یوم تجدید عہد مرکزیت : آغا موسوی مذہبی آزادیوں کیلئے قیام نہ کرتے تو جمہوریت بھی بحال نہ ہوتی حکومت سازی میں انتہاپسندوں کو دم چھلہ نہ بنایا جائے ، علامہ حسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

وطن عزیزکوفلاحی اسلامی ریاست بنانے کیلئے 73ء کے متفقہ آئین پر عمل درآمد کیاجائے۔ ٹی این ایف جے
تشکیل پاکستان میں کلیدی کرداراداکرنے والے سنی شیعہ مسلمہ مکاتب کو دیوارسے لگانے کاسلسلہ بند جائے۔ علامہ آغاسیدحسین مقدسی
 ولایت علیؑ عزاداری کے تحفظ، مذہبی وملی حقوق کے دفاع و پاسداری کیلئے قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اصولوں پر کاربندرہیں گے
ملکی بقاء و استحکام کیلئے فیصلے خود کئے جائیں اور تمام رنجشوں کو ختم کرکے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو ہر شے پر ترجیح دی جائے
آغاموسوی اگر مذہبی جلوسوں پرمارشل لائی پابندی کے خلاف آواز نہ اٹھاتے تو جمہوریت کبھی بحال نہ ہوتی، آنے والی حکومت انتہا پسندوں کو دم چھلہ نہ بنائے
 موسوی جو نیجو معاہدہ مذہبی آزادیوں، نظریہئ پاکستان کے تحفظ کی جدوجہد کا درخشاں باب ہے،تمام مکاتب صوبو ں و قومیتوں کو حقوق دیئے جائیں، سربراہ ٹی این ایف جے کاخطاب
بعض قوتیں ایکشن پلان کی راہ میں حائل ہیں جن پر ہاتھ ڈالے بغیر کوئی آپریشن کا میاب نہیں ہو سکتا تجدیدعہدکی تقریب سے مرکزی عہدیداران، ذیلی شعبہ جات کے سربراہان کاخطاب

 راولپنڈی( ولایت نیوز) تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہاہے کہ نظریہ اساسی کی پاسداری،وطن عزیزکوفلاحی اسلامی ریاست بنانے اور حقیقی نفاذشریعت کیلئے 73ء کے متفقہ آئین پراسکی روح کے مطابق عمل درآمدکویقینی بناناضروری ہے، تشکیل پاکستان میں کلیدی کرداراداکرنے والے سنی شیعہ مسلمہ مکاتب کو عرصہ درازسے دیوارسے لگانے کاسلسلہ جاری ہے اورتمام مملکتی اداروں پرمخصوص مسلک کی اجارہ داری ہے جس کی وجہ سے عوام کے حقوق غصب ہورہے ہیں اورمسائل میں اضافہ ہورہاہے لہذا تمام مکاتب کی مشترکہ قربانیوں اورمتحدہ عملی جدوجہدسے معرض وجودمیں آنے والے اس پاک وطن کے تمام باسیوں کے حقوق برابری کی سطح پراداکرکے ان کے احساس محرومی کودورکیاجائے، اسطرح ملک سے دہشت گردی کاخاتمہ اور اسے امن کاگہوارہ ببانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا جائے، ولایت علیؑ عزاداری کے کے تحفظ فروغ اور مذہبی وملی حقوق کے دفاع و پاسداری کیلئے قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے اصولوں پر کاربندرہیں گے،  10 فروری عہد و پیمان کی تجدید اور مرکزیت سے وابستگی کا دن ہے، سُنی شیعہ اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں جن کے اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ باطل قوتوں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے،ملکی بقاء و استحکام کیلئے فیصلے خود کئے جائیں اور تمام رنجشوں کو ختم کرکے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو ہر شے پر ترجیح دی جائے۔

اس امراظہارانہوں نے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی قیادت کے چالیسویں ”یوم تجدیدعہد“کے موقع پر ہیڈکوارٹرمکتب تشیع علی ؑ مسجدمیں مرکزی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔آغامقدسی نے باورکرایاکہ  9-10فروری 1984ء کواسد آباد دینہ میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑاآل پاکستان شیعہ کنونشن منعقد ہوا اور شیعیان حیدر کرار نے نظریہ پاکستان سے غیر متزلزل وابستگی اور اس کیلئے ہر قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیاجبکہ بعض علماء نے وہی کیاجو امیر المومنین علی ابن ابیطالب ؑ کے ساتھ کیا گیا تھایعنی اپنے وعدے اور الفاظ سے پھر گئے۔ انہوں نے کہاکہ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قیام کا مقصد تمام مسالک مکاتب اور اقلیتوں کو ان کے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کے موا قع کے حصول کی جدوجہد تھی جس کی ضمانت بانیان پاکستان نے ملک کے ہر شہری کو دی تھی،تمام مسالک مکاتب صوبوں اور قومیتوں کو حقوق دیئے جائیں،اپنا عقیدہ دوسرے پر مسلط نہیں کرنا چاہتے کسی دوسرے کو بھی ایسا نہیں کرنے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ جب 79میں آمرضیاء الحق  نے پاکستان کے نظریہ اساسی کو جھٹلاتے ہوئے پاکستان کو گروہی سٹیٹ بنانے کا اعلان کیا تو قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے علی مسجد سے مارشل لائی اعلان کو للکارا اور واضح کیا کہ پاکستان کے نظریہ اساسی پر ضرب نہیں لگانے دیں گے۔ انہوں  نے اس عہد و پیمان کا اظہار کیا کہ ہم نے وطن عزیز کے اتحاد و یکجہتی اور اپنے عقائد و حقوق کے بارے میں نہ پہلے سودا بازی کی نہ ہی کسی سودا باز کو آئندہ ایسا کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکومتیں  سیاسی مفادات کیلئے انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے آنکھیں بند نہ کرتیں تو دہشت گردی کا نام و نشان مٹ جاتا۔انہوں نے کہا کہ آج بھی بعض قوتیں ایکشن پلان کی راہ میں حائل ہیں جن پر ہاتھ ڈالے بغیر کوئی آپریشن کا میاب نہیں ہو سکتا۔مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ تاریخی ایجی ٹیشن کے نتیجے میں 21مئی85ء کا جونیجو موسوی معاہدہ عمل میں آیا جو آقای موسوی کی بصیرت افروز قیادت کا وہ انمو ل تحفہ ہے جو میلاد و عزاء کے جلوسوں کے تحفظ کی گارنٹی ہے جس کے تحت کوئی مائی کا لال ان جلوسوں کو بند یا محدود نہیں کرسکتا؟انہوں نے کہاکہ اگرحکمران، سیاستدان واقعی دہشتگردی کاقلع قمع کرناچاہتے ہیں توافواج پاکستان کونیک نیتی کیساتھ سپوٹ کریں، نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پرعملدرآمدکویقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی عالمی مسئلہ بن چکاہے، پاکستان کونظریہ اساسی کی سزادی جارہی ہے لہذادشمن قوتوں کوآپس کے مثالی اتحادکیساتھ ناکام کرناہوگا۔ٹی این ایف جے کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے کہاکہ پاکستان کو مکتبی اسٹیٹ بنانے کی ضیائی سازش کو ناکام بنانا ٹی این ایف جے کا طرہ امتیاز ہے جس پر ہم آقای موسوی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آقای موسوی نے تحریک کو ہر قسم کی کثافتوں سے پاک رکھ کر پورے مکتب تشیع پر دہشتگردی کا لیبل لگنے سے قوم کو بچایا جو انکا قوم پر احسان عظیم ہے۔

تقریب سے سردار عبادت حسین شاہ، چوہدری مشتاق حسین،شوکت عباس جعفری،باواسیدفرزندشاہ کاظمی، عماریاسرعلوی، علامہ سیدشبیہ الحسن کاظمی، سرادرعلی اجود،ڈی ایم حیدری، ذوالفقار علی راجہ، کاشف کاظمی، سیدثمرالحسن نقوی، محمدعباس کاظمی، قاسم الحسینی، علاحیدر، سیدحسن کاظمی اوردیگررہنماوں نے بھی خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.