مادر ملت جعفریہ کی برسی پر ان کی قومی خدمات کو زبردست خراج تحسین ؛ ام البنین ڈبلیو ایف کی چادر پوشی ، معروف نوحہ خواں عابد ناصر نے ولا و عزا سماں باندھ دیا
مادرِ ملتِ جعفریہ کی برسی کے موقع پر ماتمداری،دین و وطن کیلئے مرحومہ کی خدمات کو خراج تحسین
مادرِ ملتِ جعفریہ کی روحانی تعلیمات پر عمل کرکے ولاءوعزاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ ام البنین ڈبلیو ایف
علی مسجد میں عالمی شہرت یافتہ نوحہ خواں استاد عابد ناصر جھنگ کی پرسوز انداز میں نوحہ خوانی اور پرسہ داری
مشن ولاء وعزاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ماتمی عزاداروں کا عہدو پیمان،حیدری ماتمی دائرہ کا اعلامیہ
اسلام آباد/راولپنڈی (ولایت نیوز)قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کی اہلیہ مرحومہ کی برسی کے سلسلے میں خانوادہ موسوی کی جانب سے مرکزی امام بارگاہ جامعہ المرتضی جی نائن فوراسلام آباد میں ام البنین ڈبلیو ایف کے زیرانتظام مجلس عزا25 شعبان کو منعقد ہوئی جس میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
خطیبہ آل نبیؐ سیدہ بنت علی موسوی نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مادرملت جعفریہ نے زندگی بھر انسانیت کی خدمت، دین کی تبلیغ کو شعار بناکر شب تاریک میں پیغام سحر دیااور دنیاوی صلے سے بے غرض ہو کر معبود حقیقی و محمد ؐو آل محمد ؐسے بخشش کی طلبگار رہیں۔انہوں نے باورکرایا کہ مادر ملت نے شریک کار قیادت ہو کر بدترین مارشل لائی دور میں نظریہ اساسی اور شیعہ مطالبات کیلئے ایجی ٹیشن میں بے مثال کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں 21مئی85 کے موسوی جونیجو معاہدے کی صورت میں تحریک کو کامیابی نصیب ہوئی،یہ معاہدہ شیعہ مطالبات،عزاداری اور میلاد النبیؐ کے جلوسوں کے تحفظ کی ضمانت ہے۔


مجلس برسی سے خطاب کرتے ہوئے ذاکرہ طاہرہ بلقیس بخاری نے کہاکہ ہر مسلمان فکرآخرت میں مبتلا اور جنت کا متمنی ہے جبکہ حکم خداوندی ہے کہ اگر تم سچے ہو تو موت کی تمنا کرو۔ ریئسۃ الحفاظ سیدہ زینب علویہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آل محمد ؐ نے دنیا کو موت کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر جینے کا سلیقہ سکھایا،اسی لیے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا فرمان ہے کہ ہمیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ موت ہم پر آپڑے یا ہم موت پر جا پڑیں،ہمیں موت سے اتنی محبت ہے جتنی بچے کو ماں کے دودھ سے بھی نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ دنیاوی غموں کا مداوا کرنے کیلئے خانوادہ محمد و آل محمد علیہم السلام کے دامن سے وابستگی ضروری ہے جنہوں نے توحید و رسالت کی بقاء اور انسانیت کی اعلیٰ قدروں کی لاج رکھنے کیلئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں قربان کرکے بے پناہ مصائب و آلام اور قید و بند کی صعوبتوں کو برداشت کیا مگر باطل کے سامنے سرخم نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ امام عالی مقام حسین ؑ ابن علی ؑ انکی اولاد اطہار‘اصحاب باوفا اور اسیران کربلا کا اسوہ حسنہ اور سیرت و کردارعالم انسانیت کیلئے مینارہ نور ہے۔مجلس عزاسے ام لیلی مشہدی ،ردا ارشاد نقوی، شہربانو نقوی،لوا زینب موسوی،ابتہاج زینب موسوی، شذرہ بتول موسوی اور دیگر ذاکرات نے بھی نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مادر ملت جعفریہ کے درجات کی بلندی کیلئے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ مادر ملت جعفریہ کی مرقد پر چادر پوشی و گل پاشی بھی کی گئی ۔
قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کی اہلیہ محترمہ مادر ملت جعفریہ کی برسی کے موقع پر 26 شعبان بروز جمعہ ہیڈکوارٹر مکتب تشیع علی مسجد سیٹلائٹ ٹاؤن میں سید جروان محمد کاظمی،سید محمد زیاف حیدر کاظمی، سید اواب حیدر موسوی، عزاخانہ معصومہ قمٔ سیٹلائیٹ ٹاؤن کے دربان سید عقیل عباس کاظمی اور سالار ماتمی حیدری دائرہ سید مسیب عباس شاہ کے زیر اہتمام ماتم مظلوم کربلا اور پرسہ داری کا اہتمام کیا گیا۔ جڑواں شہروں کے عزاداروں، ماتمیوں، بیانیان مجالس، ماتمی سالاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ذاکر سید مطیع الحسنین کاظمی نے مصائب آل محمد ؐ بیان کیے جبکہ عالمی شہرت یافتہ نوحہ خواں استاد عابد ناصر جھنگ نے نہایت پرسوز انداز میں نوحہ خوانی کرکے مظلوم کربلا اور اسیران کوفہ و شام کا پرسہ پیش کیا۔ آغاز میں جب عابد ناصر نے یہ کلام پڑھا کہ ’ علی ؑ کو چھوڑ جانے سے علیؑ کا کچھ نہیں جاتا‘ اپنے مخصوص انداز میں پڑھا تو سماں بندھ گیا
اس موقع پر حیدری ماتمی دائرہ کی جانب سے پیش کیے گئے اعلامیے میں مادر ملت جعفریہ کی دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے باورکرایا گیا کہ مرحومہ نے شریک کار قیادت ہوکر آمریت کے دور میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور کنیزان حضرت فاطمۂ و زینبٔ و کلثومٔ کے دلوں میں جذبہ فداکاری کو اجاگر کیا اور عزاداری کیلئے بے لوث خدمت کو اپنا شعار بنائے رکھا۔اعلامیے میں اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ مادر ملت جعفریہ کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہوئے مشن ولاء وعزاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ ماتمداری کے اختتام پر مادر ملت جعفریہ کے درجات کی بلندی، عالم اسلام کے مصائب و آلام کے خاتمے اور وطن عزیز پاکستان کے استحکام و ترقی کیلئے خصوصی دعا کی گئیں۔
خانوادہ موسوی کی جانب سے جاریکردہ بیان میں دنیا کے مختلف مقامات پر مجالس کے انعقاد پر اظہار تشکر کا اظہار کیا گیا ہے ۔