یوم مختار : دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئےتمام سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا، علامہ آغا سید حسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

دہشتگردی صرف حکومت کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت، سیکیورٹی فورسز کا بھرپور ساتھ دینا ہو گا،علامہ آغا سید حسین مقدسی
پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کیساتھ ہے، دشمن کی بزدلانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں
پاک فوج اور پولیس کی لازوال قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، شہداء ہمارا فخر ہیں انکی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی
مختار فورس کے قیام کا مقصد دشمن کی سازشوں مقابلہ کرنے کیلئے ایک ایسی رضا کار تنظیم کا قیام تھا جو الٰہی حکم کے تحت خدمات سر انجام دے
حضرت مختار ثقفیؒ نے جان قربان کر دی لیکن ظالمین سے سمجھوتہ نہیں کِیا جو زندگی و آخرت میں کامران رہا۔ سربراہ ٹی این ایف جے کا مجلس سے خطاب
یومِ مختارِ آلِؑ محمدؐ عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا، مختار فورس والنٹیئرز کا عساکرِ پاکستان سے اظہارِ یکجہتی، دین و وطن کیلئے قربانی دینے کا عزم
بِلاتفریق مذہبی تقاریب و شعائر اللہ کی حفاظت کیلئے مختار فورس کے رضاکاروں کی خدمات لائقِ تحسین ہیں۔ مجالس سے علماء کا خطاب

راولپنڈی ( ولایت نیوز) تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کِیا ہے کہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے اپنا خصوصی کردار ادا کرنا ہو گا، حکومت، سیکیورٹی فورسز کا بھرپور ساتھ دینا ہو گا، دہشت گردی صرف حکومت یا کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، جب تک امن و امان قائم نہیں ہو گا تب تک ملک کے اقتصادی طور پر مستحکم ہونے کی راہ بھی ہموار نہیں ہو سکتی، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجان اور پاک فوج کے ساتھ ہے اور دشمن کی بزدلانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، پاک فوج اور پولیس کے جری سپوتوں، افسروں اور جوانوں نے اپنے قیمتی لہو سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاریخ رقم کی ہے، شہدائے وطن کی لازوال قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، شہداء ہمارا فخر ہیں اور شہداء کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، حضرت مختار ثقفیؒ نے عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ظالمین کو انجام تک پہنچایا اور مومن کی میراثِ شہادت کی حفاظت کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کِیا، اسی لیے زیارت کا جملہ ہے کہ”خدا کی خلوص سے اطاعت کرنے والے امام زین العابدینؑ سے پُرخلوص محبت کرنے والوں پر سلام ہو“۔ اسی لیے آج بھی للکارِ مختارؒ سے عالمی استعمار لرزہ براندام ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یومِ مختارِ آلِؑ محمدؐ کے سلسلہ ایم ایف وی کے زیرِ اہتمام علیؑ مسجد میں مرکزی مجلس مختارِ آلِؑ محمدؐ سے خطاب کرتے ہوئے کِیا جو قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے قائم کردہ ”یومِ مختارِ آلِؑ محمدؐ“ شہادتِ حضرت مختار ثقفیؒ اتوار کو مذہبی جذبے اور عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر مجالسِ عزا، دعائیہ اجتماعات میں علماء و ذاکرین نے دین و شریعت کیلئے حضرت مختار ثقفیؒ کے گراں قدر کارناموں پر روشنی ڈالی اور مظلومین کے مصائب و آلام کے خاتمے اور عالمِ اسلام کے اتحاد کیلئے دعائیں کیں۔

علامہ مقدسی نے واضح کِیا کہ حکمرانوں کو اپنی سیاسی ترجیحات سے باہر نکل کر قومی اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرنا، ایک قوم کی حیثیت سے عساکرِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہو گا تا کہ دشمن کو قوم کے دفاعِ وطن کیلئے سیسہ پلائی دیوار بننے کا ٹھوس پیغام جا سکے، بیشک عساکرِ پاکستان ہر محاذ پر دشمن کے دانت کھٹے کر رہی ہیں تاہم کسی بھی حوالے سے عساکرِ پاکستان کی حوصلہ شِکنی نہ ہونے دینا ہماری قومی ذمہ داری ہے، سیاسی قیادتوں کو پاک فوج میں کمزوری پیدا کرنے کے دشمن کے عزائم پر ہر صورت پیش نظر رکھنے چاہیے، ہمیں وطن کی سلامتی ہی ہر چیز پر مقدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کو معاشرے میں سرایت کرنے سے روکنے کیلئے قوم کے ہر فرد کو افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنا ہو گا اسی صورت قوم کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے، اگر حکومت ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئی تو پاکستان کا رعب ہر کُھلے اور چھپے ہوئے دشمن کے دل اور اعصاب پر ثبت ہو جائے گا، بِلاتفریق مذہبی تقاریب و شعائراللہ کی حفاظت کیلئے مختار فورس کے رضاکاروں کی خدمات لائقِ تحسین ہیں، خانوادہ? رسولؐ اللہ کی محبت کا مرکز، پاکیزگی کا سرچشمہ اور عظمتوں کا آستانہ ہے، مختار ثقفیؒ نے تاریخ کے بدترین ظلم کا شکار خانوادہ? رسولؐ کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں، مختارؒ دنیا و آخرت میں کامران رہا، استعماری ریشہ دوانیوں اور بھارتی کارستانیوں کے مقابلے کیلئے حکمران جرأتِ مختارؒ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مختار ثقفیؒ وہ مردِ جری ہے جس نے گستاخانِ رسولؐ اور شہدائےؑ کربلا کے قاتلوں سے انتقام کیلئے اپنی تحریک کا محور کتاب اللہ، سنتِ رسولؐ، خونِ حسینؑ کا قصاص اور کمزوروں، مظلوموں کے دفاع کو قرار دیا، 13 رمضان الکریم تاریخ کے اس عظیم سُورما کی تاریخِ شہادت ہے جس نے اپنی حسنِ تدبیر سے واقعہ? کربلا کے مجرمین کو موت کے گھاٹ اتار کے کربلا کی تلخ یادوں میں قدرے تسکین کا سامان فراہم کِیا۔ انہوں نے کہا کہ وطنِ عزیز، اسلام اور پیروانِ اہلبیتِؑ اطہار و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کو درپیش حالات کے مدِ نظر مختار فورس کے قیام کا مقصد دشمن کی چال بازیوں کے مقابلہ کرنے کیلئے ایک ایسی رضا کار تنظیم کا قیام تھا جو الٰہی حکم کے تحت خدمات سر انجام دے۔ انہوں نے حضرت مختار ثقفیؒ کی شہادت کے پُرغم موقع پر اس عہد کا اظہار کِیا کہ ہم چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو ترک نہیں کریں گے کیونکہ اسی میں ہماری مشکلات، پریشانیوں اور مصائب و آلام سے نجات کا راز مضمر ہے۔ درایں اثناء ہیڈکوارٹر مکتبِ تشیُع میں موصولہ اطلاعات کے مطابق ملک کے تمام شہروں میں یومِ مختارِ آلِؑ محمدؐ کی مجالس منعقد ہوئیں جن میں عساکرِ پاکستان کی کامیابی، اقتصادی راہداری منصوبہ کی تکمیل، پاکستان کے استحکام اور عالمِ اسلام کی یکجہتی کیلئے دعائیں مانگی گئیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.