نبیوں کے سردارؐ کی بیٹی اور ولیوں کے سردارؑکی شادی اللہ نے طے کی؛معاشی خود انحصاری کیلئے سنت مصطفویؐ کو اپنانا ہوگا، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
معاشی خود انحصاری کیلئے سادگی کی مصطفوی ؐ سنت کو اپنانا ہوگا، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
نبیوں کے سردار کی بیٹی حضرت فاطمہ زہراؑاور ولیوں کے سردار حضرت علی ؑ کی شادی امت مسلمہ کیلئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی
مہنگائی سے کچلے عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومت صنعتکاروں تاجروں اور سرمایہ داروں کی مدد سے جامع پالیسی بنائے
ذخیرہ اندازی مہنگائی کرنے والے جان لیں کہ مال و دولت جمع کرنے کی دوڑ کا نتیجہ ہلاکت کے سوا کچھ بھی نہیں
حضرت ابوذرؓ نے تمام زندگی سرمایہ داری نظام کے خلاف جدوجہد میں صرف کی،5ذوالحجہ کو ’یوم صحابیت ؓ‘ منائیں گے
تاریخ انسانی کی مثالی شادی میں جو روایات و رسومات اختیار کی گئیں وہ نمودو نمائش اسراف فضول خرچی کی نفی کرتی ہیں
حضرت علی ؑو فاطمہ ؑکی شادی زمین سے پہلے عرش پر ہوئی، تاریخ انسانی کی مثالی شادی کی رسومات نمودو نمائش کی نفی کرتی ہیں، عقد علی و فاطمہ کی محفل سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ معاشی خود انحصاری کیلئے سادگی کی مصطفوی ؐ سنت کو اپنانا ہوگا، نبیوں کے سردارؐ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہراؑاور ولیوں کے سردار حضرت علی ؑ کی شادی امت مسلمہ کیلئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی، مہنگائی سے کچلے عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومت صنعتکاروں تاجروں اور سرمایہ داروں کی مدد سے جامع پالیسی بنائے،ذخیرہ اندازی مہنگائی کرنے والے جان لیں کہ مال و دولت جمع کرنے کی دوڑ کا نتیجہ ہلاکت کے سوا کچھ بھی نہیں، صحابی رسولؐ حضرت ابوذر نے تمام زندگی سرمایہ داری نظام کے خلاف جدوجہد میں صرف کی، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ 5ذوالحجہ کو حضرت ابوذر کے یوم وصال کے موقع پر ’یوم صحابیت ؓ‘ منائے گی۔ان خیالات کا انہوں نے عقد حضرت علی و فاطمہ ؑ کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت علی ؑو فاطمہ کائنات کا وہ افضل ترین جوڑا ہیں ؑجن کی شادی کی تقریب زمین سے پہلے عرش پر ہوئی اور اس شادی کا حکم اللہ کی جانب سے اپنے حبیبؐ کو دیا گیا ”حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے فرمایا:یہ جبرائیل ہے جو مجھے یہ بتا رہا ہے کہ اللہ تعالی نے فاطمہ زہرا سے تمہاری شادی کردی ہے اورتمہارے نکاح پر چالیس ہزارفرشتوں کو گواہ کے طور پر مجلس نکاح میں شریک کیا گیا اورشجرہائے طوبی سے فرمایا:ان پر موتی اوریاقوت نچھاور کرو۔پھر دلکش آنکھوں والی حوریں ان موتیوں اوریاقوتوں سے تھال بھرنے لگیں جنہیں تقریب نکاح میں شریک کرنے والے فرشتے قیامت تک ایک دوسرے کو بطور تحفہ دیں گے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ تاریخ انسانی کی مثالی شادی میں جو روایات و رسومات اختیار کی گئیں وہ نمودو نمائش اسراف فضول خرچی کی نفی کرتی ہیں جن میں آج ہمارا معاشرہ گرفتار ہو چکا ہے، حضرت فاطمہ زہرا ؑ کا کل جہیزایک قمیض،ایک برقعہ،خیبر کی تیار کردہ عبا،کجھور کے پتوں سے بنی چارپائی،دو بچھونے ایک کجھور کی چھال سے اور دوسرا بھیڑ کی اون سے بھرا،طائف کے تیار کردہ چمڑے کے چار تکیے جنہیں اذخر سے پر کیا گیا، اون کا ایک پردہ،ہجر بحرین کی بنی ایک چٹائی،ایک دستی چکی،تانیے کا طشت،چمڑے کا مشکیزہ،لکڑی کا بنا ڈونگا،دودھ کے لئے گہرا برتن،پانی کے لئے ایک مشک،وضو کیلئے ایک لوٹا،مٹی کے کئی مٹکے یا جام پر مشتمل تھا، جنت کی سردار بی بی فاطمہ زہراؑ نے اپنے اس مختصر جہیز کے سامان کو بھی ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے سے عار محسوس نہ کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ حضرت علی و فاطمہ ؑ کی شادی نبی کریم کی زندگی کا سعید ترین دن تھا نہوں نے دعا کی کہ خداوند عالم اس سعید دن کے صدقے نہ صرف امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کو استعماری و سرمایہ داری نظام کے ظلم سے نجات عطافرمائے۔