پشاور: سانحہ کوچہ رسالدار کے پس پردہ عناصر بے نقاب، کوٹلی امام حسینؑ و بادشاہ انور غگ کے مسئلے کو حل کیا جائے ، علامہ حسین مقدسی کی پریس کانفرنس

ولایت نیوز شیئر کریں

ہم اپنے ہادیان و رہبران کی تاسی میں اپنے حق کیلئے بڑے سے بڑے ظالم سے ٹکرانے کیلئے تیار ہیں۔ علامہ آغاسیدحسین مقدسی
سانحہ کوچہ رسالدار، اسلام آباد میں خود کش دھماکے سمیت ملک میں دہشتگردی کی تازہ لہر کالعدم گروپوں کو دی گئی کھلی چھٹی کاشاخسانہ ہے
حکومت جوڈیشل کمیشن قائم کر کے سانحہ کوچہ رسالدار کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کرے، ذمہ داران کیخلاف بھرپور کاروائی کی جائے۔
تعصب کو فروغ دینے والا نصاب تعلیم ملک و قوم کیلئے زہر قاتل ہے، متعصبانہ مواد خارج کر کے اسے تمام مکاتب فکر کیلئے یکساں طور پر قابل قبول بنایا جائے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسین ؑکا مسئلہ حل کیا جائے، اورکزئی ایجنسی میں بادشاہ انورغگ کے مزار کو بحال کر کے زائرین کیلئے کھولا جائے
ملک میں جاری سیاسی رسہ کشی معیشت کیلئے تباہی کن ہے۔ سیاستدان و حکمران قومی مفاد کو ترجیح دیں۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلامی تہذیب کے فروغ کیلئے ہمیشہ کوشاں رہیگی، پاکستان کے اسلامی نظریاتی تشخص پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گی۔
ہمارا نصب العین عزاداری امام حسین ؑ،ولائے علی ؑ،حرمت ِ سادات، مرکزیت اور احترام مرجعیت کا تحفظ ہے۔ سربراہ ٹی این ایف جے کا پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب

پشاور(ولایت نیوز) تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہاہے کہ ہمارے ہادیان و رہبران نے نوکِ سناں پر بھی کلمہ حق کہنے سے گریز نہیں کیا اور ہم بھی اپنے حق کیلئے بڑے سے بڑے ظالم و جابر سے ٹکرانے کیلئے تیار ہیں چاہے وہ کسی بھی روپ میں ہو۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلامی تہذیب کے فروغ کیلئے ہمیشہ کوشاں رہیگی، پاکستان کے اسلامی نظریاتی تشخص پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گی، سانحہ جامع مسجد کوچہ رسالدار پشاور سمیت ملک میں دہشتگردی کی تازہ لہر لکی مروت میں تھانہ برگئی اور بنوں میں سی ٹی ڈی کی عمارت پر دہشتگردوں کے حملوں، چمن بارڈر پر افغانستان کی جانب سے جارحیت، گذشتہ روز آئی ٹن فور اسلام آباد میں خود کش دھماکے سمیت ملک میں دہشتگردی کے تمام واقعات کالعدم گروپوں کو دی گئی کھلی چھٹی کا شاخسانہ ہیں، وعدوں کے باوجود آج تک سانحہ کوچہ رسالدار کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا، حکومت جوڈیشل کمیشن قائم کر کے سانحہ کوچہ رسالدار کے تمام محرکات اور پس پردہ عناصر کو بھی بے نقاب کرے اور تمام ذمہ داران کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے، ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسین ؑکا مسئلہ حل کیا جائے،اورکزئی ایجنسی میں بادشاہ انورغگ کے مزار کو بحال کر کے زائرین کیلئے کھولا جائے، حکومت کی طرف سے کالعدم قرار دیئے جانے کے باوجود دہشتگرد جماعتیں آزادانہ کام کر رہی ہیں اور یہ گروپ پاکستان کے بیرونی دشمنوں کیلئے مقامی سہولت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں، اسی شہر پشاور میں ہونیوالے اے پی ایس پشاور کے اندوہناک سانحہ کے بعد ملک کی تمام قیادت کی مشاورت سے انسداد دہشتگردی کیلئے جامع منصوبہ نیشنل ایکشن پلان تیار کیا گیا لیکن بعد میں اس کی بہت سی شقوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ملک میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا، عدم برداشت اور تعصب کو فروغ دینے والا نصاب تعلیم ملک و قوم کیلئے زہر قاتل ہے، گزشتہ سال قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ نے متعصبانہ نصاب تعلیم کے خلاف آواز احتجاج بلند کی اور اسے مسترد کیا تھا لہٰذا حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نصاب تعلیم سے متعصبانہ مواد خارج کر کے اسے تمام مکاتب فکر کیلئے یکساں طور پر قابل قبول بنایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک روزہ دورہ کے دوران مرکزی امام بارگاہ حاجی رحمن ملک پشاور میں علمائے کرام، تحریک کے مرکزی وصوبائی عہدیداران کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

علامہ حسین مقدسی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کرے، دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ انکے سہولتکاروں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف بھی سخت کاروائی کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان اور پولیس سمیت تمام سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے اور انسداد دہشتگردی کیلئے پوری قوم مکمل اتحاد و یگانگت کے ساتھ اپنی بہادر افواج کی پشت پر ایستادہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدم برداشت اور شدت پسندی کے رجحانات کی ترویج دہشتگردی کیلئے ایندھن کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز پاکستان اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے۔ایک طرف گرتی ہوئی معیشت، منہگائی، بیروزگاری ہے تو دوسری جانب دہشتگردی کا چیلنج جن سے نمٹنے کیلئے مشترکہ و متفقہ پالیسی اپنانے کی اشد ضرورت ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکمران و سیاستدان ان اہم ترین ملکی مسائل کے حل کے بجائے سیاسی رسہ کشی میں مصروف ہیں لہٰذا ارباب سیاست سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ذاتی و جماعتی مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح دی جائے اورملک کو درپیش چیلنجز کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔

علامہ مقدسی نے واضح کیاکہ عزاداری سید الشہداء تمام اسلامی عبادات نماز روزہ حج زکوۃ کے تحفظ کی ضمانت ہے عزاداری اسلام میں تحریف کرنے والوں اور انسانیت پامال کرنے والوں کے خلاف سب سے بڑا احتجاج ہے عزاداری نے ہر دور میں شریعت کی حفاظت کی اسی لئے دین و شریعت میں من پسند تبدیلیاں کرنیوالے اس سے خائف ہیں، عقائد کی بنیاد اور روح عزاداری ؑ امام عالی مقام ہے جو عقائد و نظریات کے فروغ کا سب سے بڑا پُر امن ہتھیار ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے اپنی قوم کو ہر مقام پر سرخرو کیا ہے، عساکر پاکستان کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ضربِ عضب ہو یا رد الفساد ہر جگہ قوم کا شملہ بلند کیا لیکن کیا وجہ ہے کہ دہشتگردی جاری ہے؟سیاستدانوں کے کالعدم دہشتگردوں کے ساتھ یارانے ہیں، ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں۔ چینلوں میں انہیں جگہ دی جاتی۔ اگر قوم اپنے مسائل کا حل چاہتی ہے تو اسے مرکز سے مربوط رہنا ہوگا۔فرمان معصوم ؑ ہے کہ اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہترہے۔ ہم نے ہمیشہ بیرونی فنڈنگ پر پابندی کا مطالبہ کیا تاکہ قوم میں حب الوطنی و وطن سے وفاداری کا جذبہ سلامت رہے۔ ہمارا مقصد ہمیشہ اسلام و پاکستان کا تحفظ رہا ہے۔ہمارا نصب العین عزاداری امام حسین ؑ،ولائے علی ؑ،حرمت ِ سادات،مرکزیت اور احترام مرجعیت کی بقا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.