ملیکۃ العرب کانفرنس یکجہتی کا گلدستہ بن گئی ؛ سازش کے تحت اسلام کو شدت پسندی سے نتھی کیا گیا حضرت خدیجۃ الکبری ٰ ؑ کا اسلام کے عظمت نسواں کے تصور کا مظہر ہیں، راجہ پرویز اشرف
سازش کے تحت اسلام کی روشن خیالی پر پردہ ڈال کر امن وآشتی کے دین کو دہشت گردی اور تنگ نظری سے نتھی کیا گیا، راجہ پرویز اشرف
ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری ٰ ؑ کا وجود اسلام کے عظمت نسواں کے تصور کا مظہر ہے، مختار آرگنائزیشن کی ملیکۃ العرب کا نفرنس سے خطاب
حضرت خدیجۃ الکبریٰؑ کی عظمتوں کا قصیدہ خود اللہ نے قرآن میں پڑھا، ذکر حسین ؑ کے ساتھ فکر حسین کو بھی عام کر نا ہوگا، علامہ بشارت امامی، پیر محمد علی اور دیگر مقررین کا خطاب
مختار آرگنائزیشن کے زیر اہتما م کانفرنس میں شیعہ سنی یکجہتی کا بے نظیر مظاہرہ
سیرت خدیجتہ الکبریٰ پر عمل اور عزم شعب ابی طالب ع اپناناامت مسلمہ کودرپیش معاشی و دفاعی چیلنجز کے مقابلہ کیلئے اکسیر ہے، کانفرنس کا اعلامیہ
اسلام آباد(ولایت نیوز ) قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ایک سازش کے تحت اسلام کی روشن خیالی پر پردہ ڈال کر امن وآشتی کے دین کو دہشت گردی اور تنگ نظری سے نتھی کیا گیا،ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری ٰ ؑ کا وجود اسلام کے عظمت نسواں کے تصور کا مظہر ہے، اسلام کی پہلی وحی کی مصدقہ، زمانہ جاہلیت میں اپنی عفت و عصمت کا لوہا منوا کر عرب کی سب سے بڑی کاروباری سلطنت قائم کرنے والی خاتون کے بارے میں مغرب کی ناواقفیت میں امت مسلمہ کی کوتاہی شامل ہے، مشاہیر اسلام کے کارناموں اور آثار کی بقا کیلئے کوششیں مایوسیوں اور عدم برداشت کے خاتمے کی کلید ہے،مشاہیر اسلام کی سیرت و کردار اور ایام کو اجاگر کرنا قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا کارنامہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختار آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیھا کے وصال کی مناسبت سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ’ملیکۃ العرب کانفرنس‘ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جس میں شریک تمام مکاتب فکر کے علماء، شعراء، سیاسی سماجی عمائدین نے محسنہ اسلام حضرت خدیجۃ الکبری ی ؑ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سیکرٹری جنرل علامہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰؑ کی عظمتوں کا قصیدہ خود اللہ نے قرآن میں پڑھاحضرت خدیجہ ؑنے نہ صرف اسلام کی بنیادوں کو مضبوط کیابلکہ اپنی اولاد کے ذریعے تا ابد اسلام کی حفاظت کا سامان بھی کردیا۔
حضرت بری امام ؒ کے سجادہ نشین سید محمد علی گیلانی نے کہا کہ ذکر حسین ؑ کے ساتھ فکر حسین کو بھی عام کر نا ہوگا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل خطیب اہلسنت حافظ اقبال رضوی نے کہا کہ حضرت خدیجہ الکبری ؑ ہر زمانے کی خواتین کیلئے رول ماڈل ہیں۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سیکرٹری اطلاعات علامہ قم حیدر زیدی نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبری ؑ کی سیرت کی پیروی دنیا و آخرت میں نجات کی ضمانت ہے، معروف اہلسنت عالم دین صاحبزادہ عثمان غنی نے کہا کہ ہر مسلمان اور کلمہ گو حضرت خدیجۃ الکبری کا ممنون احسان ہے، پیر آف موہڑۃ شریف مجتبی گل بادشاہ نے کہا کہ حضرت خدیجۃ ؑ کے ایثار پر تاریخ حیران ہے جنہوں نے اپنا ان گنت سرمایہ اسلام پر قربان کرکے فاقوں کو ترجیح دی،علامہ شکیل اختر نے مختار آرگنائزیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایم او وہ کام کررہی ہے جو مختار ثقفی نے کیا،یورپ نے آثار اور کتب کو محفوظ بنا کر عظمت کی بلندیوں کو چھوا مسلمان، اقوام متحدہ کے سات مقاصد کا تعلق حضرت خدیجہ ؑ سے ہے۔
کانفرنس سے انجمن تاجران و پاک سیرت کمیٹی کے سربراہ شیخ ندیم، پیر لیاقت علی نقشبندی، پیر محمود سہارنپوری، شکیل اختر، پروفیسر عبد الحمید مدنی نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر منظور کردہ اعلامیہ میں سیرت خدیجتہ الکبریٰ پر عمل اور عزم شعب ابی طالب ع اپنانے کو امت مسلمہ کودرپیش معاشی و دفاعی چیلنجز کے مقابلہ کیلئے اکسیر قرار دیا گیا،اعلامیہ میں اسلام آباد میں بین الاقوامی خدیجتہ الکبری کامرس یونیورسٹی کے قیام اور ڈبلیو ٹی او کی طرز پر اسلامک ٹریڈ آرگنائزیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا، اعلامیہ میں بیت المقدس وکشمیر کی آزادی، مزارات مقدسہ کی تعمیر نو اور مسلم ممالک کی دگرگوں معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشترکہ پالیسی اختیار کرنے پر زور دیتا ہے جس کیلئے او آئی سی کو مضبوط بنانا اولین شرط ہے۔ شیعہ سنی یکجہتی کیلئے خط موسوی پر گامزن رہنے کے عزم کا اظہار اور تمام مسالک کے حقوق کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے موسوی جونیجو معاہدے کی تمام شقوں پر عملدر آمد کا مطا لبہ کیا گیا، اعلامیہ میں سعودی مملکت کی جانب سے تنگ نظری و شدت پسندی کے خاتمے کے اقدامات کو مستحسن قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ جنت البقیع و جنت المعلی سمیت سرزمین حجاز پر موجود خاتم الانبیآء ص انکے اہلبیت اطہار پاکیزہ صحابہ کبار کے مزارات و نشانیوں بالخصوص مزار ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔اعلامیہ میں سعودی عرب و ایران تعلقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے عالم اسلام کے اتحاد کو امت مسلمہ کے تمام مسائلِ کے حل کی کنجی قرار دیا گیا، اعلامیہ میں وطن عزیز میں جاری آئینی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ تمام ادارے آئینی حدود کی پاسداری کریں قومی مفادات کو شخصی و جماعتی مفادات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، اعلامیہ میں نصاب تعلیم کو تعصب و منافرت سے پاک کرنے کا مطالبہ کیا گیا، اعلامیہ میں فیملی لاز ترمیمی بل کے بعد فوجداری ترمیمی بل کو آئین پاکستان سے انحراف قرار دیتے ہوئے قوانین کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے جامع آئینی حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہکیا گیا، اعلامیہ میں کسی ایک فرقے و مسلک کے عقائد کو دیگر پر مسلط کرنے کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی کا مطالبہ کیا گیا اور اعلامیہ میں افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے عساکر پاکستان سے اظہار یکجہتی کیا گیا، اعلامیہ میں دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر بلا رو رعایت عمل در آمد اور خواتین کو تعلیم و ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔