مادر زہراؑ کا پرسہ :یوم الحزن کے موقع پر ملک گیر مجالس و ماتم

ولایت نیوز شیئر کریں

ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ کی مسمار شدہ قبر اطہر عالم اسلام کی غیرت کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ علامہ قمرزیدی
امتِ مسلمہ کروناسمیت تمام ارضی وسماوی بلیات سے نجات کیلئے گناہوں سے توبہ کرے اور بارگاہ خداوندی میں بخشش و رحمت طلب کرے
خاتون اول کی قربانیاں نہ ہوتیں تو اسلام کی سج دھج نہ ہوتی۔عالمگیر ایام الحزن کی اختتامی مجالس سے محسن ہمدانی، علامہ حسین مقدسی اور دیگر کا کا خطاب

راولپنڈی(ولایت نیوز ) قائد ملتِ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اعلان کے مطابق ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کی وفات سے سلسلے میں عالمگیر ایام الحزن کے پروگرام سوموار کو راولپنڈی ریجن میں بھی اختتام پذیر ہوگئے۔ مساجد اورامام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیرپرعمل کرتے ہوئے محدود پیمانے پر مجالس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے سیرتِ حضرت خدیجۃ الکبریٰ کی عملی پیروی کو دنیا و آخرت میں کامیابی و نجات کا بہترین وسیلہ قراردیا۔تحریک نفاذفقہ جعفریہ ضلعی ایام الحزن کمیٹی کے زیراہتمام علی مسجد میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے کہا کہ حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا اسلام کی وہ عظیم محسنہ ہیں جن کے احسانات پر قرآن گواہ ہے اس معظمہ کو پہلی مصدقہ پیغمبر ؐ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔آپ ؑ نے اپنی تمام دولت اسلام کے فروغ کیلئے اپنی محبوب ترین ہستی حضور اکرم ؐ کے قدموں پر نچھاور کردی،اس طرح قدرت نے آپ ؑ کی نصرت و حمایت کو اپنی نصرت سے تعبیر کیا۔آپ ؑ کی دولتِ کثیر کا دامن شرق و غرب تک پھیلا ہوا تھا جسے آپ ؑ نے اعلائے کلمۃ الحق کیلئے وقف کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حضرت خدیجہ ؑ کاگھر صرف رسول ؐ ہی نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کی پناہ گاہ بن گیا۔ انہوں نے کہاکہ ماہِ صیام شہراللہ ہے جسے معظم ومکرم اور مشرف قراردیکر تمام مہینوں پر فضیلت بخشی گئی ہے،ماہِ مبارک میں سانس لینا تسبیح و تحلیل، سونا عبادت، اعمال قبول اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں،امتِ مسلمہ برکاتِ رمضان سے فیضیاب ہونے، کروناسمیت تمام ارضی وسماوی بلیات سے نجات کیلئے گناہوں سے توبہ کرے اور بارگاہ خداوندی میں بخشش و رحمت طلب کرے۔مجلس سے علامہ وقارحسین نقوی القمی، ذاکرغلام ثقلین عباس کاظمی اوردیگرنے بھی خطاب کیا۔قصر ابوطالب میں علامہ محسن علی ہمدانی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محسنہ اسلام زوجہ رسول ؐ حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا دین اسلام کے ابتدائی،کھٹن اور مشکل ترین دور میں پیغام رسالت کی پاسبان و پاسدار تھیں،۔آپ ؑ نے اپنا تمام مال و متاع ترویجِ اسلام پر قربان کردیا آپ ؑ سب سے پہلے رسول ؐ خدا پر نہ صرف ایمان لائیں بلکہ ایثار،مستقل مزاجی اور اپنے عشق اسلام سے آنے والی نسلوں کی مسلمان خواتین کیلئے ایک قابلِ تقلید مثال قائم کردی۔دربار سخی شاہ پیارا چوہڑہڑپال راولپنڈی میں مجلس یوم الحزن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابو الحسن تقی نے کہا کہ حضرت خدیجہ ؑ کی سیرت ہر دور میں طبقہ نسواں کیلئے مشعلِ راہ ہے۔امامبارگاہ اہلبیت ؑ واہ کینٹ میں عالمگیرایام الحزن کی اختتامی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حسین مقدسی نے کہا کہ حضرت خدیجہ الکبریٰ نے مشکل ترین دور میں اسلام کی کفالت کی،جس بی بی کا اسلام پر سب کچھ خرچ ہوگیا اسکی یاد منانے سے پہلوتہی کرنا اسلام دشمنی کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کی دولت اور حضرت ابو طالب علیہ السلام کی افرادی قوت نہ ہوتی تو فتح مکہ کا تصور بھی نہ ہوتا۔۔انجمن کنیزان امام العصر والزمان کے زیر اہتمام شعب ابی طالب میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے خطیبہ سیدہ زینب علویہ نے کہا کہ ام المومنین حضرت خدیجہ طاہرہ ؑ عرب کی وہ ملکہ تجار تھیں جن کے مال سے اسلام مالا مال ہوگیا۔آپ ؑ نے شعب ابی طالب ؑمیں غربت و افلاس کے عالم میں مصائب و شدائد کا مقابلہ کیا لیکن کوئی شکوہ زبان پر نہ لائیں۔انہوں نے کہا کہ اس معظمہ بی بی نے نہایت کسمپرسی اور مظلومیت کے عالم میں اس دارِ فانی سے کوچ کیا۔مجلس کے اختتام پر ماتمداری کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.