دربار بری امام ؒ پر 16 سال بعد سالانہ پرسہ داری ؛ ٹی این ایف جے اسلام آباد نے نئی تاریخ رقم کردی
تعصبات پر مبنی قانون سازی کسی بھی ملک کیلئے خطرہ بن جاتی ہے، علامہ آغا سید حسین مقدسی کا آغا موسوی کی تاسی میں دربار پر خطاب
بل واپس کرنے پر صدر مملکت کے شکرگزار ہیں ،قرآن و سنت سے متصادم فوجداری قانون ترمیمی بل کے مکمل خاتمے تک جدو جہد جاری رہے گی
حضرت شاہ عبدالطیف کاظمی کی تعلیمات عصبیتوں کے خاتمے سے عبارت ہیں،بری سرکار کی درگاہ پر تمام سنی شیعہ مل کر عقیدت کا اظہار کرتے ہیں
لاتعداد چیلنجز سے نبرد آزما پاکستان نئے مسائل کا متحمل نہیں ہو سکتا، سربراہ تحریک کادربارعالیہ بری امام سرکارپر عزاداروں سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلام آباد کی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کردی ۔ سلطان الفقراء حضرت بری امام کاظمی المشہدی کے دربار پر 16 سال بعد سالانہ پرسہ داری کا انعقاد، مختصر نوٹس پر ملک بھر سے ہزاداروں ماتمی عاداروں نے شرکت کی ۔
ایک ماہ قبل سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے دربار پر عرس کے انعقاد کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ضلعی صدر ذوالفقار علی راجہ نے پرسہ داری کے انعقاد کیلئے کوششوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا اورمتعدد رکاوٹوں کے باوجود انتظامیہ سے پیہم مذاکرات کے بعد حسب سابق پرسہ داری کے انعقاد کو یقینی بنا دیا۔
طویل عرصہ بعد پرسہ داری کے موقع پر رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی تاسی میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حسین مقدسی نے پرسہ داری میں شرکت کی اور دربار کے احاطے میں عزاداروں سے خطاب کیا۔ جبکہ تحریک کے سیکرٹری جنرل علامہ بشارت حسین امامی نے شہدائے سانحہ بری امام ؒ 2005 کی یادگار پر خطاب کیا اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

دربار کے احاطہ میں خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ ففہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا بزرگان دین بشمول حضرت شاہ عبدالطیف کاظمی المعروف بری امام رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات عصبیتوں اور عدم برداشت کے خاتمے سے عبارت ہیں جن کے باعث اسلام کا بول بالا ہوا۔ تعصبات پر مبنی قانون سازی کسی بھی ملک کے وجود کیلئے خطرہ بن جاتی ہے۔ وطن عزیز پاکستان کی بقا بانیان پاکستان کے بتائے ہوئے اصولوں پر قائم رہنے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی و سینیٹ سیقرآن و سنت اور آئین پاکستان سے متصادم متنازعہ فوجداری قانون ترمیمی بل کی منظوری تمام محب وطن قوتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے بل واپس کرنے پر صدر مملکت کے شکرگزار ہیں ۔
علامہ مقدسی نے واضح کیا کہ ہم مشاہیر اسلام تو درکنار، عام انسان کی توہین کو بھی حرام گردانتے ہیں تاہم مجوزہ بل میں موجود خامیاں فقط شرپسندوں کو تقویت اور شر انگیزی کو فروغ فراہم کریں گی۔ بل کی منظوری پر کالعدم دہشتگرد گروہ خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں جس سے جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے،جبکہ یہ خطرناک تاثر بھی ابھر رہا ہے کہ دہشتگرد گروپوں اور انکے سہولت کاروں نے ایوانان ِنمائندگان کو ذاتی خواہشات کی تکمیل کیلئے استعمال کر لیا ہے۔

علامہ حسین مقدسی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ متنازعہ بل کے مکمل خاتمے تک آئینی جدو جہد جاری رکھی جائے گی اور وطن عزیز پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنے والے کسی قانون کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ جڑانوالہ میں مسیحی عبادت گاہوں پر حملے اور جلاو گھیراو کے سانحات وطن عزیز پاکستان کا تشخص پامال کرنے کی سازش ہیں جس کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے کالعدم جماعتوں سمیت معاشرے میں عدم برداشت اور شدت پسندی کے رجحانات پیدا کرنے والے عناصر کو سختی سے روکنا ہوگا۔

آغا سید حسین مقدسی نے کہا کہ پاکستان کا قیام تمام مسلمہ مکاتب کی قربانیوں کے نتیجہ میں کسی فرقہ نہیں بلکہ اسلام کے نام پر عمل میں لایا گیا جس میں تمام مکاتبِ فکر کے پیروکار اپنے عقائد و نظریات کے مطابق آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکیں لہٰذا وجود پاکستان کے لیے لازمی ہے کہ آئین کے مطابق تمام مکاتب فکر کے حقوق کی یکساں ادائیگی اور تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی راہ پر چلتے ہوئے شیعہ سنی برادران میں خلیج پیدا کرنے کی ہر تکفیری سازش کو ناکام بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کو اعتماد میں لیے بغیر اور ایوان میں ضروری بحث و تمحیص کے مطالبا ت کویکسر نظر انداز کرتے ہوئے عجلت میں بل کی منظوری سے ملک کے تمام امن پسند حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے باور کروایا کہ موجودہ اقتصادی چیلنجز اور داخلی و خارجی خطرات کے پیش نظر ضروری ہے کہ نت نئے مسائل پیدا کرکے ملک و قوم کو مزید نقصان نہ پنہچایا جائے۔
دربار حضر ت بری امام پہ سالانہ پرسہ داری کے موقع پر علامہ آغا سید حسین مقدسی نے وطن عزیز پاکستان کے استحکام و ترقی، معاشی بحران کے خاتمے سمیت ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز سے کامیابی سے نبرد آزما ہونے اور امت مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی اور سربلندی کے لیے خصوصی دعا کی۔اس موقع پر دربارکے احاطے میں مجلس عزا منعقد ہوئی جس سے معروف علما و ذاکرین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی ماتمی سنگت باوا علی رضا بادشاہ بخاری، مرکزی ماتمی حیدری دائرہ دعائے خاتون جنت ؑ، ماتمی سنگت دربار شاہ چن چراغ ؒ، مرکزی مامتی سنگت راولپنڈی سمیت ملک بھر سے آئی ماتمی سنگتوں نے ماتمداری میں حصہ لیا۔
تمام دن جاری رہنے کے بعد پرسہ داری غروب آفتاب کے وقت ختم ہوئی ۔ اختتامی دعا تحریک کے ضلعی رہنما علامہ فخر عباس عابدی نے کروائی۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلام آباد کے صدر ذوالفقار علی راجہ ، چوہدری عمران ،سید فرحت شاہ ، راجہ فیصل نے پرسہ داری کے فقید المثال انعقاد میں تعاون پر اسلام کی انتظامیہ اور ملک بھر سے آئے عزاداروں کا شکریہ اداکیا۔