
ایک طرف لنگر خانے دوسری جانب مساجد میں غریبوں کو افطاری پر پابندی: کورونا ایس او پیز کو ممکن العمل بنایا جائے،آغا حامد موسوی
حکومت اپوزیشن مخاصمت میں اس حد تک نہ جائیں کہ ہاتھ ملتے رہ جائیں،افہام و تفہیم کی پالیسی اپنائی جائے،آغا حامد موسوی
رمضان کورونا ایس او پیز کو ممکن العمل بنایا جائے،کورونا سے بچاؤ طہارت و نظافت کے اسلامی اصولوں پر عمل کرنے میں مضمر ہے
حکومت ایک طرف لنگر خانے کھول رہی ہے دوسری جانب مساجد میں غریبوں کو افطاری فراہم کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے
جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل نہیں ہوتا نہ مذاکرات کامیاب ہوں گے نہ بیک ڈور ڈپلومیسی
مسلمانان عالم کو رمضان میں قرآن و اہلبیت ؑکو وسیلہ بنا کر گناہوں سے تائب اورکردار و عمل کو دین کا پابند بنانے کا عہد کرنا ہوگا
رمضان میں اللہ کے حضور لب فریاد کریں گے جھولیاں دراز ہوں گی تو وباؤں اور مایوسیوں کی گھٹاؤں سے ضرور نجات ملے گی، تقریب سے خطاب
اسلام آباد (ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن مخاصمت میں اس حد تک نہ جائیں کہ ہاتھ ملتے رہ جائیں،افہام و تفہیم کی پالیسی اپنائی جائے تاکہ اندرونی بیرونی سازشیں ناکام کی جاسکیں، رمضان کے دوران کورونا ایس او پیز کو ممکن العمل بنایا جائے،کورونا سمیت تمام متعدی امراض سے بچاؤ طہارت اور نظافت کے بنیادی اسلامی اصولوں پر عمل کرنے میں مضمر ہے، اسلام کے بیان کردہ طرز زندگی سے بڑھ کر کوئی ایس او پی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف لنگر خانے کھول رہی ہے دوسری جانب مساجد میں غریبوں کو افطاری فراہم کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے، ہندوستان سے خیر کی امید خوش فہمی ہے آزمائے کو آزماناجہالت ہے مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاسکتاجب تک کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور وعدوں کی روشنی میں حل نہیں ہوتا نہ مذاکرات کامیاب ہوں گے نہ بیک ڈور ڈپلومیسی،رمضان المبارک مایوسیوں اور بیماریوں میں گھری انسانیت کیلئے روشنی اور امید کا چراغ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے استقبال رمضان کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ رمضان کے فضائل کا احاطہ اور برکات کا شمار کسی انسان کے بس میں نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ ”اگر بندگان خدا کو ماہ رمضان کے روزوں کی فضیلت کا علم ہوتا توآرزو کرتے کہ رمضان پورے سال کا ہو“۔
انہوں نے کہا کہ رمضان یہ تقاضہ کر رہا ہے کہ، ہمیں اپنے اعمال و کردار افکار و گفتار اللہ کی مرضی اور احکامات کے مطابق ڈھالنے ہوں گے پاکیزہ صحابہ کرام کی تعلیمات کے مطابق مسلمانان عالم کو اس ماہ مقدس میں قرآن و اہلبیت ؑکو وسیلہ بنا کر اللہ کی بارگاہ میں گڑگڑا کر گناہوں سے تائب ہو نا ہوگااور اپنے کردار و عمل کو دین کا پابند بنانے اور محرمات سے بچنے کا عہد کرنا ہوگا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اللہ نے ماہ مبارک میں رحمت برکت استغفار اور عذاب سے نجات کا وعدہ کررکھا ہے اور یہ نبی کریم ؐ کی بشارت ہے کہ اس مہینے اللہ پکارنے والوں کو جواب دیتا ہے یقینا جب اس ماہ مقدس میں اللہ کی بارگاہ میں لب فریاد کریں گے ہاتھ پھیلیں گے جھولیاں دراز ہوں گی تو خداوند عالم کی نعمات و برکات کا ابر ضرور برسے گا اور وباؤں اور مایوسیوں کی گھٹاؤں سے ضرور نجات ملے گی۔