
حکمران سیاستدان سقوط ڈھاکہ اور اے پی ایس سانحات سے سبق سیکھیں ایک دوسرے کے بجائے دشمن کو نیچا دکھائیں ، آغا حامد موسوی
دہشتگردی کے سانحات کی تحقیقاتی رپورٹوں کا سامنے نہ آنا افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ؟16دسمبر پاکستان کا یوم سیاہ اور یوم محاسبہ ہے
بیسیوں کشمیری جوانوں کی شہادت امریکی استعمار کی سرپرستی و شہ کا نتیجہ ہے عالمی اداروں کا خاموش تماشائی بنے رہنا انکے وجود پر سوالیہ نشان ہے ؟
ساتوین بحری بیڑے کے انتظار نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا امریکہ سے تعلقات میں ماضی کے تلخ تجربات کو پیش نظر رکھا جائے ، شہداء کو پوری قوم کا سلام
امریکہ سی پیک کو سبوتاژ کرنے پر تلا ہے سیرت حضرت امام حسن عسکریؑ حریت و آزادی سے ہمکنار ہونے کیلئے سبق آموز ہے۔ عالمگیر ایام عسکری کے آغاز پرخطاب
اسلا م آباد(ولایت نیوز ) سرپرستِ اعلیٰ سپریم شیعہ علما ء بورڈ قائد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ حکمران سیاستدان سقوط ڈھاکہ اور اے پی ایس سانحات سے سبق سیکھیں اگر حکمران اور سیاستدان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے دشمنانِ دین و وطن کو زیر کرنے کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں تو بڑے سے بڑا شیطان پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتا، پوری قوم شہدائے سانحہ سقوطِ ڈھاکہ اور شہدائے اے پی ایس پشاور کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے ، 16دسمبر پاکستان کا یوم سیاہ اور یوم محاسبہ ہے وطن عزیز پاکستان میں دہشتگردی کے بدترین سانحات کے تحقیقاتی کمیشنوں کی رپورٹیں سامنے نہ آنا افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ؟گزشتہ روز بلوچستان میں متعدد فوجی جوانوں کو ٹارگٹ بنانا ازلی دشمن کی کاررستانی ہے جسکی پشت پر عالمی شیطان امریکہ ہے جو سی پیک کو سبوتاژ کرنے پر تلا ہوا ہے لیکن اسے یاد رکھنا چاہیئے کہ پوری پاکستانی قوم افواجِ پاکستان کی پشت پر ایستادہ ہے جسکی ہر سازش و شرارت کو قومی یکجہتی کے عملی مظاہرے سے ناکام بنا دیاجائیگا،،ضلع پلوامامیں بیسیوں کشمیری جوانوں کی شہادت امریکی استعمار کی سرپرستی و شہ کا نتیجہ ہے بھارتی بربریت پرعالمی اداروں کا خاموش تماشائی بنے رہنا انکے وجود پر سوالیہ نشان ہے ؟ ،سیرت حضرت امام حسن عسکریؑ حریت و آزادی سے ہمکنار ہونے کیلئے سبق آموز ہے جنہوں نے سخت گیریوں ،وحشت و تاریکی اور ظلم و بربریت کا مردانہ وار مقابلہ کرکے حق و صداقت کا پرچم سربلند کررکھا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو عالمگیر ایام عسکری کے آغاز پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آقای موسوی نے باورکرایا کہ جب ہمارا ازلی دشمن 48ء میں جنگ مسلط کرکے کشمیر کے ایک اہم حصے پر قابض ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ نہرو مسئلہ کشمیر خود اقوام متحدہ میں لیکر گیا جسکے حل کیلئے استصوابِ رائے کی قراردادوں کو تسلیم کرنے کے بعد منحرف ہوگیاجبکہ اقوام متحدہ ان قراردادوں پر آج تک عمل نہیں کروا سکا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے بڑی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی جہاں 72سال سے مظلوم کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ ہے ۔آقای موسوی نے کہا کہ ازلی دشمن کو 65ء میں پاکستان کیخلاف جنگ مسلط کرکے منہ کی کھانی پڑی تو اسکا بدلہ چکانے کیلئے پاکستان میں افراتفری پیدا کرکے اسے غیر مستحکم کرنے کیلئے خفیہ ایجنسی را کو وجود میں لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ31مارچ 71ء کو بھارتی پارلیمنٹ سے مشرقی پاکستان کے آزادی پسندوں کیساتھ مکمل تعاون کی قرارداد منظور کروائی گئی ،جب نے پاکستان نے امریکہ سے 59ء کے معاہدے کے تحت ملکی بقاء و سلامتی کیلئے مدد چاہی تو امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ امریکہ پاکستان کی اسوقت مدد کرسکتا ہے جب اسے کمیونسٹوں سے خطرہ ہوگااور ہماری آنکھ میں دھول جھونکنے کیلئے ساتواں امریکی بحری بیڑہ روانہ کردیا گیا جس نے پاکستان کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا امریکہ سے تعلقات میں ماضی کے تجربات کو پیش نظر رکھا جائے ، جب پاکستان دولخت ہوا تو اندرا گاندھی نے للکار ا کہ ہم نے دو قومی نظریہ بحر ہند میں ڈبودیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کا ڈرامہ رچا کر امریکہ نے پاکستان کو فرنٹ لائن پر رکھا اور پاکستان کو مزید افتراق سے دوچار کرنے کیلئے بھارت کوافغانستان میں بٹھا دیا جہاں آج بھی بھارتی قونصل خانے دہشت خانے بنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سقوطِ ڈھاکہ کے 45سال بعد 16دسمبر2014ء کو کرائے گئے افسوسناک سانحہ اے پی ایس پشا ورمیں اساتذہ سمیت 150سے زائد کمسن بچوں کی شہادت پاکستان کا مستقبل تباہ کرنے کی کوشش تھی ۔
انہوں نے یہ بات زوردیکر کہی کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کو سامنے رکھ کر نیشنل ایکشن پلان کی روشنی میں اسوقت کے آرمی جنر ل راحیل شریف کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کے بخیے ادھیڑ کررکھ دیئے اور اسوقت بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کمان میں آپریشن رد الفساد شد و مد کیساتھ جاری ہے جو دہشتگردوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔