آقای موسویؒ نے نظریہ کی حفاظت کیلئے تُراب نشینی کو شعار بنایا، موسویؒ جونیجو معاہدہ عزاداری کا قانونی اجازت نامہ ہے، تحفظِ نظریہ کانفرنس

ولایت نیوز شیئر کریں

21 مئی 1985ء کا موسویؒ جونیجو معاہدہ عزاداری کا باقاعدہ قانونی اجازت نامہ ہے، تحفظِ نظریہ کانفرنس کا اعلامیہ
نظامِ ولایت بقائے اسلام کی ضمانت اور تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ وطنِ عزیز پاکستان کے نظریہئ اساسی کا دفاعی قلعہ ہے۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی
قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کی بے باک قیادت کے پاکیزہ نقوش اور اصولوں کا ہر قیمت پر دفاع کِیا جائیگا
21 مئی عہد ساز فتح کا دن ہے، موسویؒ جونیجو معاہدہ کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ ملتِ تشیُع کی زندگی ہے۔ علامہ راجہ بشارت امامی
آقای موسویؒ نے نظریہ کی حفاظت کیلئے تُراب نشینی کو شعار بنایا قوم و ملک کا طرّہ وقار بلند کِیا۔ تحفظِ نظریہ کانفرنس سے علامہ قمر زیدی اور دیگر کا خطاب
موسویؒ جونیجو معاہدے” کی یاد میں ملک بھر میں ”یومِ تحفظِ عزاء” منایا گیا، آقای موسویؒ کی بصیرت افروز قیادت کو سپاسِ عقیدت پیش کِیا گیا

راولپنڈی ( ولایت نیوز) قائدِ ملتِ جعفریہ رہبرِ تشیُع آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کی ولولہ انگیز قیادت کے فقیدالمثال سنگِ میل 21مئی 1985ء کے ”موسوی جونیجو معاہدے” کی یاد میں ملک بھر میں ”یومِ تحفظِ عزاء” کے طور پر منایا گیا اور آقائے موسویؒ کی بصیرت افروز قیادت کو سپاسِ عقیدت پیش کِیا گیا۔

اس مناسبت سے ہیڈکوارٹر مکتبِ تشیُع علیؑ مسجد راولپنڈی میں عظیم الشان” تحفظِ نظریہ کانفرنس” کا انعقاد کِیا گیا جس کی صدارت سربراہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کی جبکہ سیکریٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ بشارت حسین امامی، ایڈیشنل سیکریٹری جنرل علامہ سید قمر حیدر زیدی، علامہ کاظم رضا کاظمی، علامہ فخر عباس عابدی مہمانانِ خصوصی تھے۔

کانفرنس کے اعلامیہ میں باور کرایا گیا کہ نظامِ ولایت تحفظ و بقائے اسلام کی ضمانت جبکہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ وطنِ عزیز پاکستان کے نظریۂ اساسی کا دفاعی قلعہ ہے، 21 مئی 1985ء کا موسویؒ جونیجو معاہدہ تحفظِ عزاداری کا باقاعدہ قانونی اجازت نامہ ہے، آقائے موسویؒ کی بے باک قیادت کے پاکیزہ نقوش اور اصولوں کا ہر قیمت پر تحفظ کِیا جائے گا۔ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا کہ الٰہی نظامِ ہدایت کی حفاظت کا دارومدار نظامِ ولایت پر ایستادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولایتِ علیؑ نظریہ اسلام کی بقا کی ضامن و ثامن ہے۔ آغا مقدسی نے کہا کہ امامت و ولایت کے تسلسل نے دِین سے انحراف کی ہر سازش و جارحیت کو ناکام کِیا۔ انہوں نے کہا کہ بعدِ کربلا تنہا حسینیتؑ، نظریہ اسلام اور نظامِ ولایت کی حفاظت کی ضمانت بن گئی۔ علامہ حسین مقدسی نے کہا کہ ہم وطنِ عزیز کے نظریہ اساسی کا دفاع کرتے رہیں گے کیونکہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ کا قیام نظریہ اساسی کے دفاع اور اہدافِ قدسیہ کے لِئے تھا۔ آقای مقدسی نے کہا کہ نظریہ اساسی سے بے بہرہ آمریت اور عدم بصیرت سے پیارا پاکستان دو ٹکڑے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ رہبرِ تشیُع آقای موسویؒ نے اپنی پاکیزہ و بے لوث قیادت سے نظریہ اساسی کے منحرفین کو کالعدم قرار دلوایا اور دشمنانِ اسلام و پاکستان کے عزائم ناکام بنائے۔ سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ 21 مئی کا دن قوم کو موسویؒ جونیجو معاہدے کی یاد دلاتا ہے جسے بدترین آمریت میں آقائے موسویؒ نے ممکن بنایا۔ علامہ امامی نے کہا کہ موسویؒ جونیجو معاہدہ کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ ملتِ تشیُع کی زندگی ہے۔ علامہ امامی نے 21 مئی کے تاریخی دن کو آقائے موسویؒ کی عہد ساز فتح کا دن قرار دیا جنہوں نے قوم اور نظریہ کی حفاظت کے لِئے تُراب نشینی کو شعار بنایا اور قوم و ملک کا طرّہ وقار بلند کِیا۔

علامہ قمر حیدر زیدی نے اپنے خطاب میں 21 مئی 1985ء کے عہد ساز معاہدہ کو آقائے موسویؒ کی ولولہ انگیز قیادت کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ڈکٹیٹر شپ کی گھٹن میں آمرِ مطلق کو فقط آقائے موسویؒ نے للکارا کہ حسینیتؑ سے ٹکرانے والا پاش پاش ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ آقائے موسویؒ کی صدائے قلندرانہ کی دما دم کا نتیجہ تھا کہ قوم نے چودہ ہزار گرفتاریاں پیش کیں اور مسلسل آٹھ ماہ تک کامیاب ایجی ٹیشن جاری رکھ کر بڑی بڑی مزاحمتی تحریکوں کے لیڈران کو بھی ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

کانفرنس سے علامہ کاظم رضا کاظم، علامہ فخر عباس عابدی، مولانا اجلال حیدری، سید علی اجود نقوی، سید بُو علی مہدی، پروفیسر ثمر الحسن نقوی، سید محمد عباس کاظمی، ایم ایچ جعفری، سید جروان محمد کاظمی، قاسم الحسینی، شفقت ترابی، سید عمار نقوی نے بھی خطاب کِیا۔ اس موقع شہدائے حسینیؑ محاذ، شہدائے ملتِ جعفریہ کی عظیم شہادتوں پر سپاسِ عقیدت پیش کِیا گیا بالخصوص خانوادہ موسویؒ، والدہ بزرگوار آقائے موسویؒ، مادرِ ملتِ جعفریہ و بِنات کی جد و جہد کو سلامِ عقیدت پیش کِیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی، عساکرِ پاکستان کے شہداء کے درجات کی بلندی کے لِئے دعائیں کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.