سلمان دوراں عارف آل محمدؐ علامہ محمد علی حلیمی کی دوسری برسی
فاضلِ جلیل علامہ محمد علی حلیمی کی دینی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائینگی۔
مرحوم قائد ملت جعفریہ آقائے موسوی کے معتمدِ خاص تھے جنہوں نے ساری زندگی علمی و تدریسی کاوشوں میں بسر کی۔
مجلسِ برسی سے علامہ قمر زیدی، علامہ وقار نقوی، مطیع کاظمی و دیگر کا خطاب، ایصالِ ثواب کیلئے نوحہ خوانی و ماتمداری
راولپنڈی (ولایت نیوز ) قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے معتمد خاص، مرکز علمی جامعۃ المومنین کے مدرسِ اعلیٰ، اور ہر دل عزیز شخصیت علامہ محمد علی حلیمی مرحوم کی دوسری برسی کے موقع پر علی مسجد سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی میں خانوادہ آقائے موسوی و ہیئت طلبائے اسلامیہ کے زیر اہتمام جمعہ کو مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں ٹی این ایف جے ، ذیلی شعبہ جات ، مذہبی تنظیموں ، ماتمی سالاروں اور زندگی کے ہر شعبہ فکر کی قد آور شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خطیب فاتح فرات علامہ سید قمر حیدر زیدی نے مرحوم کی علمی، دینی، فقہی، اور قومی خدمات کو ملت جعفریہ کے عقائد کی ترویج بالخصوص فقہی اور قومی اہم مواقع پر دی جانے والی خدمات کو سپاسِ تحسین پیش کرتے ہوئے علمی و قومی حلقوں کیلیے سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مذہبی اہم اداروں اور کونسلوں میں قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی خدمت میں رہنمائی اور مشاورت کیلئے آنے والے عالمی شہرت یافتہ اسکالروں اور دانشوروں کیلئے علامہ حلیمی نے آقائے موسوی کے دستِ راست اور خصوصی معاون کا کردار ادا کیا۔ علامہ قمر زیدی نے باور کرایا کہ مرحوم کی مرکز سے وابستگی اور خدمات کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے گھر کو خیرباد کہہ کر پوری زندگی علی مسجد میں قیام پذیر رہے اور گاہے بگاہے اعلی سطح پر ہونیوالی سرکاری ملاقاتوں اور مذاکرات میں بھی شامل رہے۔



انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں وقتِ سحر باقاعدگی کے ساتھ وعظ اور خطاب کرتے جسکا علاقہ بھر کو انتظار رہتا، جو سادات و مومنین کو آج بھی یاد رہتا ہے۔ قبلہ حلیمی صاحب رمضان المبارک میں شبہائے شہادتِ امیر المومنین کے موقع پر نہایت علمی اور پُر کشش انداز میں خطاب کرتے اور گریہ و زاری کے انداز میں شہیدِ مسجدِ کوفہ کی مظلومیت بیان کرتے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ حلیمی کی زندگی کا مقصد فقط دین کی خدمت تھا اور انہوں نے دو سال قبل جب قائد محترم کے وفادار شاگرد کی حیثیت سے داعی اجل کو لبیک کہا تو ان کی خوش نصیبی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرحوم مولا غازی عباس علمدار کے علم کے سائے میں امام بارگاہ قصر المنتظر ڈیفنس-ٹو اسلام آباد میں آسودہ خاک ہوئے، جہاں عزاداری اور مرکزی ماتمی جلوس و مجالس کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
مجلس عزا سے علامہ وقار حسین نقوی اور ذاکر مطیع الحسنین کاظمی نے بھی خطاب کیا جبکہ سید زیاف حیدر کاظمی، اواب حیدر موسوی، جامعۃ المومنین کے طلاب علی رضا رضاوی، علی شیر حیدری نے منقبت و سلام پیش کیا۔ مجلس کے اختتام پر زوار مرکزی ماتمی دستہ امام علی رضا آئی نائن اور ماتمی دستہ ابوالفضل العباس نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے ماتمداری اور نوحہ خوانی کی۔

