نصاب سے کربلا کو مٹا ڈالنے والوں کی زبان پر حسینیت کی باتیں نہیں جچتیں !عشق مصطفی ؐ تجارت و حکومت چھننے سے خوفزدہ نہیں ہوتاشان رسالتؐ کے تحفظ کیلئے مختار ؒ کا جذبہ درکار ہے، آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

عدلیہ اور فوج کی عزت و حرمت کو مرضی کے فیصلوں کے ساتھ مشروط نہ کیا جائے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
نصاب سے کربلا کو مٹا ڈالنے والوں کی زبان پر حسینیت کی باتیں نہیں جچتیں نئے اور پرانے حکمران ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں
اگر حکومتوں کے دوران بھی کربلا کو یاد رکھا جائے تو کوئی سپر پاور اور طاغوت ایک ملک تو کجا 72 افرادکو بھی زیر نہیں کرسکتی
سیاستدان بیانیے بناتے وقت ہزار بار سوچیں کہ ایک دشمن ہر وقت پاکستان کی سرحدوں پر بیٹھا ہے اسے تقویت نہ دی جائے
بدلتے حالات میں قومی اداروں کے ساتھ رویوں کا تبدیل ہونا پاکستانی سیاست کا المیہ ہے، وطن عزیز مزید بیرونی جنگوں کا اکھاڑہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا
عشق مصطفی ؐ تجارت یا حکومت چھن جانے سے خوفزدہ نہیں ہوتاشان رسالتؐ کے تحفظ کیلئے مختار ؒ کا جذبہ درکار ہے، دوست زیادہ اور دشمن کم بنائے جائیں
زندہ قومیں اپنے اداروں کا تحفظ کرتی ہیں فاتح ایران کے فرزندحضرت مختار ؒکی شجاعت و عشق رسالت ؐ پر تاریخ سدا ناز کرے گی، یوم شہادت مختارآل محمدؐ پر مجلس سے خطاب

اسلام آباد(ولایت نیوز )تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عدلیہ اور فوج کی عزت کو مرضی کے فیصلوں کے ساتھ مشروط نہ کیا جائے، نصاب سے کربلا کو مٹا ڈالنے والوں کی زبان پر حسینیت کی باتیں نہیں جچتیں نئے اور پرانے حکمران ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں نادان مشیروں سے دور رہیں،مفادات پورے نہ ہونے پر قومی اداروں کے ساتھ رویوں کا بدل جانا پاکستانی سیاست کا المیہ ہے، سیاستدان کوئی بھی بیانیہ اپنانے سے پہلے ہزار بار سوچیں کہ ایک دشمن ہر وقت پاکستان کی سرحدوں پر بیٹھا ہے اسے تقویت نہ دی جائے۔

اگر حکومتوں کے دوران بھی کربلا کو یاد رکھا جائے تو کوئی سپر پاور اور طاغوت ایک ملک تو کجا 72کو بھی زیر نہیں کرسکتی،خارجہ پالیسی کی کامیابی کیلئے دوست زیادہ اور دشمن کم بنائے جائیں وطن عزیز مزید بیرونی جنگوں کا اکھاڑہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا، عشق مصطفی ؐ تجارت یا حکومت و مال چھن جانے سے خوفزدہ نہیں ہوتاشان رسالتؐ کے تحفظ کیلئے مختار ؒ کا جذبہ درکار ہے حضرت مختار ثقفی ؒنے تاریخ کی بدترین توہین رسالت ؐکے خلاف قیام کرکے اپنا اقتدار ہی نہیں جان بھی قربان کرڈالی،صحابی رسول فاتح ایران حضرت ابو عبیدہ ثقفیؒ کے فرزند حضرت مختار کی شجاعت و عشق رسالت ؐ پر تاریخ سدا ناز کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت مختار ابن ابو عبیدہ ثقفی ؒ کے یوم شہادت پر مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستانی سیاست کی بدقسمتی ہے کہ ضرورت کے وقت تمام سیاستدانوں نے فوج کو سیاست میں ملوث کیا اور مفاد پورے ہونے پر مطعون کیا، جب عدالتوں نے نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے تب بھی فائدہ اٹھانے والے سیاستدان ہی اس کے دفاع میں سامنے آتے رہے اور جب انہی مفاداتی سیاستدانوں کے مفادات پر ضرب پڑتی تو وہ اداروں کے خلاف خم ٹھونک کر میدان میں آتے رہے جس کی وجہ سے اداروں سے زیادہ ملک کونقصان پہنچاحتی کہ ملک دولخت ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ ’جانے والے کو گالی آنے والے کو تالی‘وطن عزیز میں روش چلی آرہی ہے کسی بھی حکومت کے غلط فیصلوں عبرت اور اچھے فیصلوں کو جاری رکھنا ہی جمہوریت کی مضبوطی کی ضمانت ہے زندہ قومیں اپنے اداروں کا تحفظ کرتی ہیں انہیں بام عروج پر پہنچاتی ہیں مفادات پورے نہ ہونے پر اداروں کی بنیادیں کھودنے کی راہ پر چل نکلنا افسوسناک ہے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ مختار وہ غازی اعظم ہیں جنہوں نے ہزاروں شاتمان رسالتؐ کو ان کے انجام تک پہنچایا مختار وہ عظیم المرتب ہستی ہیں جن کے نام شافع محشر نبی کریم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکتوب تحریر فرمایا، شیر خدا امیر المومنین حضرت حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے مختار اپنی آغوش میں کھلایا،سردار جنت حضرت امام حسن علیہ السلام نے آپ کی مواسات قبول کی،اور سب سے بڑھ کر حضرت امام حسین ؑنے یوم عاشور اپنی شہادت کے وقت آپ کو یاد فرمایا،حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے آپ کی مدح کی اور آپکے ہدایا قبول کئے۔،حضرت امام باقر ؑ نے آپ کے کارناموں پر ستائش فرمائی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے آپ کے عظیم کارناموں پر آپ کو دعاؤں سے نوازا، عالمی سطح پر رشدیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے سیرت مختار کا اپنانا ضروری ہے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اگر ہم زندہ قوم ہیں قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال ؒ کو لیڈر تسلیم کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان کی عزت و حفاظت ہو اور دشمن کی ہر سازش ناکام ہو تو ریاست کے ستون سمجھے جانے والے تمام اداروں عدلیہ انتظامیہ مقننہ سمیت تمام اداروں کی عزت و حرمت کو ملحوظ رکھنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.