عشرہ صادق آل محمدؐ کے دوران ملک بھر میں مختار آرگنائزیشن کا پرامن ماتمی احتجاج ؛ اسلام آباد ریلی پر پولیس کا بدترین لاٹھی چارج، گرفتاریاں
مقاماتِ مقدسہ کی بے حرمتی کیخلاف مختار آرگنائزیشن کے مختلف شہروں میں ماتمی احتجاجی جلوس، مزاراتِ مقدسہ کی عظمتِ رفتہ کی بحالی کا مطالبہ
اسلام آباد نیشنل پریس کلب تا ڈی چوک ماتمی احتجاجی ریلی پر پولیس کا لاٹھی چارج ، گرفتاریاں
جنت البقیع میں حضرت امام جعفرصادقؑ کے مزار سمیت اہلبیتِ اطہارؑ، امہات المومنینؓ اور صحابہؓ کی مسمار شدہ قبریں عالمِ اسلام کی غیرت کیلئے سوالیہ نشان ہیں۔ علامہ بشارت امامی
عالمی ادارے غزہ و مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی و بھارتی ریاستی دہشتگردی بند کروائیں
امتِ مسلمہ کو مصائب و آلام سے نکالنے کیلئے مشاہیرِ اسلام کے مزاراتِ مقدسہ کی از سرِ نو تعمیر یقینی بنائی جائے۔ ملک جواد اعوان
گزشتہ حکومت کے لائے ہوئے متعصبانہ یکساں نصاب، پرسنل لاء سے متصادم قانون سازی اور عزاداری پر غیر آئینی پابندیوں کا خاتمہ کِیا جائے
دہشتگردی میں ازلی دشمن ملوث ہے، پوری قوم دہشتگردوں کے سامنے سینہ سِپر پاک فوج کی پُشت پر ایستادہ ہے
کالعدم جماعتیں بیرونی دشمنوں کی مقامی سہولت کار ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کالعدم گروپوں پر عملی پابندی عائد کی جائے
چار دیواری کے اندر عزاداری پر پابندیاں بنیادی آئینی و مذہبی آزادیوں کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے جنہیں کبھی قبول نہیں کِیا جائے گا
او آئی سی بین الاقوامی امام جعفر صادقؑ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائے۔ ایم او کی قراردادیں
اسلام آباد (ولایت نیوز ) انسانیت کے عظیم محسن سرچشمۂ عِلم و عرفان فرزندِ رسولؐ امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے سلسلہ میں ٹی این ایف جے کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی خصوصی ہدایت پر پیشوائے روحانی قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے قائم کردہ عالمگیر عشرۂ صادقِ آلِؑ محمدؐ کی مناسبت سے ملک کے تمام شہروں میں جمعہ کو مختار آرگنائزیشن (ایم او) کے زیرِ اہتمام ماتمی احتجاج کیا گیا ۔
گذشتہ 28سال سے اسلام آباد پریس کلب سے نکالی جانے والی سالانہ ماتمی احتجاجی ریلی کو آغاز ہی میں پولیس نے بلاجواز روکنے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود شرکاء نے پرامن انداز میں احتجاج کو جاری رکھا۔ پولیس نے شرکاء پر بدترین لاٹھی چارج کیا اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سیکرٹری جنرل علامہ بشارت حسین امامی ، علامہ کاظم رضا ، علامہ محسن ہمدانی ، علامہ فخر عابدی سمیت سینکڑوں شرکائے ریلی کو گرفتار کیا اس کے باوجود ریلی کے شرکاء پرام انداز میں ڈی چوک پر پہنچے ماتم کیا قراردادیں پاس کیں اور منتشر ہوگئے ۔
ماتمی ریلی کے شرکاء نے ملک میں جاری دہشت گردی، قتل و غارت گری، غزہ فلسطین میں جاری اسرائیلی درندگی اور کشمیر میں بھارتی بربریت کے خاتمے اور اسلامی مقاماتِ مقدسہ کی بیحرمتی و تباہی، جنت البقیع میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام و دیگر آئمہ ہدیٰؑ، صحابہ کبارؓ امہات المومیننؓ کے مزارات کی مسماری اور پاکستان میں جاری دہشت گردی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی۔
ریلی کی قیادت علمائے کرام، مختار آرگنائزیشن کے مرکزی و ضلعی عہدیداران اور دیگر مذہبی رہنما و ماتمی سالار کر رہے تھے۔ مختار آرگنائزیشن پاکستان (ایم او ) کی جانب سے ڈی چوک میں شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پاکستان کے مرکزی راہنما علامہ شبیہہ الحسن کاظمی نے کہا کہ تاریخی قبرستان جنت البقیع میں چھٹے جانشینِ رسولِؐ خدا حضرت امام جعفرصادقؑ کی مسمار شدہ قبرِ اطہر عالمِ اسلام کی غیرت کیلئے سوالیہ نشان ہے، کاش مسلمان ان ذواتِؑ مقدسہ کی عظمت کا پاس رکھتے تو آج غیروں کے ہاتھوں یوں رسوا نہ ہوتے، عالمی ادارے مقاماتِ مقدسہ کی حفاظت کا مناسب انتظام کریں جو پوری انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہیں۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان پر زور دیا کہ وہ بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے تحفظ، دین و شریعت کی بالادستی کیلئے مسلم اُمہ پر لازم ہے کہ وہ عملی اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور مسالک و ممالک کے خول سے باہر نکل کر حقوقِ بشر کے تمام اداروں کے دروازوں پر دستک دے، عالمی کفر کی جانب سے مسلمانوں پر جارحیت رکوائی جائے۔
تحریک کے رہنما شوکت عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ انسانیت کی فلاح اور کامیابی چاہتے ہیں تو اپنی تمام تر توانائیاں جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مزاراتِ مقدسہ کی از سرِ نو تعمیر اور عظمتِ رفتہ کی بحالی کی طرف صَرف کریں اسی میں تمام انسانیت کی کامیابی کا راز مضمر ہے۔
اس موقع پر مختار آرگنائزیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ملک زمار کی جانب سے پیش کردہ ایک قرارداد متفقہ طور منظور کی گئی جس میں اس امرِ افسوس کا اظہار کِیا گیا کہ برطانوی سامراج کی سازش کے تحت مسلمانوں کے مقدس مقامات جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی مسماری کو ایک سو ایک برس بِیت چکے ہیں لیکن آج بھی اہلِ بیتِ اطہارؑ جن میں رسولِ پاک حضرت محمدِ مصطفیٰؐ کی پیاری بیٹی سیدۃ النساء العالمین خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہراؑ، جنت کے سردار حضرت امام حسنؑ، امام علی زین العابدینؑ، امام محمد باقرؑ اور حضرت امام جعفر صادقؑ شامل ہیں، اور انؑ کے ساتھ امہات المومنینؓ اور پاکیزہ صحابہ کبارؓ کے مسمار شدہ مزارات حسرت و یاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں، خانوادۂ اہلِ بیتؑ کے چشم و چراغ حضرت امام جعفر صادقؑ وہ ہستی ہیں جنہیں ساری دنیا سائنسی و علمی انقلاب کا سرچشمہ تسلیم کر چکی ہے اسی لِئے آج ملتِ جعفریہ کے جوانوں کی نمائندہ تنظیم مختار آرگنائزیشن پاکستان حضرت امام جعفر صادقؑ کی شہادت کے ایام میں انؑ کے مزار سمیت جنت البقیع و جنت المعلیٰ میں دیگر مشاہیرِ اسلام کے مزارات کی تاراجی کے خلاف دنیا بھر میں ماتمی احتجاج کر رہی ہے۔
قرارداد میں باور کرایا گیا کہ ساری دنیا حتیٰ کہ سعودی ولی عہد بھی یہ بات تسلیم کر چکے ہیں کہ مغرب کے مکروہ منصوبوں کے تحت تخلیق کی گئی شدت پسندی نے سب سے زیادہ نقصان اسلام کو پہنچایا ہے لہٰذا یہ اجتماع قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کی زندگی کے آخری مکتوب (بنام سعودی ولی عہد) کے الفاظ کو دہراتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان سے مطالبہ کرتا کہ اپنے وژن 2030ء کے مطابق شدت پسندی پر ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے جنت البقیع و جنت المعلیٰ میں بنتِ نبیؐ حضرت فاطمہ زہراؑ، سردارِ جنت امام حسنؑ، فقۂ جعفریہ کے بانی امام جعفر صادقؑ سمیت آئمہ اہلبیتؑ، حضرت خدیجۃ الکبریٰؑ، حضرت عائشہؓ و حفصہؓ سمیت امہات المومنینؓ، پاکیزہ صحابہ کبارؓ کے مزارات کی عظمتِ رفتہ کی بحالی کا اعلان کر کے عالمِ اسلام کے زخموں پر مرہم رکھیں اور اپنی نیک نامی میں اضافے کا سامان کریں۔ قرارداد میں اسلامی ممالک سے مطالبہ کِیا گیا کہ امتِ مسلمہ کو درپیش چیلنجز اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے نجات کیلئے باہم اتحاد و اتفاق کا راستہ اپنائیں اور یاد رکھیں کہ انتہا پسندی و دہشتگردی کے عفریت کے قلع قمع کا آغاز جنت البقیع و جنت المعلیٰ کی تعمیر سے ہو گا اور انہی مزارات کی تعمیر کی برکت سے القدس اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی راہ ہموار ہو سکے گی۔
قرارداد میں عالمی امن اور تحفظِ آثار کے ضامن اداروں پر یہ زور دیا گیا کہ مسلمانوں کے مذہبی آثار جو پوری انسانیت کے تہذیبی ثقافتی ورثے کی حیثیت رکھتے ہیں کی مسلسل تباہی پر اپنی خاموشی کو توڑیں اور اسلامی و انسانی ورثے کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں، اقوامِ متحدہ کے 21 جنوری 2021ء کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سیشن میں منظور کردہ قرارداد بعنوان "مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے امن و برداشت کے کلچر کا فروغ* پر عمل کروائیں جو خود سعودی عرب نے عالمی ادارے میں پیش کی، عالمی ادارہ جنت المعلیٰ و جنت البقیع کے مزارات کی تعمیرِ نو کیلئے عملی اقدامات کرے۔ قرارداد میں فلسطین و مقبوضہ کشمیر کے مظلومین سے اظہارِ یکجہتی کِیا گیا اور سرائیل کی جانب سے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف جاری صیہونی دہشتگردی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کی پُر زور مذمت کی گئی۔ قرارداد میں ماضی کی ایک حکومت کے لائے ہوئے یکساں نصاب میں شامل متعصبانہ تعلیمات کے خاتمے، آئین مخالف قانون سازی اور سابقہ ادوار میں عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسینؑ پر عائد کردہ غیر آئینی پابندیوں کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے موجودہ حکومت سے مطالبہ کِیا گیا کہ وہ گزشتہ حکومتوں کی غلطیوں کا بوجھ اٹھانے کے بجائے اصلاحِ احوال کرے اور گزشتہ دنوں گوجرانوالہ میں مجلسِ عزا کے خلاف پولیس کریک ڈاون کی بھرپور مذمت کی گئی وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کِیا گیا کہ واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مجلسِ عزا کو روکنے والوں کے خلاف کاروائی کرے، چار دیواری کے اندر عزاداری پر پابندیاں بنیادی آئینی و مذہبی آزادیوں کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے جنہیں کبھی قبول نہیں کِیا …
فیصل آباد میں درس آل محمد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ احتجاج امام بارگاہ حسینی مشن کراچی ڈویژن سے سید بدر علی ترمذی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی
پشاور پریس کلب کے سامنے ماتمی احتجاج کیا گیا۔