شہر شہر قریہ قریہ جشن مولود کعبہ کی تقاریب ؛علیؑ اللہ ونبی تک رسائی کا راستہ اورامت مسلمہ کے اتحاد کا مرکز ہیں ، آغا حامد موسوی
شیر خدا مولائے کائنات مو لود حرم امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کا یوم ولادت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
مسلم امہ کیخلاف مذہبی منافرت ابھارنے والی ابلیسی قوتیں عالمی امن وسلامتی داؤپرلگارہی ہیں۔ قائد ملت جعفریہ آغا حامدموسوی
علی ابن ابی طالب عشق رسالت ؐ، شجاعت ، علم ، ایمان ، صداقت ، عدالت و قضاوت کا استعارہ ہیں ،علی ؑ نبی تک رسائی کا راستہ ، خدا کی عبدیت کی معراج ہیں
استعماری سرغنہ امریکہ اوراسکے حواری اسلام دشمنی کومنظم طریقے سے پروان چڑھارہے ہیں،اقوام متحدہ کافوری ہنگامی اجلاس طلب کرکے موثرحکمت عملی وضع کی جائے
زیارت لیویز چیک پوسٹ پرحملہ ا زلی دشمن کے پالتودہشت گردوں کی کارستانی ہے ، کالعدم گروپوں کوآہنی شکنجے میں جکڑناہوگا
بھارتی وزیراعظم مودی کومہاتماگاندھی کایہ کہایادرکھناچاہے کہ اگربرصغیرسے مسلمانوں کوختم کردیاجائے توپھربھی اسلام اورمسلمان دنیامیں زندہ رہیں گے
65ء کی جنگ ہو یا موجود ہ بھارتی در اندازی حیدری نعرے محاذوں پر دلوں کو گرماتے اورافواج پاکستان دشمنوں کو للکارتی نظر آتی ہیں
حضرت علی المرتضی ٰ ؑ کانام انسانیت دشمن قوتوں کے مقابل ہر دور میں ایمان کی حرارت وقوت کا مظہر ہے۔ جشن مولود کعبہ ولادت پر نور امیر المومنین حضرت علی ابن اببطالبؑ سے خطاب
15رجب کویوم شریکۃ الحسین منانے کااعلان
اسلام آباد( ولایت نیوز)پاکستان سمیت دنیا بھر میں شیر خدا مولائے کائنات مو لود حرم امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کا یوم ولادت جمعرات 13رجب کو عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا اس موقع پر مساجد امام بارگاہوں،اولیاء کے مزارات و درگاہوں اور عوامی مقامات پر محافل اور جشن مولود کعبہ کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں فرزندان توحید نے جو ق در جوق شرکت کرکے خاندان رسالت ؐ کے ساتھ اپنی عقیدت و وابستگی کااظہار کیا۔اس موقع پر علماء و ذاکرین نے مناقب علی المرتضی ؑ بیان کئے اور ان کی تعلیمات و سیرت پر روشنی ڈالی ۔
مولود حرم امیر المومنین شیر خدا حضرت علی علیہ السلام کرم اللہ وجہہ کے یوم ولادت پرنور کے موقع پر جشن مرتضوی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ و قائد تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاہے کہ مسلم امہ کیخلاف مذہبی منافرت کوابھارنے والی ابلیسی قوتوں عالمی امن وسلامتی کوداؤپرلگارہی ہیں،نیوزی لینڈکے بعددیگرممالک میں ہونے والی سفاکانہ دہشتگردی کے تناظرمیں اقوام متحدہ کافوری ہنگامی اجلاس طلب کرکے انسانیت کوظلم وبربریت اوردہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے موثرحکمت عملی وضع کی جائے ، انتہاپسندی اوردہشت گردی کے تازہ واقعات سے ایک بارپھرثابت ہوگیاکہ امریکہ اوراسکے حواری مغربی ممالک میں اسلام دشمنی کومنظم طریقے سے پروان چڑھارہے ہیں،بھارتی وزیراعظم مودی کومہاتماگاندھی کایہ کہایادرکھناچاہے کہ اگربرصغیرسے ہندووں کوختم کردیاجائے توہندوازم ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائیگالیکن اگربرصغیرکے مسلمانوں کوختم بھی کردیاجائے توپھربھی اسلام اورمسلمان دنیامیں زندہ رہیں گے،زیارت میں لیویز چیک پوسٹ پرحملے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے اسے ا زلی دشمن کے پالتودہشت گردوں کی کارستانی قراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ دہشتگردی سمیت تمام فسادی بیماریوں کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کالعدم گروپوں کوآہنی شکنجے میں جکڑناہوگا، حضرت علی ابن ابیطالبؑ کانام اسلام و انسانیت دشمن قوتوں کے مقابل ہر دور میں ایمان کی حرارت اور طاقت کا مظہر ہے،1965ء کی جنگ کا محاذ ہو یا موجود ہ دور میں بھارتی در اندازی حیدری نعرے محاذوں پر عساکر پاکستان کے قلب کو گرماتے اور روح کو تڑپاتے اورافواج پاکستان دشمنوں کو للکارتی نظر آتی ہیں،حضرت علی ابن ابیطالبؑ کی ذات گرامی سے وابستہ ہو کر مسلمانان عالم ہر دور کے استعمار کا مقابلہ ،علم و فنون میں کمال حاصل کر سکتے ہیں۔ اس موقع پرانہوں نے 15رجب المرجب کو مجاہدہِ کربلا حضرت سیدہ زینب بنت علی ؑ کی شہادت کے سلسلہ میں یوم شریکۃ الحسینؑ منانے کااعلان بھی کیا۔
آقای موسوی نے باورکرایاکہ کوئی انسان علی المرتضیٰ ؑ کے مقام کی وسعتوں ، بلندیوں کا اندازہ لگا ہی نہیں سکتا، آپ ؑ کی ذات کمالات کی انتہا ہے جن پر اللہ و رسول ؐ کی جانب سے عطا کردہ اعزازات کی حد ہو گئی، علی عشق رسالت ؐ، شجاعت ، علم ، ایمان ، صداقت ، عدالت و قضاوت کا استعارہ ہیں ،علی ؑ نبی تک رسائی کا راستہ ، خدا کی عبدیت کی معراج ہیں ، علی مظلوموں کے دادرس ، محتاجوں بے کسوں غمزدوں کی پناہ گاہ ،امت مسلمہ کے اتحاد کا مرکز ہیں ۔
اقای موسوی واضح کیاکہ حیدرکرار اللہ کے ولی ،سرچشمہ ولایت ہیں جس سے سیراب ہونے والے اولیائے کرام نے دنیا کے گوشے گوشے میں اللہ کی واحدانیت ، نبی کریم کی رسالتؐ کے پیغام کو عام کیا ۔ انہوں نے کہاکہ حضرت شاہ ولی اللہ کے مطابق ’’اس امت مرحومہ میں ولایت کا باب کھولنے والے حضرت علی ؑ ہیں اولیائے امت میں سے ایک بھی ایسا نہیں ہے جو کسی نہ کسی طور پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے خاندان امامت سے وابستہ نہ ہو‘‘۔حضرت شہباز قلندر و خواجہ غریب نوازؒ سے لیکر مولانا روم ؒ و شمس تبریزؒ تک زمانے بھر کو اپنا گرویدہ بنانے والا ہر ولی علی علی کرتا نظر آتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ صفحہ ارضی پر اللہ کا پہلاگھر جسے پوری انسانیت کا مسجود ٹھہرایا گیا وہ برکت والا اور دنیا بھر کیلئے رہنما ہے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں جو اس میں چلا جاتا ہے وہ امن پاجاتا ہے،اس مقدس ترین مقام پر 13رجب المرجب 30عام الفیل کوعظیم ہستی حضرت علی ؑ کی ولادت ہوئی جس نے کائنات کی افضل ترین ہستی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شانوں پر سوار ہو کر انسانیت کے مرکزخانہ کعبہ کو بتوں سے پاک کردیا،اللہ کی توحید اور خاتم المرسلینؐ کی نبوت کی روشنی کو اپنی ولایت کے ذریعے دنیا بھر میں عام کیا۔
انہوں نے کہاکہ حضرت علی ؑ سے پہلے خانہ کعبہ میں کسی کی بھی ولادت نہیں ہوئی یہ وہ فضیلت ہے جو خدا نے ان کیلئے مخصوص فرمائی تاکہ لوگوں پر آپ کی جلالت ، عظمت اور مرتبت کو ظاہر کرے ،آپ کا نام حضرت ابو طالب نے اسد رکھا والدہ حضرت فاطمہ بنت اسدنے حیدر اور سرور کائناتؐ نے آپ کا نام علی ؑ رکھا۔ایک دن آپ کی والدہ کہیں کام سے گئی ہوئی تھیں کہ جھولے پر ایک سانپ جا چڑھا۔ حضرت علیؑ نے ہاتھ بڑھا کر اس کے منہ کو پکڑ لیا اور کلہ کو چیر پھینکا ۔ماں نے واپس آکر دیکھاتو بیساختہ کہہ اٹھیں کہ میرا فرزند حیدر ہے ، ان کی تربیت نبی کریم ؐ نے فرمائی ۔
آقای موسوی نے کہاکہ حضرت علیؑ کافرمان ذیشان ہے کہ ’رسول خداؐ مجھے سینے سے چپٹائے رکھتے تھے ،اپنے پہلو میں سلاتے تھے مجھے اپنی خو شبو سنگھاتے تھے ،پہلے خود کسی چیز کو چباتے پھر اس کے لقمے بنا کر میرے منہ میں دیتے تھے ۔میں نبی کریم ؐ کے پیچھے یوں لگا رہتا تھا جیسے اونٹنی کا بچہ اپنی ماں کے پیچھے پیچھے چلتا ہے ‘‘(نہج البلاغہ)۔
آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاکہ نزول وحی کے بعد علی ابن ابی طالب ؑ نے نبی کریم ؐ کی تصدیق کی اور ہر میدانہر آن نبیؐ کا ساتھ دیا،جب نبی کریم ؐ کوو انذ ر عشیرتک الاقربین(سورہ شعراء)کے تحت اپنے رشتہ داروں کو اعلانیہ تبلیغ کا حکم ہوا تو آنحضور ؐ نے اولاد عبد المطلب ؑ کے چالیس افراد کو حضرت ابو طالب ؑ کے گھر بلوایاجب دستر خوان پر کھانا لایا گیا جو لوگوں کے حساب سے بہت ہی مختصر سا تھا مگر رسول کریم ؐ کے ہاتھوں کی برکت سے کھانا تمام لوگوں کے کھانے کے باوجود بھی بچا رہا ۔جب سب کھانے سے فارغ ہوئے تب رسول خداؐنے اپنی رسالت کا اعلان کیا اور کہا کہ جو کوئی رسالت کے کاموں میں میری مدد و نصرت کرے گا وہ میرا ناصر و مددگار ہوگا میں اسے اپنے بعد اپنا جانشین و وزیر بناو ں گا،یہ سن کر کسی نے جواب نہ دیا تو کمسن حضرت علی ؑ کھڑے ہوگئے اور فرمایا یا رسول اللہ مجھے آپ کی دعوت قبول ہے اور میں آپ کی تائیدو نصرت کیلئے تیار ہوں ،آنحضور ؐ نے فرمایا علی تم بیٹھ جاؤ حضور ؐنے اپنی دعوت تین مرتبہ دہرائی ہر دفعہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے سوا کوئی کھڑا نہ ہوا۔اس پر فخر موجودات نبی کریم ؐ نے فرمایااے علی تم میرے بھائی وزیر اور وارث ہو۔
آقا ئے مو سوی نے جشن مرتضوی ؑ کے موقع پر خانوادۂ ختمی مرتبت ؐ کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہو ئے اس عہد کا اظہا ر کیا کہ عدل و انصاف کے قیام اور ظلم و بربریت اور جبر استبداد کو کنڈم کرنے اور مظلومین کی حما یت کی عملی جد و جہد اس وقت تک جا ری رکھیں گے جب تک پرچم عدل و انصاف پوری دنیا پر نہ چھا جا ئے۔
ہیئت طلبائے اسلامیہ کے زیراہتمام عزاخانہ معصومہ قمؑ میں جشن سے خطاب کرتے ہوئے سیدبوعلی مہدی نے کہا کہ مولا علی تمام مکاتب میں یکساں قابل احترام ہیں مکتب اہل سنت کے نزدیک خلیفہ راشد اور اہل تشیع کے نزدیک امام الاولین ہیں پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر انہی سے منسوب ہے ۔انہوں نے کہا کہ نبی ؐ کا کام دین پہنچانا اور و صی کا کام دین بچانا اور اسے تحفظ فراہم کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ رحمۃ للعالمین کے جانشین ،مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے دین کو زندہ رکھنے کیلئے اپنی تمام تر توائیاں صرف کیں۔ کعبے میں آنے والے علی نے اسلام کی سربلندی کیلئے خانہ خدا میں شہادت کا جام پی لیا حضرت علی المرتضی نے رزم و عزم،علم و حکمت،جدوجہد و جہاد اور عدل و انصاف کا جوسبق سکھایا وہ پوری انسانیت کیلئے بہترین نمونہ ہے۔جشن سے مفتی باسم عباس زاہری ،سیدجون علی مشہدی ، اجمل نقوی ، واصف مشہدی ، سیدحسنان موسوی ، شان علی جعفری ، عبدالعلی راجہ ، راجہ جدیرنے بھی خطاب کیا۔
دربار حضرت سخی شاہ پیارا پر تقریب سے علامہ مطلوب حسین تقی نے کہا کہ کہ نبی کا کام دین پہنچانا اور و صی کا کام دین بچانا اور اسے تحفظ فراہم کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ رحمۃ للعالمین کے جانشین ،مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے دین کو زندہ رکھنے کیلئے اپنی تمام تر توائیاں صرف کیں ۔ انہوں نے کہا کہ خانہ خدا میں ولادت و شہادت کا منفرد اعزاز شاہ لافتیٰ علی ابن ابی طالب ؑ کے سوا کسی کو حاصل نہ ہوسکا۔
26ایریا واہ کینٹ میں علامہ حسین مقدسی نے جشن مولود کعبہ کی تقریب سے خطاب کیا۔قصر ابو طالب مغل آباد میں علامہ محسن علی ہمدانی ،قاضی مظہر حسین ،نصیر حسین سبزواری نے جشن مولود کعبہ کی تقریب سعید سے خطاب کیا۔امام بارگاہ قصرزینب ؑ پیرگرونیمیں جشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سیدقلب عباس بخاری نے کہاکہ نے کہا کہ امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب سرچشمہ فقر و عرفان اور منبع ولایت ہیں جس سے فیضیاب ہو کر اولیائے کرام نے دنیا بھر میں تو حید کی شمعیں روشن کیں اور پیغام رسالت کو عام کیا،علی ابن ابی طالب اپنی پیدائش سے وصال بنوی تک رسول خداؐ کے ساتھ ساتھ رہے ،دعوت ذوی العشیرہ ہو یا روز مواخات ،بدر و خیبر سے فتح مکہ اور بعثت نبوی سے بت شکنی تک ہر مرحلے پر شیر خداہادی بر حق کے یاور و مددگار رہے امت مسلمہ افکار علی المرتضی ٰ پر عمل پیرا ہو کر مسائل و مشکلات کے گرداب سے نکل سکتی ہے ۔مولاناملک اجلال حیدرالحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیطانی قوتیں ٹیکنالوجی کے زور پر مظلوموں کو کچل رہی ہیں شیطانی ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرنے لیلئے مسلمانوں کو علم سے ٹو ٹا رشتہ جوڑنا ہو گا بیت ابیض کے بجائے باب مدینۃ العلم پر سر کو جھکانا ہو گا۔۔جشن سے ذاکرعباس رضاجھنڈوی ، شوکت حیات نیر، ذاکرزین عباس ، حسن سلیمان ، ذاکرفخرعباس نے بھی خطاب کیا۔
امام بارگاہ قدیم اور دربار شاہ چن چراغ میں بھی جشن مولود کعبہ کی عظیم الشان تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس سے بیسیوں علماء و ذاکرین نے خطاب کیا۔