خیبر پختونخواہ کے امن و اخوت کی نشانی میر انور شاہ سید میاں کے مزارکو کھولا جائے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

سازش کے تحت پختون خطے کو دہشت کے اڈے کے طور پر پیش کیا گیا امن کی نشانی میر انور شاہ سید میاںؒ کے مزارکو کھولا جائے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی

حکومت بادشاہ انورؒ غگ کمیٹی کے مطالبات پورے کرے دہشت گردی کے تعفن پر اولیاء کرام کی تعلیمات کی مہکار سے ہی قابو پایا جا سکتا ہے

لاکھوں لوگوں کو اسلام کے نور سے منور کرنے والے عظیم بزرگ کے مزار کی فوری ازسر نو تعمیر کی جائے، شیعہ سنی جرگوں کے فیصلوں پر عمل کیا جائے

بزرگان دین کے مزارات اتحاد و یکجہتی کی علامت ہیں، قبائلی علاقے میں امن قائم ہونے کے باوجود عظیم بزرگ کے مزار کوبند رکھناسمجھ سے بالاتر ہے

انور شاہ سید میاں کا کلام عشق خدا رسولؐ و اہلبیتؑ و صحابہؓ اورآزادی و حریت واحترام انسانیت کا انمول درس ہے، کوثر علی گوہری کی زیر سرکردگی بادشاہ انور غگ کمیٹی سے خطاب

اسلام آباد( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عالمی سازش کے تحت غیورپختون خطے کو دہشت کے اڈے کے طور پر پیش کیا گیا امن واخوت کی چھپائی گئی نشانیوں کو عام کیا جائے، بزرگ روحانی ہستی بادشاہ میر انور شاہ سید میاںؒ کے مزارکی زیارت پر عائد پابندی ختم کی جائے مزار کو خاص و عام کیلئے کھول کر دہشت گردوں کے خوف کے سحر کو توڑا جائے،حکومت بادشاہ انور غگ کمیٹی کے مطالبات پورے کرے دہشت گردی کے تعفن پر اولیاء کرام کی تعلیمات کی مہکار سے ہی قابو پایا جا سکتا ہے، خیبر پختونخواہ اور افغانستان کے لاکھوں لوگوں کواسلام کے نور سے منور کرنے والے ضلع لوئر اورکزئی کے عظیم بزرگ کے مزار کی 20سال سے رکی تعمیر کے سلسلے کو فوری شروع کیا جائے،دہشت گردحملوں سے متاثرہ مغلیہ فن تعمیر کی نشانی کو مکمل تباہی سے بچایا جائے،حکومت مزار کے حوالے سے1944 کے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ، 1999اور2006کے شیعہ سنی جرگوں کے فیصلوں پر عمل کرتے ہوئے تشنگان رشدو ہدایت کی داد رسی کرے۔

انہوں نے کہا کہ درس کربلا کو عام کرنے والے عارف کامل انور شاہ سید میاں کا کلام عشق خدا و رسول و اہلبیتؑ کا مرقع آزادی و حریت اور احترام انسانیت کا انمول درس ہے جس پر عمل پیرا ہو کر امن کو عام اور انسانیت کو دوام دیا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوثر علی گوہری کی زیر سرکردگی بادشاہ انور غگ کمیٹی خیبر پختونخواہ کے نمائندہ وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ٹی این ایف جے کرم ایجنسی کے صدر شبیر حسین طور ی بھی موجود تھے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ یہ بات اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ مشاہیر اسلام مزارات کی تباہی استعماری ایجنڈا تھا جس کا مقصد نفرت و دہشت کی آبیاری تھا استعماری اشاروں پر پالے گئے دہشت گرد وں نے حرمین شریفین جنت البقیع و جنت المعلی سے لیکر عراق و شام و پاکستان تک بزرگان دین کے مزارات کو نشانہ بنایالیکن اس کے باوجود دہشت گرد مشاہیر اسلام کے پیغام کی روشنی کو دبانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ دہشت گردوں کے حملوں سے تباہ ہونے والے امامین العسکریین، امام ابوحنیفہ، انبیاء کرام حضرت دانیال حضرت شیث ؑ حضرت یونس ؑ اور حضرت عمار یاسرؓ حضرت حجر بن عدی ؓجیسے جیدصحابہ کرام کے مزارات آج بھی مرجع خلائق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی شاہ عبداللہ غازی، داتا دربار، بابا فرید گنج شکر، رحمان بابا، لعل شہباز قلندر، شاہ نوارانی، عبد اللطیف بھٹائی سمیت تمام بزرگان دین کے مزارات کو دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنایا گیا سلطان الفقرا حضرت بری امام ؒ کے مزار پر ہمیں بھی خود کش حملے کا نشانہ بنایا گیا لیکن یہ تمام مزارات آج عقیدت مندوں کیلئے کھلے ہوئے ہیں جو دہشت گردوں کی شکست فاش کا اعلان ہے لیکن پاک فوج کی لازوال قربانیوں سے قبائلی علاقے میں امن قائم ہونے کے باوجود عظیم بزرگ کے مزار کو تاحال بند رکھناسمجھ سے بالاتر ہے جس سے ان کے عقیدت مندوں میں بے چینی اور اضطراب کا پایا جانا فطر ی امر ہے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ لاتعداد احادیث نبوی میں مزارات اور قبو ر کی زیارت کی فضیلت کو اجاگر کیا گیا صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ”تم قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ یہ موت کی یاد دلاتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐ تواتر کے ساتھ شہدائے احد کی قبروں اور جنت البقیع میں مدفون صحابہ کی قبروں کی زیارت کو جایا کرتے تھے اور صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی تو رو پڑے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارد گرد والے بھی رو پڑے گویا قبروں کی زیارت عقیدت و محبت کی علامت بھی ہے اہل سنت کے امام شافعی ؒ کا قول ہے مجھے جب مشکل درپیش ہوئی امام موسی کاظم ؑ کے روضہ پر جا کر دعا کی تو اللہ نے حاجت روائی کردی۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیاکہ بزرگان دین کے مزارات اسلام کی حقیقی تعلیمات کا سرچشمہ اور اتحاد و یکجہتی کی علامت ہیں جنہیں اپنا کر ہی پاکستان کو مستحکم اور عالم اسلام کو سربلند کیا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.