھ یکجہتی،وطن عزیز پاکستان کی مضبوطی و استحکام،عالم اسلام کی سر بلندی اور انسانیت کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے دعائیں مانگی جائیں۔ آغامقدسی فلسطین لبنان کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی پر عالمی اداروں کی بے حسی مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ غزہ کے بعد لبنان پر صیہونی حملے ورلڈ آرڈر کے تحت کیے جارہے ہیں، مسلم ممالک اور بالخصوص عرب ممالک کسی خوش فہمی میں نہ رہیں باری سب کی آسکتی ہے, نتن یاہو کوروکنے کی ایک ہی راہ ہے کہ اسرائیل کو انسانیت سوز مظالم و جارحیت پر مشترکہ شافی جواب دیا جائے۔صیہونی درندوں کو عزمِ حیدری سے انجام تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ ایام الحزن کے موقع پر ملک بھر میں لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کرے