6 محرم : کربلائے معلی میں حضرت حبیب ابن مظاہر اسدی ؑ کی یاد میں عزائی جلوس

ولایت نیوز شیئر کریں

کربلائے معلی (ولایت نیوز مانیٹرنگ ڈیسک) صدیوں سے کربلا کے باسیوں کی یہ رسم عزاء چلی آ رہی ہے کہ وہ چھ محرم کی رات اور دن میں جناب حبیب بن مظاہر کی طرف سے امام حسین علیہ السلام قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے مصائب اور قربانیوں کو یاد کرتے ہیں۔

اسی حوالے سے چھ محرم کی رات اور دن میں جناب حبیب کو یاد کرتے ہوئے بہت سے ماتمی جلوسوں نے امام حسینؑ اور حضرت عباس علمدارؑ کے حرم میں حاضری دی اور جناب حبیب کی سیرت پہ عمل کرتے ہوئے تاحیات امام حسینؑ کے مشن پر ثابت قدم رہنے اور اس کے لیے ہر قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

چھ محرم 61 ھ کو حبیب بن مظاہر اسدی نےجب دیکھا کہ امامؑ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپؑ کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امامؑ سے عرض کیا: "قریب ہی قبیلۂ بنو اسد کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے”

امامؑ کی اجازت پا کر حبیب بن مظاہر اسدی بھیس بدل کر قبیلہ بنی اسد پہنچے اور ان سے مفصل خطاب کے بعد انھیں امام حسین(ع) کی مدد ونصرت کے لئے درخواست کی جس کاخلاصہ ملاحظہ فرمائیے:’’۔۔۔میں تمہارے لئے بہترین تحفہ لایا ہوں وہ یہ کہ درخواست کرتا ہوں فرزند رسول(ص) کی مدد کے لئے تیار ہوجاؤ۔۔۔نواسۂ رسول(ص) آج عمرسعد کے کیثر لشکر کے محاصرہ میں ہے آپ لوگ میرے ہم قبیلہ ہیں میری بات پرتوجہ کریں تاکہ دنیا وآخرت کی سعادت تمہیں نصیب ہوسکے خدا کی قسم تم میں سے جوبھی فرزند رسول خد(ص) کے قدموں میں جان قربان کرے گا مقام اعلیٰ علیین پرحضرت رسول خد(ص) کے ساتھ محشور ہوگا۔‘‘

بنی اسد رات کے وقت خیام امامؑ کی جانب رواں دواں تھے کہ عمر بن سعد نے ازرق بن حرب صیداوی کی سرکردگی میں 400 یا 500 سواروں کا ایک دستہ بھیج کر فرات کے کنارے، ان کا راستہ روکا؛ بات جھڑپ شروع ہونے تک پہنچی اور بنی اسد جہاں سے آئے تھے وہیں لوٹ کر چلے گئے؛ چنانچہ حبیب بن مظاہر اکیلے واپس آگئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.