امریکی و بھارتی اشتعال انگیزیوں کے جواب کیلئے  اسوہ شبیری ؑ کی عملی پیروی ضروری ہے،آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

قائد ملت جعفریہ کا 27تا29ذی الحجہ ’’ایام استقبالِ محرم ‘‘منانے کا اعلان

اسلام آباد ( ولایت نیوز) سر پرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ حکمران ، سیاستدان امریکی و بھارتی دھمکیوں ، اشتعال انگیزیوں کے جواب ، ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے اور دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے کیلئے پاک فوج کی پشت پر کھڑے ہوں تا کہ عوام سکون و اطمینان کیساتھ زندگی بسر کر نے کے قابل ہوں اور ازلی دشمن کومنہ توڑ جواب دیا جا سکے ، اس مقصد کیلئے اسوہ شبیری ؑ کی عملی پیروی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔یہ بات انہوں نے سوموارکو علامہ اصغر علی نقوی ، پیرزادہ نجم الحسن صدیقی اور نجم علی باقر حر کی سرکردگی میں خیر پور میرس سندھ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے 27تا 29ذی الحجہ ’’ایام استقبالِ محرم ‘‘منانے کا اعلان بھی کیا۔

آقای موسوی نے اس امر پر تشویش کا اظہا ر کیا کہ عساکر پاکستان کے آپریشن ردالفسا د کے باجود بھگوڑے دہشتگرد موقع ملتے ہی دہشتگردی کی کاروائی کر ڈالتے ہیں جسکی تازہ مثال بلوچستان اور باجوڑ کے سانحات ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک شہریوں کی جان و مال کو تحفظ حاصل نہیں ہو گا اس وقت تک ملکی تعمیر و ترقی کے عمل کو موثر نہیں بنایا جا سکتا لہذا تمام محب وطن قوتوں با لخصوص حکمرانوں اور سیاستدانوں کو سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ٹھوس بنیادوں پر موثر حکمت عملی وضع کرنی ہو گی ۔ آقای موسوی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ عالم سطح پر استعماری قوتیں اسلام اور انسانیت کو زک پہنچانے کیلئے ہر حربہ و ہتھکنڈا استعمال کر رہی ہیں ۔جن کے مفادات پورے کرنے میں بیشتر مسلم حکمران آلہ کار بنے ہوئے ہیں جنہیں محض اپنا اقتدار عزیز ہے ،شام و عراق سمیت مسلم ممالک مسائل و مصائب کے گرداب میں ہیں ۔انہوں نے حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ میانمارمیں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کروانے کیلئے عملی اقدامات کریں اس ضمن میں او آئی سی فوری ہنگامی اجلاس بلائے ۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اگر باطل کے چنگل سے آزاد ہو کر مسلم امہ کے اجتماعی مفاد کو ترجیح نہ دی گئی تو ایک ایک کر کے سب کی باری آ سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حسینیت ؑ جبر ناروا سے مفاہمت نہ کرنے کا نام ہے کیونکہ نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسین ؑ نے ظلم وجبراوراستبدادوبربریت کابے جگری کے ساتھ مقابلہ کیاتاریخ بشریت اس کی نظیرپیش کرنے سے قاصرہے ۔آقای موسوی نے باورکرایاکہ اسلامی تقویم کاطلوع محرم الحرام سے ہوتاہے۔ یہ ان چارمہینوں میں سے ایک ہے جنہیں امن وسلامتی کامہینہ گرداناگیاہے جس کی عزت وحرمت وشرف پرقرآن واحادیث گواہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ماہ محرم کی عزت و حرمت واضح اور عیاں ہے ،امام عالی مقام ؑ کی اسلام اعلیٰ اقداراورانسانیت کے تحفظ وپاسداری کیلئے کربلاکے تپتے صحرامیں اپنے 72جانثاورں کے ہمراہ قربانی پیش کر کے اسے مزیددوبالاکردیا ۔

آغاحامدموسوی نے یہ بات زوردے کرکہی کہ حسین ؑ ابن علی ؑ جس جرات ودلیری کے ساتھ باطل کے سامنے سینہ سپرہوئے وہ حسینی شعارآج بھی کشمیروفلسطین اورعراق وافغانستان سمیت دنیابھرکی تحاریک حریت کے متوالوں اورپاکستان کے بہادروں سپوتوں کیلئے سبق آموزہے ۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام نے اپنی حکمت عملی سے یہ ثابت کیااسلام پہل نہیں کرتا،وہ جارح نہیں بلکہ ظلم وبربریت کوکنڈم کرتاہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام نے مظلومیت کواپناکرظلم وبربریت کوشکست فاش دی ہے۔آقای موسوی نے کہاکہ اس وقت دنیائے ابلیسیت مختلف روپ دھارکرہرسطح پرخوف وہراس پیداکرکے اپنے مذموم عزائم پورے کرناچاہتی ہیں ،پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے لہذاہمیں راہ حسینیت ؑ اپناکرحب الوطنی کاجذبہ بیدارکرناہوگااورشیاطین ثلاثہ کوناکام کرناہوگااوران کے پٹھووں پرنگاہ رکھتے ہوئے نہایت دانشمندی اورسنجیدگی کاثبوت فراہم کرناہوگا۔انہوں نے کہا کہ کربلا کی شہادت عظمیٰ کی یاد کو تازہ کر نا دنیا و آخرت میں سرخروئی اور کامیابی و سرفرازی کی ضمانت ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.