علامہ حسین مقدسی نے محرم الحرام کیلئے ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا؛ مکتب تشیع کیساتھ زیادتیاں بند کرنے کا مطالبہ

ولایت نیوز شیئر کریں

تحریک نفاذفقہ جعفریہ  کے سربراہ علامہ حسین مقدسی نے محرم الحرام کیلئے 14 نکاتی ضابط عزاداری کا اعلان کردیا
 کربلا امن اور انسانیت دوستی کا راستہ ہے،تمام ماتمی جلوس موسوی جونیجو معاہدے کے تحت برآمد ہونگے کوئی رخنہ اندازی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی
پنجاب مین سبیلوں و نیازکا اعلان خوش آئند لیکن چاردیواری کے اندر عزاداری پر پابندی قبول نہیں، محرم کنٹرول روم قائم کرکے ٹی این ایف جے سے مربوط کئے جائیں
پرامن ذاکرین کی زبان بندی و پابندی شرپسندوں کو تقویت بخشنا ہے، نئی آبادیاں بن سکتی ہیں تو نئی امام بارگاہوں پر پابندیاں کیوں؟
پاکستان کی تخلیق اور تعمیر میں برابر کا حصہ ہے،مکتب تشیع کیساتھ زیادتیاں بند کی جائیں کا،لعدم جماعتیں سوشل میڈیا پر نفرت و عصبیت پھیلارہی ہیں
آپریشن عزمِ استحکام  پاکستان کی سلامتی  اور دیرپا قیام امن کے لئے  لازم ہے، آپریشن عزم استحکام یزیدی سوچ کوبھی ختم کرے گا
 امن کمیٹیوں کوکالعدم جماعتوں سے پاک کیا جائے، ورنہ نام نہاد امن کمیٹیوں سے انتشار ہی پھوٹے گا، نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے
 معیشت کی تنزلی تشویش ناک ہے حکمران انتخابی وعدوں پر عمل کریں، تمام مقتدر قوتیں معیشت کی بحالی پر یکجا ہو کر اکنامک ایکشن پلان مرتب کریں
زائرین کے لئے فول پروف سیکیورٹی اور خصوصی ریلیف ڈیسک قائم کئے جائیں، کربلا ایک فکر ِ مسلسل ہے حقوق کیلئے، راہ حسینؑ اختیار کرنے سے گریز نہیں کریں گے
 سربراہ ٹی این ایف جے کا ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع علی ؑ مسجد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب؛تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا مرکزی محرم کمیٹی عزاداری سیل قائم کردیا گیا، علامہ بشارت امامی کنوینر ہوں گے

راولپنڈی (ولایت نیوز)رہبر تشیع  قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی تاسی میں سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے  ہیڈکوارٹر مکتب تشیع علی مسجد میں محرم الحرام کی عزت و حرمت اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے  ایام عزائے حسینی ؑ کے 14نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا۔ علامہ آغا حسین مقدسی نے میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی لازوال قربانی اوردرسِ حسینیت اور اہمیت عزاداری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ کربلا امن اور انسانیت دوستی کا راستہ ہے حسینیت کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلومین و حریت پسندوں کی تربیت گاہ ہے،ا یام عزائے حسینی ؑ کے دوران ملک بھر میں ماتمی جلوس 21 مئی 1985 کے موسوی جونیجو معاہدے کے تحت برآمد ہونگے،کربلا ایک فکر اور عزمِِ مسلسل کانام ہے اپنے حقوق  اور دین و وطن کیلئے راہ حسین ؑاختیار کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ ہر با ضمیر انسان حسین ابن علی کا ممنون و احسان مند ہے پاکستان میں کوئی سنی شیعہ مسئلہ نہیں کالعدم جماعتیں سوشل میڈیا پر نفرت و عصبیت پھیلارہی ہیں،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کیجانب سے عزاداروں کی سہولت کیلئے مرکزی محرم کمیٹی عزاداری سیل قائم کردیا گیا، علامہ بشارت امامی مرکزی کنوینر ہوں گے۔علامہ مقدسی نے کہا کہ نئی امام باگاہوں اور چاردیواری کے اندر مجالس و عزاداری پر پابندی قبول نہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے عزداروں کے لئے سبیلوں و نیازکے بندوبست کا اعلان خوش آئند ہے حکومت عزاداری پر ناروا پابندیوں سے گریز کرے اورنچلی  انتظامیہ کو ہدایات جاری کی جائیں کہ بانیان مجالس میں خوف وہراس پیدا نہ کریں، پرامن ذاکرین کی زبان بندی و پابندی شرپسندوں کو تقویت بخشنا ہے، نئی آبادیاں بن سکتی ہیں تو نئی امام بارگاہوں پر پابندیاں کیوں؟ وزارت داخلہ  ہوم ڈیاپارٹمنٹس اور تمام اضلاع میں محرم کنٹرول روم قائم کرکے ٹی این ایف جے محرم عزاداری سیل کے ساتھ مربوط کئے جائیں  ۔

سربراہ ٹی این ایف جے نے آپریشن عزمِ استحکام کو پاکستان کی سلامتی  اور دیرپا قیام امن کے لئے ضروری قراردیا اور عزم استحکام یزیدی سوچ کوبھی ختم کرنے کا ذریعہ بنے گا۔پاکستان کی سالمیت اولین ترجیح ہنی چایئے  ہماری بہترین فوجی اور ایٹمی صلاحیت دشمن کو کھٹکتی ہے،استعماری طاقتوں کے ایجنٹو ں کی پشت پناہی ختم کرنے لیئے آپریشن ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی قوتیں یاد رکھیں پاکستان ہے تو سب سیاسی جماعتیں ہیں، وطن کی سالمیت کے منافی  ہر سوچ کی نفی کرتے ہیں،اگر حکومت کو وطن کا استحکام عزیز ہے تو کالعدم تنظیموں اور انکے کارندوں کی حوصلہ افزائی سے اجتناب کرے اور حکومتی فورمز پر نظریاتی کونسل، امن کمیٹیوں سے ممنوعہ عناصر کو خارج کیا جائے ورنہ نام نہاد امن کمیٹیوں سے امن کے نام پرانتشار ہی پھوٹے گا۔ آغا مقدسی نے کہاکہ مکتب تشیع قیام پاکستان کا معجزہ کرنے والا مکتب ہے  لہذا پاکستان بنانے والوں کے ساتھ زیادتیاں نہ کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ زائرین کربلا کی سہولت کے لئے فول پروف سیکیورٹی انتظامات  کئے جائیں، وزارت داخلہ،،وزارت خارجہ اور وزارتِ مذہبی امور  میں  زائرین کیلئے خصوصی ریلیف ڈیسک قائم کرے سرحدی گزرگاہوں پر زائرین کے لئے سیکورٹی،قیام و طعام اور طبی سہولیات کا اہتمام کیا جائے۔آغا مقدسی نے کہاکہ معیشت کی تنزلی پر تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے تمام مقتدر قوتوں سے اپیل کی کہ وہ معیشت کی بحالی پر یکجا ہو کر اکنامک ایکشن پلان مرتب کریں،اور  پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں کوئی ایسا معاہدہ نا کیا جائے جس سے پاکستان معاشی تنزلی کا شکار ہو اور سابقہ معاہدات کی سکروٹنی کی جائے اور قومی امنگوں کے مطابق ڈھالاجائے،اس موقع پر سربراہ تحریک علامہ آغا حسین مقدسی نے 14نکاتی ضابطہ عزاداری کے نکات کی وضاحت کی  

1۔ملک بھر میں ماتمی جلوس21مئی85ء کے موسوی جونیجو معاہدے کے تحت برآمد ہونگے جن میں کسی قسم کی رخنہ اندازی ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی۔
2۔ عزاداروں کے مسائل کے حل اور امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے حکومت وفاقی وزارت داخلہ چاروں صوبوں اور ضلع کی سطح تک محرم کنٹرول رومز تشکیل دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ کنٹرول رومز تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کے مرکزی و علاقائی کنٹرول روم سے مربوط رہیں تاکہ ہر قسم کی سازش و شرارت کو ناکام بنایا جاسکے۔
3۔نیشنل ایکشن پلان کے 20نکات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے کیونکہ دہشتگردکالعدم تنظیمیں کھلے عام نئے ناموں سے کام کررہی ہیں،اسلام آباد سمیت پورے ملک میں آپریشن عزم استحکام کادائرہ وسیع کیا جائے۔
4۔مسلمہ مکاتب سنی شیعہ میں سے کسی کو بھی غیر مسلم کہنا قابل تعزیز جرم قراردیاجائے،مجالس و جلوسہائے عزا میں عام گاڑیوں کے علاوہ سرکاری گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی جائے،شرکائے جلوس کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔خواتین کی تلاشی بذریعہ لیڈیز پولیس لی جائے،مجالس و جلوس کے داخلی و خارجی راستوں پر کلوز سرکٹ کیمروں اور واک تھرو گیٹ کا انتظام کیا جائے،انکے تحفظ کیلئے فاصلہ رکھ کر رکاوٹیں کھڑی کی جائیں،قرب و جوار کی عمارتوں،خالی جگہوں کی خا ص دیکھ بھال کی جائے،عزاداری کے پروگراموں کی ویڈیو فلم بنائی جائے۔
5۔مجالس اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت کیلئے پولیس موبائل اسکواڈ کے گشت کو یقینی بنایا جائے،سیکیورٹی امور میں پولیس وانتظامیہ کے ساتھ ساتھ ابراہیم اسکاؤٹس اور مختارفورس کے رضاکاروں کا تعاون لیا جائے۔
6۔بارگاہوں کے متولیان،بانیانِ جلوس اور منتظمین خود بھی حفاظتی انتظامات کریں،عزادارانِ امام ؑ عالی مقام پر لازم ہے کہ وہ عزاداری کو ہر شے پر فوقیت دیں۔
7۔وفا ق اور صوبے کوئی ایسا حکم صادر نہ کریں جس سے عزاداروں کی حق تلفی ہو۔اربابِ حل و عقد ملک بھر کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کریں کہ وہ بانیانِ مجالس میں خو ف و ہراس پھیلانے سے گریز کریں تاکہ احسن طریقے سے عزاداری کے پروگرام منعقد ہوسکیں۔
8۔کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے، ہر صورت میں پر امن رہیں،کسی مسئلے کی صورت میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کے کنٹرول رومز کی طرف رجوع کیا جائے۔
9۔رواداری کو ترجیح اور ہر قسم کی عصبیتوں کو کنڈم کیا جائے،عوام خود بھی چوکنا رہیں اور ارد گرد کے ماحول اور افراد پر کڑی نظر رکھیں،کسی مشکوک شے اور شخص کی فوری اطلاع انتظامیہ اور پولیس کو دیں تاکہ تخریب کاری سے بچا جاسکے۔
10۔واعظین و ذاکرین اپنے خطابات و تقریرات میں قومی و ملکی سلامتی کو ترجیح دیں اور اشتعال انگیز و منافرت آمیز تقاریر سے اجتناب کریں۔شہدائے کربلا کی قربانیوں کا مثبت ابلاغ کیا جائے۔
11۔الیکٹرانک میڈیا پردورانِ عشرہ محرم موسیقی،ڈراموں اور طربیہ پروگراموں کوبند رکھا جائے،متنازعہ شخصیات اور کالعدم گروپوں کو میڈیا فورموں پر ہر گز نہ بلایا جائے۔
12۔معروفات کا ابلاغ،منکرات سے اجتناب اور ذرائع ابلاغ میں ممنوعہ گروپوں کو کوریج نہ دی جائے،شہدائے کربلا کی قربانیوں کو اُجاگر کرنے کیلئے اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کریں تاکہ جذبہ ایثار و قربانی کو زندہ رکھا جاسکے۔
13۔سیاسی جماعتیں عشرہ محرم میں سیاسی سرگرمیوں سے اجتناب کریں،خواتین مخدرات عصمت و طہارت،بزرگ حضرات پاکیزہ صحابہ کبار ؓ اور نوجوان شہزادہ قاسم ؑ و اکبر ؑ اور عون ؑ و محمد ؑ کی سیرت پر عمل پیرا ہوں،مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کے انعقاد میں اوقات کی پابندی اور نظم و ضبط کو یقینی بنایا جائے۔
14۔مجالس و جلوس عزا کے دوران بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے،اور راستوں کو صاف رکھا جائے،بانیان مجالس خود بھی ضابطہ عزاداری پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی اسکا پابند بنائیں۔

علامہ حسین مقدسی نے  واضح کیا کہ ہم نے بڑے بڑے آمروں اور ظالموں کا سامنا کیا ہے،ہمیں قید میں ڈالا گیا،مارا گیا،زندہ دیواروں میں چنا گیا،،ہمارے لاشے پاما ل کیے گئے مگر یاد رکھا جائے کہ ہمارے خون کے ہر قطرے اور خاک کے ہر ذرے سے یا ثاراۃ الحسین ؑ لبیک یا حسین ؑ کی صدا بلند ہوتی رہتی ہے۔ہم نے نہ کبھی سودا بازی کی،نہ کبھی کسی مائی کے لال کو کرنے دیں گے۔ہم جھکنے اور بکنے والے نہیں،یہ سر صرف خدا و رسول ؐ اور آئمہ ہدیٰ کے سامنے جھکتا ہے لہذا کوئی بھول میں نہ رہے عزاداری ہماری شہ رگ ہے، زندگی ہے اور وسیلہ بخشش ہے لہذذہن نشین رہے کہ عزاداری امام مظلوم میں کسی قسم کی رخنہ اندازی برداشت نہیں کی جائیگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.