جولب رسولؐ کی زبان چوستے تھے انہیں زہر کا جام پلا دیا دیا گیا، پیغام قائد ہفتہ عظمت مصطفیؐ و مجتبیؑ

ولایت نیوز شیئر کریں

اسلام آباد (ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ استعماریت کا طوفان کمزوروں کا بیڑا غرق کردینے کے درپے ہے ،انسانیت کی نجات کا واحد راستہ دامان مصطفی ؐو آل مصطفی ؐ تھامنے میں مضمر ہے ،مسلمان ممالک شہنشاہ ابلیسیت امریکہ سے دامن چھڑا کرباہم متحد ہو جائیں۔استعماری قوتیں میڈیا کے زور پراسلام کو دہشت گرد مذہب ثابت کرنے پر تلی ہوئی ہیں مسلم ذرائع ابلاغ امن و محبت سے عبارت سیرت مصطفی و مجتبی کو اجاگر کرکے دنیا پر واضح کردیں کہ اسلام دہشت گردی نہیں امن کا پرچارک ہے اور دنیا میں امن انہی ذوات قدسیہ کی راہ پر چل کر قائم کیا جاسکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم وصال النبی ؐ اور شہادت شہزادہ صلح و امن امام حسن علیہ السلام کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا ہے جو ہفتہ کو دنیا بھر کیطرح پورے پاکستان میں مذہبی جذبے اور عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے ۔

آقای موسوی نے کہا کہ ۔ اُنہوں نے مسلم حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ عرب و عجم کے خول سے باہر نکلیں اور عوام کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ برتیں ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ آج انسانیت بالعموم اور امت مسلمہ بالخصوص استعماریت و شیطنت کے ہاتھوں مصائب و آلام کی منجدھار میں گھر چکی ہے ،استعمار مسلمان ممالک میں باہم جدائیاں ڈال کر ایک ایک کرکے مارنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ،اسرائیل کی صورت مسلمانوں کے قلب میں صیہونی خنجر گھونپنے اور دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی قوت کی شہ رگ کشمیر پر ہنود کے قبضے کو تحفظ فراہم کرنے والا استعمارپوری عرب دنیا کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کی آڑ میں افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجا ئی، مسلم ممالک کو انتشار سے دو چار کیا اور اُسے ہر جگہ منہ کی کھانی پڑی۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ وطن عزیز پاکستان کو آج چومکھی جنگ کا سامنا ہے ،اندورنی محاذ پر دہشت گردی نے ملک کے چپے چپے کو لہو لہان کردیا ہے ،ایک بین الاقوامی سازش کے تحت قومی اداروں کو باہم لڑا کر کمزور سے کمزور تر کیا جارہا ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ، قومی اداروں کی ذمہ دار شخصیات سازش کا شکار ہونے کے بجائے سنجیدگی کا ثبوت دیں اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ ہفتہ عظمت مصطفی و مجتبی منا نے کا مقصد پاکیزہ ہستیوں کی سیرت و کردار کو اجاگر کرکے مایوسی میں گھری ہوئی انسانیت کو امید کے ساحل سے ہمکنار کرنا ہے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب شرق و غرب میں ضلالت و گمراہی اور کفر و شرک کی تاریکی ہی تاریکی تھی تو حبیب خدا ؐ نے اپنی جدوجہد سے پورے عالم کو تو حید کی روشنی سے منور کردیا۔ حضور ؐ کے راستے میں کانٹے بچھائے گئے،آپ کے جسم اطہر پرگندگی پھینکی گئی شعب ابی طالب ؑ اور طائف کی اذیتیں تاریخ میں ثبت ہوگئیں مصائب کی انتہا کردی گئی آپ ؐ کو وطن چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور ختمی مرتبت ؐکو کہنا پڑا جس قدر اذیتیں مجھے دی گئیں اس قدر کسی نبی کو نہیں دی گئیں ۔لیکن ان تمام مصائب کے باوجود آنحضور ؐ نے صبر کا دامن نہ چھوڑا اور جنگ و جدل کے بجائے کردار کے ہتھیار سے ہر ظلم جبر اور تشدد کا مقابلہ کیااور اسی عظمت کردارنے بدترین دشمنوں کو بھی اسلام قبول کرنے پر مجبور کردیا۔یہ رسول کا کردار ہی تھا جس نے آہن و تلوار کو بے اثر کردیا اور پیغام توحید ہر دل میں گھر کر گیا۔انہوں نے کہا کہ قلوب ہائے اہل اسلام میں روشن شمع وحدانیت کے تحفظ کیلئے رسول کے چھوڑے ہوئے گرانقدر ورثہ اہلبیت میں انااعطینک الکوثر کی پہلی تفسیر شہزادہ صلح و امن امام حسن مجتبی ؑ ہیں جن سے رسول خدا بے پناہ محبت کرتے تھے ۔

آقای موسوی نے کہاکہ امام حسن ؑ نے دین خدا کی سربلندی ،فتنہ وفساد کا سر کچلنے ،کتاب خدا اور سنت رسول پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اپنے نانارسول خدا ؐ کی صلح حدیبیہ کی تاسی میں تختِ حکومت کو ٹھوکر مار کر جو تاریخی صلح کی وہ اسلام کی تاریخ کا ایسا ناقابل فراموش با ب ہے جس کی نظیر نہیں ملتی ۔اُنہوں نے کہا کہ امام حسن مجتبی ؑ جنہیں خلیفہ راشد ہونے کا شرف بھی حاصل ہے نے28صفر کو جام شہادت نوش کیاجو لب رسول کی زبان چوسا کرتے تھے انہیں دین خداوندی کے تحفظ و پاسداری کی پاداش میں زہر کا جام پلا دیا گیا۔آقای موسوی نے بارگاہ رسالت ؐ وولایت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے اس عہد کا اظہار کیا کہ پوری دنیا بالخصوص وطن عزیز کوامن و محبت کا گہوارہ بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ،سیرت امام حسن ؑ پر عمل کرتے ہوئے راہ مصطفوی ؐپر گامزن رہ کر امن کے قیام اور ظلم و جبر کے انہدام کیلئے صدائے حق بلند کرتے رہیں گے اوراس عظیم مقصد کیلئے فرزندان رسولؐ کی تاسی میں اپنی جان کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.