
حسنینؑ کا باباؑ چلا گیا
(کلام : طیبہ بخاری)
حسنینؑ کا بابا ؑچلا گیا
من کُنتُ مولا چلاگیا
علم و حکمت تھے جس سے بنے
وہ بابِ مدینہ چلا گیا
میداں، مسجد سب ایک کئے
تلوار سے کافر نیک کئے
خندق ،خیبر کو فتح کیا
تھی ہرسُو لا َفتح کی صدا
وہ شیر دلاور چلا گیا
حسنینؓ کا باباؓ چلا گیا
اسلام جسے گھُٹی میں ملا
کعبہ میںجس کا جھولا بنا
چہرہ اُس کا ہے وجہہ اللہ
وہ عین اللہ ، وہ اِسم اللہ
کربل کا خالق چلا گیا
حسنینؓ کا باباؓ چلا گیا
ہے کُلِ ایماں علیؓ علیؓ
ہے شیرِ یزداں علیؓ علیؓ
اُمت نے پوچھا کعبہ سے
ہے کون بتا دے تیرا ولی
کعبہ یہ بولا اُمت سے
آﺅ تم کو بتاﺅں کون ہے وہ
جو دوشِ نبی پہ آیا تھا
وہ ہے میرا ولی تنہا علیؑ
آدمؑ کا ولی ، خاتم کا ولی
وہ ہے میرا علی ؑ، وہ ہے میرا علیؑ