مسجد وامام بارگاہ باب العلم پر فائرنگ ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کا شاخسانہ ہے مجرموں کو عبرتناک سزادی جائے ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ
اسلام آباد( ولایت نیوز)تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ترجمان نے مسجد و امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک نمازی حبدار حسین کی شہادت اور کئی نمازیوں کے زخمی ہونے کے سانحہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے اور کالعدم تنظیموں کو ملی کھلی چھٹی کا نتیجہ قرار دیا ہے وفاقی دار الحکومت میں دیدہ دلیری کے ساتھ دہشت گردی کا اقدام حکومت کیلئے چیلنج ہے سانحہ کے مرتکب افرا کوفی الفور گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع سے جاری ہونے والے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ قوم وملک کی بدقسمتی ہے کہ کالعدم تنظیمیں نظریاتی کونسل تک پہنچ چکی ہیں حکومت اپوزیشن کے دائیں بائیں بیٹھتی ہیں الیکشن میں حصہ لیتی ہیں ۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ خدارا ضرب عضب اور دالفساد میں دی جانے والی قربانیوں کو ضائع نہ کیا جائے ، ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل کیا جائے ۔ٹی این ایف جے کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو منافرت تفرقے صوبائی جھگڑوں اور داخلی انتشار کا شکار کرکے عدم استحکام سے دوچار کرنا عالمی ایجنڈا ہے ۔انہوں نے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا فرمان دہراتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں پاکستان کی تمام دشمن قوتین جان لیں کہ قتل و غارت گری کے مکروہ ہتھیار کو ہم نے پہلے بھی ناکام بنایا تھا آئندہ بھی وحدت و اخوت کے ساتھ دین اسلام کا چہرہ بگاڑنے اور وطن عزیز کو خانہ جنگی کا شکار کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف دہشت گردوں کو ناکام بنا دیں گے شہید کا خون ہر گز رائیگاں نہیں جائے گا ۔ترجمان نے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں ۔