بے اولادوں کی جھولیاں بھرنے والے سبع الدجیل سید محمد بلدؑ ؛ آپکی ہیبت عرب و عجم پہ نقش ہے

ولایت نیوز شیئر کریں

کتب تاریخ کے مطابق جمادی الثانی کا آخری روز سید محمد ؑ بلد کا یوم شہادت ہے ۔ سید محمد دسویں امام حضرت امام علی نقی ؑ کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو سید محمد اور اہل قریہ کی اصطلاح میں سبع الدجیل (مرد شجاع) کے نام سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ امام علی نقی علیہ السلام کے بعد منصب امامت ان کو ملے گا۔ لیکن امام علی نقیؑ کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا اور یہ واضح ہو گیا کہ امام علی النقیؑ کے بعد امامت امام حسن العسکریؑ کو ہی ملے گا۔

سید محمدؑ 23 برس کی عمر میں بلد کے مقام پر دنیا سے رخصت ہوگئے اور اسی قصبے میں آپ کی تدفین ہوئی۔ اس وقت امام علی نقی الھادیؑ بھی حیات تھے۔ جب امام حسن العسکریؑ تک اپنے بھائی کی شہادت کی خبر پہنچی تھی تو شدتِ غم سے امامؑ نے اپنا گریبان چاک کر لیا تھا۔


بلد میں موجود سید محمدؑ ابن امام الھادیؑ کا روضہ اپنی کرامات کی وجہ سے بے انتہا مشہور ہے لیکن اس مقام کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہاں مانی گئی اولاد کی منت کو پروردگار ضرور پورا کرتا ہے۔ دعاؤں کی قبولیت کیلئے جناب سید محمد علیہ السلام کی نذر کی منت انتہائی مجرب عمل ہے۔

محدث مرزا حسین نوری (متوفی 1320ھ) کے مطابق سید محمد علیہ السلام کی کرامات اہل سنت کے یہاں بھی مشہور ہیں اسی وجہ سے عراق کے لوگ سید محمد علیہ السلام کے نام کی قسم کھانے سے خوف محسوس کرتے ہیں۔

آپ کا روضہ پہلی بار چوتھی صدی ہجری میں تعمیر ہوا جس کے بعد مختلف ادوار میں علماء، مراجع اور بادشاہوں کے توسط سے اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ جن میں سلسلہ آل بویہ بادشاہ عضدالدولہ دیلمی، سلسلہ صفویہ کے بادشاہ شاہ اسماعیل صفوی، چودہویں صدی ہجری کے مرجع تقلید میرزای شیرازی اور چودہویں صدی ہجری کے شیعہ محدیث میرزا حسین نوری کا نام قابل ذکر ہیں۔ سید محمد کا روضہ عراق کے بلد نامی شہر میں واقع ہے جو سامرا کے جنوب میں ۵۰ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ آپ کا روضہ تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بے حد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔ سید محمد کی زندگی اور کرامات کے بارے میں مختلف کتابیں بھی لکھی گئی ہیں؛ من جملہ ان میں محمدعلی اُردوبادی (۱۳۱۲-۱۳۸۰ھ)کی عربی زبان میں لکھی گئی کتاب "حیاۃ و کرامات ابوجعفر محمد بن الامام علی الہادیؑ” مشہور ہے۔

مراسلہ : ذیشان حیدر قنبر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.