پارا چنار :قبائلی عمائدین کی آرمی چیف سے ملاقات کے بعد احتجاج ختم
پاراچنار(علی اکبر بنگش)پاراچنار میں دہشت گردوں کی کارروائی کے بعد شروع ہونے والا احتجاج قبائلی عمائدین نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد ختم کر دیا۔
اس موقع پر قبائلی رہنما علامہ مزمل حسین کا طے کیے پانے والے معاملات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کو شہید پیکیج اور سرکاری نوکری دی جائے گی، جبکہ یہ پیکیج ملک کے دیگر علاقوں کے برابر ہوگا۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارا چنار پہنچے تھے جہاں انہوں نے قبائلی عمائدین سے ملاقاتیں کیں اور جرگے سے خطاب میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے مندرجہ ذیل اعلان کیے ہیں:
حالیہ واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے واضح شواہد ہیں لیکن مقامی سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلائے جائیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاڑہ چنار دھماکوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کو وہی پیکج دیا جائے گا جو ملک کے دوسرے شہروں میں دیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاڑہ چنار شہر میں فوج کے ریگولر دستوں کو تعینات کیا جائے گا تاکہ سکیورٹی مزید بہتر بنائی جا سکے جبکہ ایف سی کے دستوں کو پاک افغان سرحد پر تعینات کیا جائے گا تاکہ عملی طور ہر سرحد کو بند کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ طوری رضاکاروں کو بھی چیک پوسٹوں پر تعینات کیا جائے گا۔
آرمی چیف نے لاہور اور اسلام آباد کی طرز پر پاڑہ چنار میں سیف سٹی منصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا۔
سرحد پر باڑ لگانے کا کام پہلے ہی سے جاری ہے۔ فاٹا کے زیادہ حساس علاقوں پر باڑ لگانے کا کام پہلے فیز میں ہو رہا ہے جبکہ باقی سرحد بشمول بلوچستان پر باڑ دوسرے فیز میں لگائی جائے گی۔
آرمی چیف نے کہا کہ ایف سی کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کرنے کے واقعات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایف سی کمانڈنٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے چار افراد اور دیگر زخمیوں کو ایف سی کی جانب سے علیحدہ معاوضہ دیا جائے گا۔
پاڑہ چنار کے آرمی پبلک سکول کا نام تبدیل کر کے میجر گلفام شہید رکھا جائے گا اور اس کو بعد میں کیڈٹ کالج کا درجہ دیا جائے گا۔
فوج ٹروما سینٹر قائم کرے گی جبکہ مقامی سول ہسپتال میں سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا۔
فوج فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس جلد تکمیل امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارا چنار کے مرکزی بازار میں 2 بم دھماکوں میں 75 افراد شہید ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد حملے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے دھرنا دیا تھا جن کے مطالبات میں کمانڈنٹ ایف سی کو تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔