میزائیلوں اور بارود کی چھاؤں میں جنت البقیع کا احتجاج ، ایسے ہوتے ہیں علیؑ و زہرا ؑ کے نوکر
کیف یوکرین (ولایت نیوز رپورٹ) یوم انہدام جنت البقیع پر قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی کال پر دنیا بھر میں لاکھوں افراد پر مشتمل احتجاجی پروگرام منعقد ہوئے لیکن جیسا منظر یوکرین کے مرکزی شہر کیف کے بارود کی بو سے لتھڑے آسمان نے دیکھا اس کی مثال کوئی پیش نہیں کر سکتا۔
یہ سید احمد علی شاہ بخاری ہیں جو ہر سال اسلام آباد کے یوم انہدام جنت البقیع کے جلوس میں پیش پیش رہتے تھے لیکن جب غم روزگار انہیں مشرقی یورپ لے گیا تو بھی انہدام جنت البقیع کا درد اپنے دل سے نہ نکال سکے۔
گذشتہ دو سالوں سے 8 شوال کو ہاتھ سے کتبے لکھ کر یوکرین کے عوامی مقامات پر جاکر اس اہم یورپی ملک کے لوگوں کو جنت البقیع کی مظلومیت کا درد بتانا ان کا معمول اور دل کی تسکین رہا۔


اس سال جب یوکرین کے مرکزی شہر پر روسی میزائیل اور بارود کی برسات پورے یورپ کو ڈرائے ہوئے ہے احمد علی شاہ بخاری 8 شوال کو جنت البقیع کے انہدام کے خلاف کتبے اٹھائے چند دوستوں اوور ان کے بچوں کو لیکرکیف کے سٹی سینٹر کے باہر نکل آئے ۔

کوئی حفاظتی ایڈوائس حضرت زہرا ؑ کی اجڑی قبر کے درد کے ابلتے طوفان کو نہ روک سکی ۔
یہی حق مودت ہے اس بی بیؑ کا جسے اپنے بابا کی میراث کے حق سے محروم کردیا گیا
اور واقعا ایسے ہوتے ہیں علیؑ و زہرا ؑ کے نوکر