کیا یہ توہین رسالتؐ نہیں؟؟؟ پشاور کے قصہ خوانی بازار میں بنت نبیؐ کے مزار کی تاراجی کا قصہ

ولایت نیوز شیئر کریں

پشاور (ولایت نیوز) پشاور کے تاریخی قصہ خوانی بازار میں ہزاروں افراد نے 8 شوال کو قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی کال پر جنت البقیع میں امہات المومنین، صحابہ کبار، اہلبیت اطہار اور خاتون جنت مخدومہ عالمیان حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کے مزارات قدسیہ کی تاراجی کے خلاف ماتمی احتجاجی جلوس نکالا ۔  جلو س کی قیادت ٹی ایف جے کے صوبائی صدر ابو الحسن قزلباش، سرپرست عباس علی کیانی ،علامہ موسی ٰ رضا،  غضنفر علی شاہ ، جنرل سیکرٹری ذوالفقار علی جمیل، ایس اے کاظمی اور دیگر رہنما کررہے تھے ۔

امام بارگاہ ماسٹر غلام حیدر سے نکالے گئے احتجاجی ماتمی جلوس کے آگے مختار جنریشن کے کمسن معصوم بچے جنت البقیع کی مسمار شدہ قبروں کے پو رٹریٹ  اور اپنے عظیم رہبر قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے پوسٹر اٹھائے چل رہے تھے ۔ معصوم بچوں کا تبلیغی انداز ہر فرد کو اپنی جانب متوجہ کررہا تھا۔

دوران جلوس پشاور کے مصروف ترین بازار کی تمام دکانیں کھلی رہیں تا جر برادری اور عام راہگیر بھی شرکائے جلوس کے ساتھ جنت البقیع و مزارات مقدسہ کی بحالی نعرے لگاتے رہے ۔

پشاور بھر کی تمام ماتمی تنظیموں نے جلوس میں بھر پور شرکت کی ۔ جب نوحہ خوان جنت البقیع اور آل نبیؐ کی مظلومیت کا مصرعہ سنا کر یہ صدا بلند کرتے کہ ّ کیا یہ توہین رسالت ؐ ٗ نے تو شرکائے جلوس کی آنکھوں پر آنسوؤ ں کی لڑی رواں ہو جاتی ۔

جلوس میں شریک ہر فرد قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کو سلام پیش کرتا نظر آیا جنہوں نے جنت البقیع کے فراموش کردہ مسئلے کو عالمی تحریک بنا دیا۔

قصہ خوانی بازار کے مرکزی شہیداں چوک میں شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ موسی رضا عابدی نے کہا کہ حجاز مقدس میں مزارات مقدسہ کی تاراجی صرف سنی شیعوں کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی غیرت کا مسئلہ ہے ۔ ہر باضمیر انسان اس ظلم پر سراپا احتجاج ہے ۔

جلوس کو مرتب کرنے میں مختار آرگنائزیشن اور مختار سٹوڈ نٹس آرگنائزیشن کے کارکنان نمایاں نظر آئے ۔ مختار فورس کے رضاکار حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے تھے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.