محرم الحرام کے سلسلے میں آقائے موسوی کی پالیسی پر بھرپور عملدرآمد کیا جائیگا۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ چک بیلی خان
چک بیلی خان( ولایت نیوز) تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ سب تحصیل چک بیلی خان کا نمائندہ اجلاس ضلع علاقہ سیکرٹری سید صغیر حسین کاظمی کی صدارت میں امامبارگاہ محمودہ سیداں میں منعقد ہوا جس تمام دھ کونسلوں کے عہدیداران کے علاوہ بانیان مجالس و جلوس عزا اور معززین علاقہ نے شرکت کی ۔اجلاس میں تنظیمی پیشرفت اورآمدہ محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ لیا گیااور اہم فیصلے کیے گئے ۔اجلاس کی میزبانی سید حبدار حسین کاظمی نے کی جبکہ سید ظہور عباس کاظمی مہمان خصوصی تھے۔
ضلعی رابطہ سیکرٹری سید صغیر حسین کاظمی نے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان تمام مکاتب کی مشترکہ میراث ہے اور بحمد اللہ اس کا سرکاری مذہب اسلام ہے ۔انہوں نے یہ بات زوردیکر کہی کہ اسلام ہر قسم کی عصبیتوں کو کنڈم کرتا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کا نظریہ اساسی کا تقاضا ہے کہ یہاں آباد تمام مکاتب کے ساتھ عدل و انصاف برتا جائے اور ان کے حقوق کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ موسوی امن فارمولہ وطن عزیز پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام کی بہترین ضمانت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاق سے لے کر صوبے اور ضلعی سطح پر امن کمیٹیوں میں ممنوعہ گروپوں کی شمولیت دودھ کی رکھوالی پر بلی بٹھانے کے مترادف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گھر سے لیکر سکول،دفتر ،پارلیمنٹ اور سرحدوں تک ہم سب ایک ہیں اور دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کالعدم گروپوں کی نئے ناموں سے سرگرمیاں، حکومت و اپوزیشن کا انہیں اپنی گود میں بٹھانا ،ہر اہم موقع پر ان سے رابطے کرنا اور میڈیا پر ان کی کوریج ہے جس سے اجتناب کیے بغیر ملک میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔انہوں نے سب تحصیل کے نمائندگان پر زوردیا کہ وہ عزاداروں اور مقامی انتظامیہ سے رابطہ رکھیں اور باہمی اخوت و یگانگت کے عملی اظہار کیلئے مرکز تشیع ٹی این ایف جے کی پالیسی کاربند رہیں۔
اجلاس کے شرکاء نے قرارداد کے ذریعے اس عہد کا اظہار کیا کہ آمدہ محرم الحرام کے سلسلے میں قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی جو بھی لائحہ عمل دیں گے اس پر پوری قوم بھرپور لبیک کہے گی۔اجلاس سے سید ذوالقرنین حیدر کاظمی ، سید حسنین رضا کاظمی ، راجہ عظمت عباس اور سید امداد حسین کاظمی نے بھی خطاب کیا۔