جب بھی نظریہ و حقوق پر حملہ ہوا خاموش نہیں بیٹھیں گے، 21مئی معاہدہ استحکام پاکستان کی ضمانت ہے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
21مئی معاہدہ نظریہ وآئین پاکستان کی یادگارفتح اور استحکام پاکستان کی ضمانت ہے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
درس کربلا کے امین ہیں جب بھی نظریہ و حقوق پر حملہ ہوا خاموش نہیں بیٹھیں گے،ہر پاکستانی حسینی محاذ کے شہداء و اسیروں کا ممنون ہے
حسینی محاذکے شہداء اور اسیروں کی لازوال قربانی و استقامت انسانی حقوق کی جدوجہد کی تاریخ کا درخشاں باب ہے
گذشتہ حکومت نے غلط مشوروں پر طے شدہ مسائل سے چھیڑخانی کی،حکومتیں آنی جانی ہیں ذکر مصطفیؐ و حسین ؑ لازوال و دائمی ہے
پاکستانی تاریخ کے طویل ترین ایجی ٹیشن نے ثابت کردیاکہ ظلم اور تشدد کبھی امن اور مظلومیت کا مقابلہ نہیں کر سکتے
ٹی این ایف جے کے مطالبے پرچھٹی سے آٹھویں کی کتب کی اشاعت روکنے کا فیصلہ صائب ہے، پہلی سے پانچویں کی کتب بھی واپس لی جائیں
عشرہ صادق آل محمدؐ کے دوران سائنسی انقلاب کے بانی امام جعفر صادق ؑ کو خراج عقیدت اور سائنس و ٹیکنالوجی میں کمال حاصل کرنے کا عزم کیا جائے، یوم تحفظ نظریہ سے خطاب
اسلام آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ21مئی85 ء کا موسوی جونیجو معاہدہ نظریہ وآئین پاکستان کی یادگارفتح اور استحکام پاکستان کی ضمانت ہے درس کربلا کے امین ہیں جب بھی نظریہ و حقوق پر حملہ ہوا خاموش نہیں بیٹھیں گے ، گذشتہ حکومت نے غلط مشوروں پر طے شدہ مسائل سے چھیڑخانی کی حکومتیں آنی جانی ہیں ذکر مصطفیؐ و حسین ؑ لازوال و دائمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسینی محاذ کے شہداء اشرف رضوی و صفدر نقوی اور14ہزار اسیروں کی لازوال قربانی و استقامت انسانی حقوق کی جدوجہد کی تاریخ کا درخشاں باب ہے ہر پاکستانی حسینی محاذ کے شہداء و اسیروں کا ممنون ہے،8ماہ جاری رہنے والے پاکستانی تاریخ کے طویل ترین حسینی محاذ ایجی ٹیشن نے ثابت کردیا کہ ظلم اور تشدد کبھی امن اور مظلومیت کا مقابلہ نہیں کر سکتے،میلاد مصطفیؐ اور عزاداری ئ مظلوم کربلا امام حسین ؑ کے جلوس پیہم تبلیغ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حسینی محاذ ایجی ٹیشن کے نتیجے میں طے پانے والے موسوی جونیجو معاہدے کی سالگرہ کے موقع پر ’یوم تحفظ نظریہ پاکستان‘کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جنرل ضیا ء الحق کی جانب سے میلاد النبی ؐ اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی کے ردعمل میں آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی کال پر حسینی محاذ ایجی ٹیشن اکتوبر 84سے 21مئی85تک جاری رہا جس کے نتیجے میں موسوی جونیجو معاہدے کے تحت حکومت کو مذہبی جلوسوں پر پابندی واپس لینا پڑی تھی۔
آغا حامد موسوی کا کہنا تھا کہ ٹی این ایف جے کے مطالبے پرچھٹی سے آٹھویں جماعت تک یکساں نصاب کی کتب کی اشاعت روکنے کا فیصلہ صائب ہے پہلی سے پانچویں جماعت کی کتب بھی واپس لی جائیں،
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ امام صادق علیہ السلام کی تعلیمات کا تسلسل ہے جس نے بلا تخصیص مسلک مکتب ہر مظلوم و محروم کیلئے آواز بلند کی، عشرہ صادق آل محمدؐ کے دوران جدید علمی وسائنسی انقلاب کے بانی امام جعفر صادق علیہ السلام کوخراج عقیدت پیش کیا جائے اور سائنس و ٹیکنالوجی میں کمال حاصل کرنے کا عزم کیا جائے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ایک عالمی سازش کے تحت 77کا مارشل لاء پاکستان پر مسلط کیا گیا تاکہ نظریہ اسلام پر قائم ہونے والی واحد ریاست پاکستان کو فرقہ وارانہ اسٹیٹ بنا کر مسالک اور مکاتب کو باہم لڑا دیا جائے، جنرل ضیاء الحق نے جیسے ہی پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنانے کا اعلان کیا سب سے پہلا ردعمل علی مسجد سے ہم نے جاری کیا کہ نظریہ پاکستان پر حملے کی ہر محاذ پر مزاحمت کریں گے اور کسی ڈکٹیٹر کو پاکستان کا نظریہ اساسی پامال نہیں کرنے دیا جائے گا اسی ردعمل میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر کا ایک حملہ ناکام ہونے کے بعد اس نے پولیس ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے میلاد النبیؐ و عزاداری سید الشہداامام حسین ؑ پر پابندی لگانے ک ااعلان کیا جس کیخلاف اکتوبر1984کو روز عاشورہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے حسینی محاذ ایجی ٹیشن آغاز کیا ہم پہلے خود اسیر ہوئے اپنے بچوں کو اسیری کیلئے پیش کیا پھر قوم کو رضاکارانہ گرفتاریوں کی کال دی جس کے نتیجے میں پاکستان کی تمام جیلیں عزاداروں اور عاشقان رسالت ؐ سے بھر گئیں، آنسو گیس لاٹھی چارج شہادتوں کے باوجود حسینی محاذ نے امن کی جدوجہد کا راستہ نہ چھوڑابالآخر نظریہ پاکستان کے پرستار سرخروہوئے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حسینی محاذ ایجی ٹیشن ثانی زہرانواسی رسولؐ سیدہ زینب بنت علی اور سید الساجدین ؑ کی مظلومانہ تحریک کا تسلسل تھا جنہوں نے اپنے خطبات اور اسیری کی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا اور ملوکیت و یزیدیت کی جانب سے اسلام پر سب سے بڑے حملے کو نہ صرف ناکام کیا تھا بلکہ تا ابد تحفظ اسلام کا بندوبست کردیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ کہ پاکستان تاریخ انسانی کا ایک معجزہ ہے خد ا اور رسول ؐکا فیضان ہے مملکت خداداد کے تحفظ استحکام امن یکجہتی کی خاطر پہلے بھی ہمیشہ سینہ سپر رہے آئندہ بھی مادر وطن کے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔