
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ایام الحزن منا نے کا اعلان ؛ مظلوم کشمیریوں کا یومِ سیاہ بھارتی فوجی تسلط کے خلاف ریفرنڈم ہے،آغا سیدحامد موسوی
مظلوم کشمیریوں کا یومِ سیاہ بھارتی فوجی تسلط کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ آغا سیدحامد موسوی
کشمیری عوام اپنی ارضِ وطن پر بھارتی فوجی بربریت کے خلاف سینہ سِپر اور پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں
یومِ سیاہ منانے کا مقصد کشمیری عوام کا بھارتی درندگی کے خلاف عالمی اداروں کی توجہ مبذول کرانا ہے جنہوں نے آج تک بھارتی جنونیت کا نوٹس نہیں لیا
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بربریت اور جبر واستبداد کے باوجود بھارت کشمیریوں کو جھکا نہیں سکا،ہندو بنیے کو ہر میدان میں ہزیمت کا سامنا ہے
مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، کشمیری امنگوں کو یکسر نظر انداز کرنا افسوسناک ہے۔ ٹی این ایف جے کشمیر کونسل سے خطاب
حضرت ابو طالب بن عبد المطلب نے اسلام کو حفاظتی حصار فراہم کیا۔ قائد ملت جعفریہ کا 22 تا 26 ربیع الاول ایام الحزن منانے کا اعلان
اسلام آباد(ولایت نیوز )سرپرستِ اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کا یومِ سیاہ بھارتی فوجی تسلط کے خلاف ریفرنڈم اور اس عزم کی تجدید ہے کہ کشمیری عوام اپنی ارضِ وطن پر بھارتی فوجی بربریت کے خلاف سینہ سِپر اور پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں اور وادی کشمیر کو آزاد کرا کے دم لیں گے، بھارت کی ہندو بنیا قیادت ہندو توا کے توسیع پسندانہ ایجنڈے کے تحت مسلمانانِ برصغیر کے لیے بانیانِ پاکستان علامہ اقبال اور قائد اعظم کی جداگانہ خطہ ارضی کی جدو جہد کی سخت مخالف تھی جس نے تحریک پاکستان کی راہ میں روڑے اٹکائے لیکن مسلمانوں کی ثابت قدمی اور مثالی قربانیوں کے سامنے برطانوی سامراج کو گُھٹنے ٹیکنے پڑے اور پاکستان کا قیام عمل میں آیا، 27 اکتوبر کو اُسی جذبے کے تحت کشمیری عوام کا بھارتی درندگی کے خلاف یومِ سیاہ منانا عالمی اداروں کی توجہ مبذول کرانا ہے جنہوں نے آج تک بھارتی جنونیت کا نوٹس نہیں لیا اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری امنگوں کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے جو بھارت کے ناپاک ہاتھوں علاقائی اور عالمی امن کے لیے عظیم خطرہ ہے،مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بربریت اور جبر واستبداد کے باوجود بھارت کشمیریوں کو جھکا نہیں سکا،ہندو بنیے کو ہر میدان میں ہزیمت کا سامنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ٹی این ایف جے کشمیر کونسل کے عہدے داران اور عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نگہبانِ رسالت حضرت ابو طالب کی وفات کے سلسلے میں 22 تا 26 ربیع الاول ایام الحزن منانے کا اعلان بھی کیا۔
آقائے موسوی نے باور کرایا کہ حضرت ابو طالب حضور ختمی مرتبت کے مُربّی و محافظ و وفادار تھے جن کے نقش قدم پر چل کر دور حاضرہ میں اسلام کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ نگہبانِ رسالت کی زندگی میں بڑے سے بڑا طاغوت حضور اکرم کا بال بیکا نہیں کر سکا۔انہوں نے کہا کہ حضرت ابو طالب بن عبد المطلب نے اسلام کو حفاظتی حصار فراہم کیا اور شعب ابی طالب کی صورت میں مسلمانوں کو اپنے وسائل کے تحت زندگی بسر کرنے کا آبرومندآنہ سلیقہ سکھایا۔
آقای موسوی نے کہا کہ حضرت ابو طالب کلید بردار بیت اللہ، عمِّ بزرگوار رسول اللہ اور والد حضرت علی شیر خدا تھے جنہوں نے دنیائے طاغوت کو خدا کی قسم کھا کر چیلنج کر رکھا تھا کہ مشرکین مکہ سارے مل کر بھی میری زندگی میں محمد عربی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے کیونکہ محمد عربی کی دعوت اسلام میرا ایمان و ایقان ہے جو مخلص ترین اور صادق و امین ہے۔
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ حضرت ابو طالب دنیائے رجال میں وہ واحد ہستی ہیں جن کے سالِ وفات کو حضور اکرم نے عام الحزن قرار دیا لہذا ایام الحزن منا کر دنیائے مظلومیت کے ساتھ اظہار یکجہتی کر کے وطن عزیز پاکستان کی مضبوطی و استحکام اور عالم اسلام کی سربلندی اور انسانیت کی دہشت گردی سے نجات کے لیے دعائیں مانگی جائیں۔ در ایں اثنا پروگراموں کو منظم و مرتب کرنے کے لیے ٹی این ایف جے کی ایام الحزن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کا کنوینر ایم ایچ جعفری، ڈپٹی کنوینر غلام عباس حیدری اور سیکرٹری ڈاکٹر ایس ایم رضوی کو نامزد کیا گیا ہے۔