پہلا تبلیغی اجتماع حضرت ابو طالب ؑ نے منعقد کیا، امریکہ کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کی جائے، قائدملت جعفریہ آقائے موسوی
یوم الحزن:غریبوں کا جینا دوبھر ہورہا ہے حکومت آستین کے سانپوں سے چھٹکارا حاصل کرے ،آغا حامد موسوی
امریکی التفات نیا جھانسہ ہے آزمائے کو آزمانا جہالت ہے
تمام جنگجوؤں کو امریکہ نے پروان چڑھایاواشنگٹن پاکستان پر انگشت نمائی کے بجائے اپنے گھناؤنے کردار پر انسانیت سے معافی مانگے
مدنی ریاست کی باتیں کرنے والے اپنی صفوں میں منافقین تلاش کریں،بھارت مسلسل حملہ آور ہے دفاع کیلئے سیرت ابو طالب ؑ کو مشعل راہ بنانا ہوگا
حضرت ابو طالبؑ اسلام کے پہلے داعی پہلے نعت خوان‘جذبۂ شعب ابی طالب ؑ کو شعاربنایا جائے،ماتمی احتجاجی جلوس میں میڈیا و عزاداروں سے خطاب
اسلام آباد (ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی ٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ غریبوں کا جینا دوبھر ہورہا ہے مدنی ریاست کے قیام کیلئے حکومت آستین کے سانپوں سے چھٹکارا حاصل کرے ، امریکی التفات پاکستان کو پھنسانے کا ایک نیا جھانسہ ہے امریکہ مشکلوں میں آزمایا ہو ا دشمن ہے آزمائے کو آزمانا جہالت ہے ، سی پیک کی تکمیل سے پاکستانی ترقی کے تصور سے امریکہ کے پیٹ میں شدید مروڑ ہے امریکہ کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کی جائے اسامہ سمیت تمام جنگجوؤں کو امریکہ نے پاکستان میں بسایااور پروان چڑھایاواشنگٹن پاکستان پر انگشت نمائی کے بجائے اپنے گھناؤنے کردار پر انسانیت سے معافی مانگے ،غلطیاں سابقہ حکومت کی ہوں یا موجودہ کی‘ سارا نزلہ غریبوں پر گر رہا ہے عوام کو ریلیف دیا جائے ،کفار مکہ مسلسل اسلام پر حملہ آور رہے بھارت اسی طرح پاکستان پرمسلسل حملہ آور ہے پاکستان کے دفاع کیلئے حضرت ابو طالب ؑ کی جرات بصیرت اور عشق رسالتؐ کو مشعل راہ بنانا ہوگا،امریکی پابندیوں کے خوف کے بجائے شعب ابی طالب ؑ کے جذبہ کو شعاربنایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’یوم الحزن ‘کے موقع پر مومنِ قریش نگہبان رسالتؐ حضرت ابو طالب ؑ کے وصال کے مرکزی جلوس تابوت کے دوران میڈیا نمائندوں اور اندرون و بیرون ملک سے آئے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت ابو طالب ؑ نے آمد مصطفی ؐ پر پہلی محفل میلا دسجائی ، پہلی بار نعت نبی کہی ، دعوت ذوی العشیرۃ کا انعقاد کرکے پہلے تبلیغی اجتماع کا انعقاد کیا اسلام کے پہلے داعی بنے،جب سارا کفر ایک ہو گیا تو رسول ؐ خدا کو بچانے کیلئے شعب ابی طالب ؑ کا محاصرہ قبول کر لیالیکن نبی کریم ؐ کی پشت پناہی ترک نہ کی ، اسلام کے محسنوں کو فراموش کرنے کے سبب امت مسلمہ مسائل کے گرداب میں پھنس چکی ہے جد رسول ؐحضرت عبد المطلب ؑ حضرت ابوطالب ؑ اہلبیت اطہار و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کی سیرت اپناکر ہی عالم اسلام کی ناؤ کو دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت ابو طالبؑ کی نبی کریم ؐ سے محبت محض رشتہ اور تعلق کی بنا پر نہ تھی انہیں نظریہ اسلام سے محبت تھی دیوان ابو طالب ؑ کے ایک ایک شعر سے عشق نبیؐ اور نظریہ مصطفوی ؐچھلک رہا ہے ، آنحضور ؐ نے انہی اوصاف کی بنا ء پر دادا کی رحلت کی وقت از خود اپنے پیارے چچا حضرت ابوطالبؑ کی کفالت میں جاناپسند فرمایا اسی لئے جب ابو طالب دنیا سے گزر گئے تو آنحضور ؐ کو بھی مکہ چھوڑکر ہجرت پر مجبور ہونا پڑااوررسول خداؐ نے پورا سال حضرت ابو طالبؑ اور ام المومنین حضرت خدیجہ الکبریؑ کا غم منایا یہ اعزازحیات نبوی ؐ میں کسی اور ہستی کو نہ مل سکا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اسلام کو سب سے زیادہ نقصان منافقین نے پہنچایا اورآج پاکستان کو بھی سب سے زیادہ نقصان منافقین ہی پہنچا رہے ہیں نبی کریم ؐ ایک ایک منافق سے واقف تھے جن کے نام بھی انہوں نے اپنے صحابی حضرت حذیفہؓ کو بتا دیئے تھے مدنی ریاست کی باتیں کرنے والوں کو اپنی صفوں میں منافقین تلاش کرنے ہوں گے اورحکمرانوں کو اپنی سیرت و کردار کو اسوہ حسنہ کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی پرورش امریکہ نے کی اور انہیں اسلام اور انسانیت پر حملے کیلئے تیار کیااگر اسامہ پاکستان میں موجود تھا تو اسے بسایا امریکہ نے ہی تھا، امریکہ اسامہ کو مارنے کے دعوے میں سچا ہے تو اس کی لاش دنیا کو دکھائے ، امریکہ ساری دنیا کو بے وقوف بنا رہا ہے اور ایک ایک کرکے اپنے مخالفین کو تہہ تیغ کررہا ہے ۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ہر دور میں دین اور مذہب کو چھتری اور ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہااور آج بھی ایسا ہی کیاجارہا ہے تاریخ کی سب سے بڑی توہین رسالت کا ارتکاب کربلامیں کیا گیا نبیؐ کی عصمت مآب بیٹیوں کو سرننگے بازاروں میں پھرایا گیالیکن سوائے مٹھی بھر باضمیروں کے سوا کسی نے اس سانحہ فاجعہ کے خلاف قیام نہ کیا عزاداری تو ہین رسالت کے خلاف سب سے موثر اور پرامن ترین احتجاج ہے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ مذہب کا ترجمان بننے کیلئے پہلے دین کو اپنے اوپر نافذ کرنا ضروری ہے، اسلام کو عام کرنے کیلئے امن و محبت کو شعا ر بنانا ہو گا اور رسول کریم کی وصیت کے مطابق قر آن و اہلبیت ؑ سے رشتہ جوڑا ہوگا۔
اس موقع پر قائد ملت جعفریہ آقائے موسوی نے تابوت حضرت ابو طالب کی زیارت کی اور پرسہ داری میں بھی حصہ لیا۔
